مختلف مسالک، سماجی تنظیموں کے نمائندگان اور سیاسی نمائندوں کی ایک مشترکہ میٹنگ میں طے کیا گیا کہ لاک ڈاؤن کے باجود مساجد کو کھلا رکھا جائے گا۔ اسی طرح عیدین کی نماز بھی کھلے میدان میں میں ادا کی جائے گی۔ میٹنگ میں ائمہ و ٹرسٹیان سے اپیل کی گئی کہ پوری ہمت و حوصلہ کے ساتھ اس فیصلے پر عمل کریں۔ اسی کے ساتھ عوام سے بھی اپیل کی گئی کہ لوگ نماز باجماعت اور تراویح کے لیے مساجد میں جائیں اور عوامی مقامات پر بھیڑ بھاڑ سے بچیں نیز حکومتی گائیڈ لائن پر عمل کریں۔
میٹنگ میں شریک ذمہ داران نے عوام سے اپیل کہ وہ احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ مساجد کُھلی رکھنے کی صورت میں اگر قانونی کارروائی کی جاتی ہے تو اس کی پرواہ نہ کریں۔ بیماری کے تدارک کے لیے ہر ممکن کوشش کریں۔
ذمہ داران نے مزید کہا کہ 'خاص طور پر اس وبا سے بچنے کے لیے دعاؤں کا اہتمام کریں۔ مجرب اعمال کو سامنے رکھ کر اس پر عمل کریں۔ سورہ یاسین شریف اور آیت کریمہ کا ورد کریں۔ اذان کا مائیک صرف اذان کے لیے استعمال کریں۔
اس میٹنگ میں جمیعت العما مالیگاؤں کے صدر مفتی محمد اسمٰعیل قاسمی، کُل جماعتی تنظیم کے ترجمان مولانا عبدالحمید ازہری صاحب، جمعیت العلما سلیمانی چوک کے عہدیداران، جمعیت اہلحدیث، سنی اشرف اکیڈمی، سنی جمعیت الاسلام، جماعت اسلامی مالیگاؤں، جنتادل سیکولر اور کل ہند مجلس اتحاد المسلمین مالیگاؤں کے ذمہ داران اور عہدیداران شریک تھے۔