اب مہاراشٹر میں کورونا مریضوں کا علاج یونانی طریقے سے کیا جاسکتا ہے۔ مہاراشٹر حکومت کے اس فیصلے کے بعد کورونا کے مریضوں کا علاج یونانی ادویات کے ذریعہ کیا جائےگا۔ اس کے ساتھ ساتھ ایسے مریض جن میں کووڈ-19 کی کوئی علامت نہیں ہے ان کی قوت مدافعت کو بہتر بنانے والی دوائیں دے کر اور حفظ ما تقدم کا اصول اپنا کر کورونا وائرس سے بچایا جاسکتا ہے۔
اسی طرح جن افراد میں بہت خفیف علامات ہیں ان کو بھی شفایاب اور صحت مند کیا جاسکتا ہے۔ ان کے لیے تریاق ارباع اور تریاق وبائی جیسی دوائیں کافی کارگر ثابت ہو سکتی ہیں، اسی طرح سے غیر علامتی مریضوں کے لیے جوشاندہ، کھجور اور خمیر ذات بہترین ادویات ہیں۔ "عرق عجب" ایک بہترین اینٹی وائرل ہے۔ جس کی بھاپ لینے، غرارہ کرنے سے گلے میں موجود جراثیم ختم ہو جاتے ہیں۔ اور اس دوا سے فضائی آلودگی کو ختم کرنے کرنے کے لیے دھونی بھی دی جا سکتی ہے۔
کووڈ ٹاسک فورس کے رکن ڈاکٹر زبیر شیخ نے بتایا کہ حکومت کے اس فیصلے کے بعد یونانی ادویات کو عوام میں عام کرنے کا بہترین موقع ہے۔ اس لیے میں یونانی پریکٹیشنر اور کالج اساتذہ سے گزارش کرتا ہوں کہ اسے عوام و خواص تک پہنچانے کی کوششیں شروع کردیں، تاکہ عوام اس سے فائدہ اٹھا سکیں اور جلد از جلد صحتیاب ہوسکیں۔
واضح رہے کہ مئی کے ماہ میں مہاراشٹر حکومت نے کووڈ-19 سے مقابلہ کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے ایک ٹاکس فورس کے قیام کا فیصلہ کیا گیا تھا جس میں آیوروید، یوگا اور قدرتی علاج، یونانی، سدھا اور ہومیوپیتھی (آیوش) کے ماہرین کو شامل کیا گیا ہے۔