شیوسینا چیف اور مہاراشٹر کے وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے حکومت گِرنے کی تمام قیاس آرائیوں پر روک لگاتے ہوئے عام سے خطاب میں کہا کہ مجھے استعفیٰ دینے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ میں وزیراعلیٰ کی سرکاری رہائش گاہ ورشا بنگلہ چھوڑنے کے لیے تیار ہوں لیکن یہ سب باتیں میرے سامنے بتائی جائیں، دور سے بات کرنا درست نہیں ہے۔ Political Turmoil in Maharashtra
-
I am ready to give my resignation to the MLAs, they should come here and take my resignation to Raj Bhavan. I am ready to leave the post of Shiv Sena party head also, not on the saying of others but my workers: Maharashtra CM Uddhav Thackeray pic.twitter.com/rGyyQ8VGhe
— ANI (@ANI) June 22, 2022 " class="align-text-top noRightClick twitterSection" data="
">I am ready to give my resignation to the MLAs, they should come here and take my resignation to Raj Bhavan. I am ready to leave the post of Shiv Sena party head also, not on the saying of others but my workers: Maharashtra CM Uddhav Thackeray pic.twitter.com/rGyyQ8VGhe
— ANI (@ANI) June 22, 2022I am ready to give my resignation to the MLAs, they should come here and take my resignation to Raj Bhavan. I am ready to leave the post of Shiv Sena party head also, not on the saying of others but my workers: Maharashtra CM Uddhav Thackeray pic.twitter.com/rGyyQ8VGhe
— ANI (@ANI) June 22, 2022
ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ 'بہت سے لوگ کہتے ہیں کہ میں نے ہندوتوا چھوڑ دیا ہے۔ میں لوگوں سے نہیں ملتا لیکن یہ سب بالکل غلط بات ہے۔ ہم ہندوتوا کبھی نہیں چھوڑ سکتے۔ یہ الزام بے بنیاد ہے۔ میں ہسپتال میں تھا تب بھی کام کر رہا تھا لیکن اس بات کا الزام لگانا کہ میں کسی سے نہیں ملتا، بالکل بھی صحیح نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے اس بات کا دکھ نہیں ہے کہ مجھ پر الزام لگایا جا رہا ہے یا حملہ کیا جا رہا ہے بلکہ دکھ اس بات کا ہے کہ یہ کام کوئی اور نہیں بلکہ میرا اپنا شخص ہے جو مجھے اندر سے توڑنے کی کوشش کر رہا ہے۔ اگر کوئی ایم ایل اے چاہتا ہے کہ میں وزیراعلیٰ کے عہدے پر نہ رہوں تو مجھے عہدہ چھوڑنے میں کوئی مسئلہ نہیں ہے۔ البتہ شرط یہ ہے کہ یہی بات میرے سامنے آ کر کہی جائے۔
ادھوٹھاکرے نے مزید کہا کہ میں شیوسینا کے سربراہ کا عہدہ چھوڑنے کے لیے بھی تیار ہوں، اگر میرے شیو سینکوں کو لگتا ہے کہ میں اس پارٹی کو چلانے کے قابل نہیں ہوں یا میں نااہل ہوں تو میں اس عہدے سے بھی استعفیٰ دے سکتا ہوں لیکن جو بھی شخص یہ بات کرے گا وہ میرا اپنا شیوسینک ہونا چاہیے، کوئی اپوزیشن پارٹی کا لیڈر یا کوئی اور شخص نہ ہو۔ جو میرا اپنا ہے اگر وہ سمجھتا ہے کہ میں اس عہدے کے لیے موزوں نہیں ہوں تو وہ آکر مجھے بتائے۔ اس کے بعد میں وزیراعلیٰ کی کُرسی چھوڑ دوں گا۔
ادھو ٹھاکرے نے کہا کہ 'وزیراعلیٰ کا عہدہ میرے پاس انتہائی غیر متوقع طور پر آیا تھا، میں نے اس کا تصور بھی نہیں کیا تھا اور مجھے اس کی تمنا بھی نہیں تھی۔ زندگی میں اقتدار آتا ہے اور چلا جاتا ہے، مجھے اقتدار کا لالچ نہیں ہے۔ مہاراشٹر کے لوگوں سے میری اپیل ہے کہ آپ نے مجھے اب تک جو پیار دیا ہے اسے دیتے رہیں، مجھے وزیر اعلیٰ کے عہدے پر رہنے کی کوئی خواہش نہیں اگر میرے کسی شیوسینک ایم ایل اے کو لگتا ہے کہ میں اس عہدے کے قابل نہیں ہوں تو وہ آ کر میرے سامنے یہ بات بول دے۔ میں استعفیٰ دے دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ 'شیوسینا اور ہندتوا میں کوئی فرق نہیں ہے۔ ہم نے بالا صاحب کے اصولوں کو نہیں چھوڑا ہے۔ شیو سینا ہندتوا کے بغیر نہیں ہوسکتی۔ بالا صاحب کی شیوسینا اور آج کی شیوسینا میں کوئی فرق نہیں ہے مشکل حالات میں ہم نے 2014 اور 2019 کا الیکشن لڑا تھا۔ میں نے اپنی پوری ذمہ داری نبھائی۔ ہندتوا کے بارے میں اسمبلی میں بات کی تھی۔ ہم تو بالا صاحب کے نظریہ کو آگے لے جارہے ہیں۔ یہ بالا صاحب والی ہی شیوسینا ہے۔
ادھو ٹھاکرے نے ایکناتھ شندے کا نام لیے بغیر کہا کہ جب میرے اپنے لوگ مجھے اس عہدے پر نہیں چاہتے تو میں کیا کہوں؟ اگر ان کے پاس میرے خلاف کچھ تھا تو سورت جاکر یہ سب کہنے اور کرنے کی کیا ضرورت تھی، وہ یہاں آ کر میرے منہ پر کہہ سکتے تھے۔ اگر انہیں وزیر اعلی بننا تھا تو میرے سامنے کہتے کہ مجھے وزیر اعلی بننا ہے، اس کیلئے سورت جانے کی کیا ضرورت تھی۔ میرے سامنے کہتے تو استعفی دے دیتا۔ شیوسینا سے غداری ٹھیک نہیں ہے۔ جو ارکان اسمبلی چاہتے ہیں کہ میں استعفی دے دوں تو وہ آئیں اور مجھ سے کہیں، میں استعفی دے دوں گا ۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ میں وزیراعلیٰ نہ رہوں تو ٹھیک ہے۔ ممبران اسمبلی مجھ سے کہیں گے تو میں استعفی دیدوں گا۔