دہلی: ریاست گوا میں آج شنگھائی تعاون تنظیم ( ایس سی او) کا اجلاس منعقد ہوگا، جس میں پاکستان، جین اور روس سمیت تمام اراکین ممالک شرکت کریں گے۔ بھارت اس اجلاس کی میزبانی کرے گا۔ اس سلسلے میں آج پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو بھی بھات کا دورہ کریں گے۔ پاکستان کے وزیر خارجہ شنگھائی تعاون تنظیم کے اجلاس میں شرکت کے لیے بھارت آرہے ہیں، جو کہ حالیہ برسوں میں کسی پاکستانی عہدیدار کا انتہائی اہم دورہ ہے۔ وہیں روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف میٹنگ میں شرکت کے لیے گوا پہنچ چکے ہیں۔
اجلاس میں شامل اراکن ممالک اس کانفرنس میں علاقائی چیلنجز اور سیاسی مسائل پر تبادلہ خیال کریں گے۔ حالانکہ اس دوران سب سے زیادہ بات ایس جے شنکر اور بلاول بھٹو زرداری کے درمیان کانفرنس کے موقع پر دو طرفہ ملاقات پر ہورہی ہے۔ بھارت ایک ایسے وقت میں اس کانفرنس کی میزبانی کر رہا ہے جب مشرقی لداخ میں چین کے ساتھ سرحدی تنازعہ بڑھ گیا ہے اور تعلقات کشیدہ ہیں۔ یوکرین جنگ کی وجہ سے روس کی مغربی ممالک کے ساتھ کشیدگی میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ اسی طرح چین کی توسیع پسندانہ پالیسی سب کو پریشان کر رہی ہے۔ اس کانفرنس میں چینی وزیر خارجہ کن گینگ، روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف اور پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری کی شرکت کریں گے۔ بھارت کے وزیر خارجہ ایس جے شنکر اجلاس کی صدارت کریں گے۔
مزید پڑھیں: Bilawal Bhutto To Visit India پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو ایس سی او اجلاس میں شرکت کیلئے بھارت آئیں گے
منتظمین نے بتایا کہ یہاں باہمی کاروبار، سرمایہ کاری اور بین الاقوامی تعلقات پر بات چیت ہوگی۔ دوسری جانب طالبان کی حکمرانی اور موجودہ صورتحال کے باعث افغانستان کی صورتحال پر بات چیت کی گئی۔ ذرائع کے مطابق جے شنکر کانفرنس کے موقع پر چین اور کچھ دیگر ممالک کے وزرائے خارجہ سے بھی ملاقاتیں کر سکتے ہیں۔ کانفرنس کا آغاز 4 مئی کو اراکن ممالک کے استقبالیہ سے ہوگا اور 5 مئی سے گروپ اہم موضوعات پر غور و خوض کرے گا۔ ایس جے شنکر خود بدھ کو گوا پہنچے تاکہ 'ایس سی او وزرائے خارجہ کی کانفرنس 2023' کی تیاریوں کا جائزہ لیں۔ سمرقند کانفرنس 2022 کے بعد بھارت نے ایس سی او کی صدارت سنبھالی۔ یہ وزرائے خارجہ سمیت شنگھائی تعاون تنظیم کے کئی اجلاسوں اور کانفرنسوں کی میزبانی کرتا رہا ہے۔ پاکستان، چین اور روس سمیت تمام ممبران کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے، سب نے شرکت پر اتفاق کیا ہے۔