ممبئی: یہ جنوبی ممبئی کا وائی ایم سی اے گراؤنڈ ہے۔ اور یہ ہجوم علاقائی مسلمانوں کا ہے جو فلسطین کی حمایت میں اپنی آواز بلند کر رہے ہیں۔فلسطین پر ہونے والے مظالم کو لیکر اب تک علاقائی سطح پر کہیں بھی اجازت نہیں دی جا رہی تھی۔ اس سے پہلے ممبئی کے آزاد میدان میں وانچت بہوجن آگھاڑی کے بینر تلے فلسطین کی حمایت میں خاموش پر امن احتجاج کیا گیا۔۔اور اب یہاں پولیس کی اجازت ملنے کے بعد احتجاج کیا گیا۔
ممبئی کے اسلام جمخانہ کے صدر یوسف ابراہنی کہتے ہیں کہ اس پر امن احتجاج کے لیے ہمیں پولیس کی اجازت لینے میں ناکوں چنے چبانے پڑے تب جا کر کہیں اس احتجاج کی اجازت ملی ہے۔ اسرائیل کے ذریعے فلسطین پر ہونے والے مظالم کو لیکر ممبئی سمیت بھارت کے الگ الگ شہروں اور الگ خطوں میں پرامن احتجاج کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے اجازت نہیں ملی۔
اسی دوران ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ نے سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی ابو عاصم اعظمی سے اس ضمن میں بات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کے حق میں احتجاج کے لئے ہم کئی دنوں سے اجازت طلب کررہے تھے تاہم ہمیں اس کی اجازت نہیں دی جارہی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ پر لگاتار بمباری جنگی جرائم میں شامل ہے اور پوری دنیا اس معاملے خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
کئی مقامات پر پولیس نے احتجاج کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی ہے۔ جس کے بعد احتجاج کی اجازت کے لیے لوگ پولیس تھانوں کے چکر کاٹ رہے تھے تاکہ پرامن احتجاج کر سکیں اور اپنے مطالبات بھارتی اور اسرائیل حکومت تک پہنچا سکیں۔۔اس احتجاج میں دس ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی ۔مظاہرین میں بڑے پیمانے پر خواتین اور بچے شامل تھے۔۔جو فلسطین کی آزادی کے لیے نعرے لگا رہے تھے۔
مزید پڑھیں: فلسطینیوں کی ہلاکت پردنیا کی دوہری پالیسی افسوسناک
واضح رہے کہ دنیا بھر میں اسرائیل کی جانب سے غزہ پر لگاتار بمباری کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے ہیں اور جنگ بندی کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔ اسرائیل حماس جنگ کے دوران سولہ ہزار سے زائد فلسطینی افراد جاں بحق ہوئے ہیں جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔