نئے سال کی شروعات میں ہی مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر کے نوشہرہ سیکٹر میں دو فوجی جوان ہلاک ہو گئے ہیں، جن میں سے ایک فوجی سندیپ راوت مہاراشٹر کے ضلع ستارہ کے شہری تھے۔
شیو سینا کی طرف سے شائع کیے جانے والے اخبار 'سامنا' میں لکھا گیا ہے کہ جس طرح کشمیر میں آرمی جوان ہلاک ہو رہے ہیں، اس سے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ کشمیر میں حالات معمول پر نہیں اور نہ ہی عسکریت پسندوں کی دراندازی کو ختم کیا گیا ہے۔
سامنا کے اداریہ میں طنز کرتے ہوئے لکھا گیا ہے 'عسکریت پسندوں کی طرف سے ابھی بھی حملے کیے جا رہے ہیں، گولیوں کی آواز کو دبایا جا رہا ہے، جموں و کشمیر کو پر امن دکھانے کی کوشش زوروں پر ہے، اس سے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرنا ایک اچھا قدم ثابت ہوا ہے'۔
واضح رہے کہ سامنا موجودہ وقت میں مہاراشٹر میں اقتدار والی شیو سینا پارٹی کا اخبار ہے، یہ اخبار شیو سینا کا ترجمان مانا جاتا ہے۔
سامنا کے اداریے میں مزید لکھا گیا ہے 'جس طرح سے جموں و کشمیر میں آرمی جوان ہلاک ہو رہے ہیں، اس سے یہ اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ جموں و کشمیر میں ابھی عسکریت پسند موجود ہیں'۔
مزید پڑھیے:- امت شاہ کا دعوی: جموں و کشمیر میں ایک انچ پر بھی کرفیو نہیں
مزید پڑھیے:- فضائی حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی ہلاک
مزید پڑھیے:- گیا: سی اے اے کے خلاف غیر معینہ ہڑتال جاری
ایڈیٹوریل میں مزید شائع کیا گیا ہے 'ایک بھی ہفتہ ایسا نہیں گزرتا جس میں کسی جوان کے ہلاک ہونے کی خبر نہ آئی ہو، ہر ہفتے فوجی جوانوں کی لاش قومی جھنڈے میں لپٹی ہوئی ان کے گاؤں پہنچتی ہیں'۔
سامنا میں آخر میں یہ لکھا گیا 'نئے آرمی چیف کی طرف سے یہ کہا گیا ہے کہ چین پر نظر رکھنا ضروری ہے، ان کی سمت ٹھیک ہے، لیکن ایل او سی پر آج بھی فائرنگ میں جوان ہلاک ہو رہے ہیں، کشمیر میں بالکل بھی امن نہیں ہے، اور انڈیا اور چین بارڈر پر بھی حالات نازک بنے ہوئے ہیں'۔