مہاراشٹر اسمبلی اجلاس کے آغاز میں گورنر کے خطاب کو لیکر کانگریس رکن اسمبلی امین پٹیل نے کئی پہلوؤں پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس خطاب اقلیتوں سے متعلق کوئی ذکر نہیں، ان میں سب سے اہم یہ کہ اقلیتوں سے جڑے مسائل اور انکے بارے میں کسی طرح کی کوئی بات نہیں کہی گئی ہے جو تشویش ناک ہے۔ رکن اسمبلی امین پٹیل نے مہاراشٹر اسمبلی میں اپنے سوالات کے دوران کہا کہ اس اجلاس کے دوران گورنر کی تقریر میں کئی پہلوں کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ اُن میں سب سے اہم اور غیر معمولی پہلو یہ ہے کہ اقلیتوں کے بارے میں کسی بھی طرح کی کوئی بات چیت نہیں کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ ممبئی ہائی کورٹ نے اقلیتوں کے لئے جس پانچ فیصد ریزرویشن فنڈ کی بات کہی تھی اُسکا بھیکوئی ذکر نہیں کیا گیا اور نہ ہی مولانا آزاد فاینیشیل کارپوریشن سے متعلق کسی بھی قسم کے اسکیم کا ذکر کیا گیا ہے۔اسکے علاوہ سچر کمیٹی عبد الرحمٰن کمیٹی کو نافذ کرنے کے لئے کوئی بات نہیں کہی گئی ہے۔ اپنی تقریر کے دوران کانگریس پارٹی کے رکن اسمبلی امین پٹیل نے کہا کہ ہمیں بہت ساری امیدیں تھیں، ہمیں یہ امید تھی کہ اس اجلاس میں ریاست کی فلاح و بہبود کے لیے جو اسکیمیں تھیں اُنکاذکر کیا جائےگا ۔لیکن ایسا کچھ بھی نہیں ہوا ۔ایک ماہ کے اس اجلاس کا آغاز ایسے کیا جائیگا ہمیں ایسی کوئی توقع نہیں تھی لیکن جب گورنر کا خطاب ہوا تو ہماری امیدوں پر پانی پھر گیا۔