ETV Bharat / state

Muslim Person Presents the Tradition of the Maratha: مسلم شخص نقارہ بجاکر مراٹھا سلطنت کی روایت پیش کرتا ہے

نقارے کی یہ گونج کسی محل سے نہیں بلکہ ممبئی کے گیٹ وے آف انڈیا کے احاطے سے آرہی ہے۔اور اسے بجانے والے محبوب امام حسین ہیں۔ Muslim Person Presents the Tradition of the Maratha

مسلم شخص نقارہ بجاکر مراٹھا سلطنت کی روایت پیش کرتا ہے
مسلم شخص نقارہ بجاکر مراٹھا سلطنت کی روایت پیش کرتا ہے
author img

By

Published : Mar 26, 2022, 10:50 PM IST

محبوب امام حسین گزشتہ 27 برسوں سے یہ نقارہ بجاتے آرہے ہیں۔ Muslim Person Presents the Tradition of the Maratha

مسلم شخص نقارہ بجاکر مراٹھا سلطنت کی روایت پیش کرتا ہے

ہر شام گیٹ وے آف انڈیا پر اسی پوشاک میں ملبوس پورے جوش و خروش کے ساتھ یہ کام کرتے ہیں۔مراٹھا سلطنت کے دور حکومت میں محل میں اس طرح کا نقارہ شام کے وقت بجایا جاتا جاتا تھا اس وقت جب سورج غورب ہوتا ہے۔اس نقارے کے ساتھ غروب آفتاب کا پیغام دینے کے ساتھ محل کے دروازے بند کر دیے جاتے تھے۔

محبوب کہتے ہیں کہ اس سے پہلے یہاں کوئی اور اس روایت کو آگے بڑھا رہے تھے ان کے نہ رہنے پر یہ ذمہ داری میں نبھا رہا ہوں۔

وکرانت والکر اسی علاقے کے سماجی کارکن ہیں وہ کہتے ہیں ہمیشہ سے شیواجی کے نام پر سیاست کی گئی ہے ہندو مسلم کے نام پر لوگوں کو تقسیم کیا گیا ہے جبکہ حقیقت اسکے برعکس ہے۔ جس کی جیتی جاگتی مثال محبوب ہے جن کے نقادوں کی گونج گزشتہ 27 برسوں سے گونج رہی ہے اور یہی نہیں اسکی وجہ سے وہ روایت زندہ ہے جو مراٹھا سلطنت کے عروج و زوال کی جیتی جاگتی تصویر ہے۔

ان کا کہنا ہے گزشتہ 27 برسوں سے اس کام پر معمور محبوب اپنے ذاتی خرچ سے اس نقارے کی مرمت کرتے ہیں۔حکومت کو اس بارے میں کوئی جانکاری نہیں ہے کہ شیواجی کی روایت کو زندہ جاوید رکھنے والا ایک مسلم ہے۔

محبوب کو حکومت کی جانب سے اس کا م کے لئے حکومتی اعزاز سے نوازا جانا چاہیے کیونکہ وہ اس کے حقدار ہیں۔ کیوںکہ حکومت تو شیواجی کے نام پر ہی سیاست کرتی ہے ۔قلابہ علاقہ بھلے ہی ہائی پروفائل علاقے میں شمار کیا جاتا ہے لیکن اس علاقے میں افلاس غربت کی باہوں میں قید بستیاں اور جھوپڑ پٹیاں بھی ہیں اُنہیں جھوپڑپٹیوں میں محبوب کا مسکن ہے۔اب علاقے کے لوگوں کا حکومت سے یہ مطالبہ ہے کہ محبوب کو اُن کی بہتر کارکردگی کے لئے حکومت کام سے کم ایک گھر مہیا کرے تاکہ وہ اپنی زندگی بہتر طریقے سے جی سکیں۔

محبوب امام حسین گزشتہ 27 برسوں سے یہ نقارہ بجاتے آرہے ہیں۔ Muslim Person Presents the Tradition of the Maratha

مسلم شخص نقارہ بجاکر مراٹھا سلطنت کی روایت پیش کرتا ہے

ہر شام گیٹ وے آف انڈیا پر اسی پوشاک میں ملبوس پورے جوش و خروش کے ساتھ یہ کام کرتے ہیں۔مراٹھا سلطنت کے دور حکومت میں محل میں اس طرح کا نقارہ شام کے وقت بجایا جاتا جاتا تھا اس وقت جب سورج غورب ہوتا ہے۔اس نقارے کے ساتھ غروب آفتاب کا پیغام دینے کے ساتھ محل کے دروازے بند کر دیے جاتے تھے۔

محبوب کہتے ہیں کہ اس سے پہلے یہاں کوئی اور اس روایت کو آگے بڑھا رہے تھے ان کے نہ رہنے پر یہ ذمہ داری میں نبھا رہا ہوں۔

وکرانت والکر اسی علاقے کے سماجی کارکن ہیں وہ کہتے ہیں ہمیشہ سے شیواجی کے نام پر سیاست کی گئی ہے ہندو مسلم کے نام پر لوگوں کو تقسیم کیا گیا ہے جبکہ حقیقت اسکے برعکس ہے۔ جس کی جیتی جاگتی مثال محبوب ہے جن کے نقادوں کی گونج گزشتہ 27 برسوں سے گونج رہی ہے اور یہی نہیں اسکی وجہ سے وہ روایت زندہ ہے جو مراٹھا سلطنت کے عروج و زوال کی جیتی جاگتی تصویر ہے۔

ان کا کہنا ہے گزشتہ 27 برسوں سے اس کام پر معمور محبوب اپنے ذاتی خرچ سے اس نقارے کی مرمت کرتے ہیں۔حکومت کو اس بارے میں کوئی جانکاری نہیں ہے کہ شیواجی کی روایت کو زندہ جاوید رکھنے والا ایک مسلم ہے۔

محبوب کو حکومت کی جانب سے اس کا م کے لئے حکومتی اعزاز سے نوازا جانا چاہیے کیونکہ وہ اس کے حقدار ہیں۔ کیوںکہ حکومت تو شیواجی کے نام پر ہی سیاست کرتی ہے ۔قلابہ علاقہ بھلے ہی ہائی پروفائل علاقے میں شمار کیا جاتا ہے لیکن اس علاقے میں افلاس غربت کی باہوں میں قید بستیاں اور جھوپڑ پٹیاں بھی ہیں اُنہیں جھوپڑپٹیوں میں محبوب کا مسکن ہے۔اب علاقے کے لوگوں کا حکومت سے یہ مطالبہ ہے کہ محبوب کو اُن کی بہتر کارکردگی کے لئے حکومت کام سے کم ایک گھر مہیا کرے تاکہ وہ اپنی زندگی بہتر طریقے سے جی سکیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.