ممبئی کے شیواجی پارک میں حال ہی میں جن آکروش آندولن کو لیکر سابق رکن اسمبلی حسین دلوائی سمیت کئی لوگوں کے وفد نے ممبئی پولیس کمشنر سے ملاقات کی۔ اس ملاقات کا مقصد یہ تھا کہ اس طرح کی ریلی اور مظاہرے جو ایک مخصوص طبقے کے خلاف ہورہے ہیںایسی ریلی منعقد کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔
سابق رکن پارلیمنٹ حسین دلوائی نے اپنی بات رکھتے ہوئے کمشنر کو بتایا کہ ممبئی جیسے بین الاقوامی اہمیت کے حامل شہر میں اس طرح کی ریلی اور کشیدگی پھیلانے والی تقریروں خصوصاً شیواجی مہاراج کا نام لیکر کی گئی تقریروں سے شہر اور ریاست کا ماحول بھی خراب ہو سکتا ہے، اور بین الاقوامی سطح پر ملک کی بدنامی بھی ہوتی ہے۔ جبکہ یہ بات سبھی جانتے ہیں شیواجی مہاراج تمام مذاہب خصوصاً مسلمانوں کو ساتھ لیکر ایک مثالی حکمران کی طرح اپنی حکومت چلاتے رہے ہیں اور تمام مذاہب کے لوگوں کی خوب عزت کرتے تھے۔
کمشنر سے بات کرتے ہوئے سماجی کارکن اور ماہر تعلیم سلیم الوارے نے کہا کہ گذشتہ کئی برسوں سے ممبئی میں امن کا ماحول ہے، حالانکہ کئی شرپسندوں نے کوشش بھی کی کہ یہاں کا ماحول خراب کیا جائے لیکن ناکامی ہاتھ لگی۔ الوارے نے کہا کہ لو جہاد لینڈ جہاد کے نام سے مسلمانوں کو نشانہ بنانے کی مسلسل کوششیں کی جا رہی ہیں اسلئے پولیس کو چاہیے کی ایسے لوگوں ک خلاف سخت رویہ اپنائے۔۔
ممبئی پولیس کمشنر وویک پھنسلکر نے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی دہانی کرتے ہیں کہ ممبئی پولیس پوری طرح سے مستعدی سے اپنا کام کر رہی ہے، کسی بھی جرائم پیشہ افراد یہ شرانگیزی کرنے والوں کو بخشا نہیں جائیگا، ہم جلد ہی معاشرے کے با اثر شخصیات کے ہمراہ میٹنگ کریں گے گے تاکہ باتیں واضح ہو جایئں۔ اُنہوں نے کہا کہ ڈرنے کی بات نہیں ہے۔ 29 جنوری کی ہوئی اس ریلی کی پوری جانکاری ہے اور اس سے جڑے اور بھی کئی جانکاری حاصل کر رہے ہیں، ساری تفصیلات اکٹھا کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انہیں یہ بھی پتہ ہے کہ سپریم کورٹ میں ایک پی آئی ایل بھی داخل کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں:Ahmednagar Police Mock Drill پولیس کی موک ڈرل سے متعلق وزیر داخلہ و مہاراشٹر پولیس کو نوٹس