ریاست مہارشٹر کے مالیگاؤں سے مجلس اتحاد المسلمین کے رکن اسمبلی مفتی اسماعیل نے مبینہ لو جہاد کے معاملے پرکہا کہ جس محکمہ کے وزیر نے مبینہ لوجہاد معاملہ پر افواہ پھیلا کر سُرخیاں بٹور نے کی کوشش کی ہے جبکہ اس معاملہ پر اُنکا ہی محکمہ یہ کہہ رہا ہے کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے۔ مفتی اسماعیل نے کہا کہ حکومت کو اب سنجیدہ ہونے کی ضرورت ہے کیونکہ ایک وزیر کے جھوٹ کو سچ مان کر ریاست کا ماحول خراب نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے سے مبینہ لو جہاد کے معاملہ پر کہا کہ حکومت کی جانب سے ہر جگہ جان بوجھ کر ایسے شگوفے چھوڑے جاتے ہیں تاکہ اکثریتی طبقہ کے نزدیک حکومت خود کو اکثریت نواز ثابت کرسکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ریاست کے وزیر نے مبینہ لو جہاد کے معاملہ پر جو دعوے کئے ہیں وہ سب کے سب مبنی بر جھوٹ ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت اس پالیسی پر عمل آوری کر رہی ہے ایک جھوٹ کو اتنا بولو کہ لوگ اسے سچ مان لیں۔انہوں نے کہا کہ مہاراشٹر کے متعد اضلاع میں ہونے والی ریلیاں جہاں مسلمانوں کے خلاف جم کر زہر افشانی کی جارہی ہے،اسی سلسلے کی اہم کڑی کے طورپر ریاستی وزیر منگل پربھات لودھا نے یہ بیان دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ مذکورہ وزیر نے ایک لاکھ کا شگوفہ چھوڑ کر ایک ایسے ماحول سازی کی طرف قدم بڑھانے کا کام کیا ہے تاکہ ہندوتوا تنظیموں کی جانب سے ریلی نکالی جائے۔ مفتی اسماعیل نے کہ ہے کہ مسلمانوں کو ہر طرف سے دبانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس طرح کی ریلیاں اور نعرے بے بنیاد ہوتے ہیں۔