ممبئی: ممبئی کے خلافت ہاؤس سے عید میلاد النبی کا پہلے جلوس کا آغاز 1919 میں ہوا یہ بات آج سے 50 برس سے عوام کو بتائی جا رہی ہے لیکن یہ بات جھوٹ ہے سینئیر صحافی سعید حمید نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پہلا جلوس اگر علی برادرز اور گاندھی جی کی قیادت میں نکالا گیا جیسا کہ یہ بات بتائی جاتی ہے تو یہ جھوٹ ہے کیونکہ اس وقت علی برادرز چھنڈواڑا جیل میں مقید تھے اور اس وقفہ میں گاندھی جی نے ممبئی کے کسی بھی جلوس کی قیادت ہی نہیں کی۔ سعید حمید نے کہا کہ 1930 میں عید میلاد النبی کا پہلا جلوس جامع مسجد ممبئی سے نکلا یہ بات پولیس ریکارڈ اور دوسرے سبھی ریکارڈ میں موجود ہے. حیرانی کی بات یہ ہے کہ جب اُنہوں نے اس کی جانکاری خلافت ہاؤس انتظامیہ سے مانگی تو اُنہوں میں جواب دیا کہ جلوس کے ریکارڈ دیمک کھا گئی۔ Eid Milad ul Nabi first procession from Jama Masjid
یہ بھی پڑھیں:
سعید حمید نے اس سلسلہ میں ایک کتاب لکھی ہے جو اُن تاریخی جھوٹ سے پردہ فاش کرتی نظر آرہی ہے اور جو حقائق بیان کر رہی ہے وہ بے حد چونکا دینے والے ہیں۔ سعید حمید نے کہا کہ اس سچائی میں خلافت ہاؤس کے اس جلوس کے ذریعہ گاندھی جی کو جس طرح سے کریڈٹ دینے کی کوشش کی جارہی ہے، وہ بات اگر گاندھی جی سنتے تو اُنہیں بھی ناگوار گزرتی کیونکہ گاندھی جی ایسی کسی تحریک کا حصہ ہی نہیں تھے۔ The Untold Story of the Khilafat House Mumbai
یہ بھی پڑھیں:
سعید حمید کی کتاب "دی ان ٹولڈ اسٹوری آف خلافت ہاؤس " کے لیے اُنہوں نے مواد اکٹھا کرنے کے لیے کئی جگہوں کی خاک چھانی اور ایک کتاب مکمل کی گئی اُنہوں نے کہا اگر کسی کو اس کتاب میں لکھی تفصیلات یا جانکاری جو اُنکے ذریعہ لکھی گئی ہیں جھوٹ لگتی ہیں تو وہ اس بارے میں ثبوت کے ساتھ بات چیت کرے۔ سعید حمید نے کہا کہ جھوٹی تاریخ کے ذریعے ہمیشہ سے حقائق پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی جاتی ہے لیکن سچائی ایک نا دن باہر آتی ہے۔۔اُنکے کتاب نے بھی وہی کام کیا ہے اور جلد ہی اس کی دوسری قسط بھی آنے والی ہے۔