ETV Bharat / state

عہدوں میں ریزرویشن کی بنیاد پرترقی رد کرنے کے فیصلے پرنظر ثانی کی جائے:نتن راوت

پسماندہ طبقے کے ملازمین کی ترقی میں ریزرویشن منسوخ کرنے کے فیصلے پر حکومت تذبذب کا شکارہے۔

عہدوں میںریزرویشن کی بنیاد پر ترقی رد کرنے کے فیصلے پرنظر ثانی کی جائے:نتن راوت
عہدوں میںریزرویشن کی بنیاد پر ترقی رد کرنے کے فیصلے پرنظر ثانی کی جائے:نتن راوت
author img

By

Published : May 19, 2021, 10:04 PM IST

ممبئی :عہدوں میں ترقی میں ریزرویشن کے حوالے سے آج ایک میٹنگ ہوئی۔اس میٹنگ میں وزیر توانائی نتن راوت، وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ، پرنسپل سیکرٹری، محکمہ سوشل جسٹس، سوجاتا سینک، جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ نے شرکت کی۔ جس میں متفقہ طور پرمطالبہ کیا گیا کہ7؍ مئی کے فیصلے کو ملتوی کیا جائے اس کی رپورٹ محکمہ قانون کو ارسال کردی گئی ہے۔ محکمہ قانون و انصاف اس معاملے پر فیصلہ دے گا اور سات دنوں میں حکومت کو ایک تجویز پیش کرے گی۔

واضح رہے کہ7؍ مئی کو ریاستی حکومت نے ایک مکتوب جاری کرتے ہوئے عہدوں میں ریزرویشن کی بنیاد پر ترقی کو رد کرنے کا فیصلہ لیا تھا جس کی وجہ سے پسماندہ طبقات میں ناراضگی کا ماحول دیکھا جا رہا تھا سپریم کورٹ نے ممبئی ہائی کورٹ کے فیصلے پر تاخیر نہیں کی ہے۔ لہذا سال2004؍ میں سینئریٹی کی بنیاد پر خالی آسامیوں کو پُر کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔ حکمران جماعت میں شامل کچھ وزرا نے سپریم کورٹ کے حتمی حکم تک پسماندہ طبقے کے کارکنوں کی ترقی کے لئے ریزرویشن کا مطالبہ کیا تھا۔

اس سے قبل اپریل میں حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایک حکم کوتبدیل کردیا گیا تھا۔وزیر نتن راوت نے 7؍مئی کوریزرویشن کی بنیاد پر عہدوں میں ترقی کو منسوخ کرنے کے ریاستی حکومت کے فیصلے کی سختی سے مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ آئین کی دفعات کی خلاف ورزی کرتا ہے۔

انہوں نےمزید کہا کہ ریاستی حکومت کے فیصلہ کو تبدیل کرانے کے لئے اس پر سخت دباو ڈالنے کی ضرورت ہے۔اسی کے ساتھ انہوں نے اس فیصلے کے خلاف ریاستی سطح پر احتجاج شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

واضح رہے پسماندہ طبقات کو عہدوں میں ریزرویشن کی بنیاد پرترقی دینے کا فیصلہ پچھلی حکومت نے لیا تھا۔ اس وقت ریاست کے وزیر اعلی سشیل کمار شندے تھے۔ اس فیصلے کو ممبئی ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔ ہائی کورٹ نے ترقی میں ریزرویشن سے متعلق فیصلے کو منسوخ کردیا تھا۔ اسے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔ اس کیس کی سماعت 8؍ جنوری2020؍ کو سپریم کورٹ میں ہونی تھی۔

اس وقت ریاستی حکومت نے عدالت سے پروموشن میں ریزرویشن دینے کو کہا تھا۔ اس کے فیصلے سے قبل ہی کانگریس پارٹی نے ریاستی حکومت کو ترقی میں ریزرویشن کے بارے میں فیصلہ دلانے کے لئے پہل کی تھی۔ نتن راوت نے محکمہ جنرل انتظامیہ، محکمہ قانون و انصاف کے عہدیداروں کا اجلاس طلب کیا تھا۔کانگریس پارٹی کے ذریعہ وزیر اعلی پر دباؤ ڈالا گیا کہ وہ سرکاری ملازمتوں میں پسماندہ طبقات کو ترقی دینے میں ریزرویشن دیں۔

کابینہ کے اجلاس میں وزیر توانائی نتن راوت کے مطالبہ کے بعد یہ مسئلہ ایک بار پھر سامنے آیا۔ ایک بیان میں یہ دعوی کیا گیا تھا کہ وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے یقین دہانی کرائی تھی کہ حکومت اس طرح کے تحفظات پر مثبت غور و فکر کرے گی۔

ممبئی :عہدوں میں ترقی میں ریزرویشن کے حوالے سے آج ایک میٹنگ ہوئی۔اس میٹنگ میں وزیر توانائی نتن راوت، وزیر تعلیم ورشا گائیکواڑ، پرنسپل سیکرٹری، محکمہ سوشل جسٹس، سوجاتا سینک، جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ نے شرکت کی۔ جس میں متفقہ طور پرمطالبہ کیا گیا کہ7؍ مئی کے فیصلے کو ملتوی کیا جائے اس کی رپورٹ محکمہ قانون کو ارسال کردی گئی ہے۔ محکمہ قانون و انصاف اس معاملے پر فیصلہ دے گا اور سات دنوں میں حکومت کو ایک تجویز پیش کرے گی۔

واضح رہے کہ7؍ مئی کو ریاستی حکومت نے ایک مکتوب جاری کرتے ہوئے عہدوں میں ریزرویشن کی بنیاد پر ترقی کو رد کرنے کا فیصلہ لیا تھا جس کی وجہ سے پسماندہ طبقات میں ناراضگی کا ماحول دیکھا جا رہا تھا سپریم کورٹ نے ممبئی ہائی کورٹ کے فیصلے پر تاخیر نہیں کی ہے۔ لہذا سال2004؍ میں سینئریٹی کی بنیاد پر خالی آسامیوں کو پُر کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔ حکمران جماعت میں شامل کچھ وزرا نے سپریم کورٹ کے حتمی حکم تک پسماندہ طبقے کے کارکنوں کی ترقی کے لئے ریزرویشن کا مطالبہ کیا تھا۔

اس سے قبل اپریل میں حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایک حکم کوتبدیل کردیا گیا تھا۔وزیر نتن راوت نے 7؍مئی کوریزرویشن کی بنیاد پر عہدوں میں ترقی کو منسوخ کرنے کے ریاستی حکومت کے فیصلے کی سختی سے مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ یہ آئین کی دفعات کی خلاف ورزی کرتا ہے۔

انہوں نےمزید کہا کہ ریاستی حکومت کے فیصلہ کو تبدیل کرانے کے لئے اس پر سخت دباو ڈالنے کی ضرورت ہے۔اسی کے ساتھ انہوں نے اس فیصلے کے خلاف ریاستی سطح پر احتجاج شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

واضح رہے پسماندہ طبقات کو عہدوں میں ریزرویشن کی بنیاد پرترقی دینے کا فیصلہ پچھلی حکومت نے لیا تھا۔ اس وقت ریاست کے وزیر اعلی سشیل کمار شندے تھے۔ اس فیصلے کو ممبئی ہائی کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔ ہائی کورٹ نے ترقی میں ریزرویشن سے متعلق فیصلے کو منسوخ کردیا تھا۔ اسے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا گیا تھا۔ اس کیس کی سماعت 8؍ جنوری2020؍ کو سپریم کورٹ میں ہونی تھی۔

اس وقت ریاستی حکومت نے عدالت سے پروموشن میں ریزرویشن دینے کو کہا تھا۔ اس کے فیصلے سے قبل ہی کانگریس پارٹی نے ریاستی حکومت کو ترقی میں ریزرویشن کے بارے میں فیصلہ دلانے کے لئے پہل کی تھی۔ نتن راوت نے محکمہ جنرل انتظامیہ، محکمہ قانون و انصاف کے عہدیداروں کا اجلاس طلب کیا تھا۔کانگریس پارٹی کے ذریعہ وزیر اعلی پر دباؤ ڈالا گیا کہ وہ سرکاری ملازمتوں میں پسماندہ طبقات کو ترقی دینے میں ریزرویشن دیں۔

کابینہ کے اجلاس میں وزیر توانائی نتن راوت کے مطالبہ کے بعد یہ مسئلہ ایک بار پھر سامنے آیا۔ ایک بیان میں یہ دعوی کیا گیا تھا کہ وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے یقین دہانی کرائی تھی کہ حکومت اس طرح کے تحفظات پر مثبت غور و فکر کرے گی۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.