ETV Bharat / state

KCR Rally In Nanded وزیراعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ نے ناندیڑ میں ریلی کا انعقاد کیا

author img

By

Published : Feb 6, 2023, 12:34 PM IST

تلنگانہ کے وزیراعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ نے مہاراشٹر کے ناندیڑ ضلع میں ایک ریلی کا انعقاد کیا، جہاں انہوں نے مقامی کسانوں کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر پارٹی کو ریاست میں کامیابی ملتی ہے تو کسانوں کے مسائل کو ترجیحی بنیاد پر حل کیا جائے گا۔ CM K Chandrasekhar Rao organized a rally in Nanded

وزیراعلی کے چندر شیکھر راؤ نے ناندیڑ میں ریلی کا انعقاد کیا
وزیراعلی کے چندر شیکھر راؤ نے ناندیڑ میں ریلی کا انعقاد کیا

ناندیڑ: بھارت راشٹر سمیتی کے صدر اور تلنگانہ کے وزیراعلی کے چندر شیکھر راؤ نے اعلان کیا کہ وہ چھترپتی شیواجی کی جائے پیدائش شیو نیری گاؤں میں حلف لیں گے۔ یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ وہ مہاراشٹر کی تمام 288 قانون ساز سیٹوں پر الیکشن لڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تمام مراٹھا گاؤں میں کسانوں کی کمیٹیوں کی تشکیل کا عمل دس دنوں کے اندر شروع کر دیا جائے گا۔ کے سی آر نے اتوار کو ناندیڑ ڈسٹرکٹ سینٹر کے گرو گوبند سنگھ میدان میں 'پاکھش پرویش سہل' کے نام سے بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کی طرف سے منعقد ایک میٹنگ میں بات کی، جس کے بعد انہوں نے ایک پریس کانفرنس کی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں معاشی اور قدرتی وسائل کی کوئی کمی نہیں ہے۔ ہمیں ایسے حکمرانوں کی ضرورت ہے جو انہیں عزم کے ساتھ ترقی کے لیے استعمال کریں۔ لوگوں کو تقسیم کرنے اور حکومت کرنے کے طریقے کو یکسر تبدیل کرنا ہوگا۔ اس مسئلے پر ہر جگہ بحث ہونی چاہیے اور تبدیلی کا آغاز ہونا چاہیے۔ نوجوانوں، پڑھے لکھے اور دانشوروں کے سوچنے کا وقت آگیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایک مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) بنائی جائے اور اڈانی کمپنیوں کے معاملات کی جانچ کی جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر ہماری پارٹی اقتدار میں آتی ہے تو قانون ساز اسمبلیوں میں خواتین کے لیے 33 فیصد ریزرویشن نافذ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ آزاد بھارت کے 75 سالوں میں کانگریس 54 سال، بی جے پی 16 سال اور دیگر پارٹیاں پانچ سال اقتدار میں رہی ہیں۔ سالانہ 1.40 لاکھ ٹی ایم سی کے لیے پانی آتا ہے اس میں سے ہم صرف 21 ہزار ٹی ایم سی پانی استعمال کر رہے ہیں، جس میں سے نصف بھاپ ہے اور باقی پانی سمندر میں ضائع ہو جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کھیتی اور پینے کے پانی کے مسائل ہیں۔ دنیا کے کئی ممالک میں حکمرانوں نے چھ ہزار ٹی ایم سی سے زیادہ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش والے آبی ذخائر بنائے ہیں۔ ہمارے ملک میں کسی حکومت نے ایسی کوششیں نہیں کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ملک میں کسانوں کی خودکشی مہاراشٹر میں سب سے زیادہ ہے۔ گوداوری، کرشنا، منجیرا، پینگنگا، اندراوتی اور دیگر ندیاں یہاں بہہ رہی ہیں لیکن حکمرانوں کو زرعی بحران کی کوئی پروا نہیں ہے۔ دہلی میں کسانوں نے زراعی قوانین کے خلاف 13 ماہ تک احتجاج کیا۔ اس دوران میں 750 لوگ ہلاک بھی ہوئے۔ وزیر اعظم مودی نے ایک آنسو نہیں بہایا۔ زندگی اور موت کے مسئلے سے دوچار کسان کتنے دن وزیر اعظم کی من کی بات سنیں گے؟ وہ کسان جو صرف ہل چلانا جانتے تھے اب انہیں قلم اٹھانے اور قانون بنانے کی سطح پر پہنچنا ہوگا۔ انہیں عوام کا نمائندہ ہونا چاہیے۔

مزید پڑھیں:۔ KCR Meets Nitish Kumar کے سی آر اور نتیش نے مودی حکومت کو اقتدار سے بے دخل کرنے کیلئے اپوزیشن کے اتحاد پر زور دیا

بھارت کے پاس امریکہ سے زیادہ امیر اور طاقتور بننے کا موقع ہے۔ اس کے پاس 361 بلین ڈالر کے برابر کوئلے کے ذخائر ہیں۔ اس سے زراعت کو 125 سال تک مفت بجلی دی جا سکتی ہے لیکن وہ ہمیشہ سیاست کے نام پر مذاق کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کا بجٹ ڈھائی لاکھ کروڑ روپے ہے، مہاراشٹر کا بجٹ پانچ لاکھ کروڑ روپے ہے۔ تلنگانہ میں فلاحی اسکیمات کیوں نہیں ہیں؟ اگر مہاراشٹر میں گلابی جھنڈا لہرایا جائے تو یہاں بھی سب کچھ آ جائے گا۔ اگر یہاں بھارت راشٹر سمیتی کو کامیابی ملتی ہے تو ہم ملک بھر میں ہر سال 25 لاکھ خاندانوں کو دلت بندھو فراہم کریں گے۔ ہم تلنگانہ میں رعایت پر بھیڑیں فراہم کر رہے ہیں۔ ہم ماہی گیروں، گیتا کارکنوں اور نائی برہمنوں کو فلاحی اسکیمیں فراہم کریں گے۔ ہم راجکوس کو 250 یونٹ مفت بجلی فراہم کریں گے۔ پورے ملک میں ایسے ہی پروگراموں کی ضرورت ہے۔

ناندیڑ: بھارت راشٹر سمیتی کے صدر اور تلنگانہ کے وزیراعلی کے چندر شیکھر راؤ نے اعلان کیا کہ وہ چھترپتی شیواجی کی جائے پیدائش شیو نیری گاؤں میں حلف لیں گے۔ یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ وہ مہاراشٹر کی تمام 288 قانون ساز سیٹوں پر الیکشن لڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تمام مراٹھا گاؤں میں کسانوں کی کمیٹیوں کی تشکیل کا عمل دس دنوں کے اندر شروع کر دیا جائے گا۔ کے سی آر نے اتوار کو ناندیڑ ڈسٹرکٹ سینٹر کے گرو گوبند سنگھ میدان میں 'پاکھش پرویش سہل' کے نام سے بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کی طرف سے منعقد ایک میٹنگ میں بات کی، جس کے بعد انہوں نے ایک پریس کانفرنس کی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں معاشی اور قدرتی وسائل کی کوئی کمی نہیں ہے۔ ہمیں ایسے حکمرانوں کی ضرورت ہے جو انہیں عزم کے ساتھ ترقی کے لیے استعمال کریں۔ لوگوں کو تقسیم کرنے اور حکومت کرنے کے طریقے کو یکسر تبدیل کرنا ہوگا۔ اس مسئلے پر ہر جگہ بحث ہونی چاہیے اور تبدیلی کا آغاز ہونا چاہیے۔ نوجوانوں، پڑھے لکھے اور دانشوروں کے سوچنے کا وقت آگیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایک مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) بنائی جائے اور اڈانی کمپنیوں کے معاملات کی جانچ کی جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اگر ہماری پارٹی اقتدار میں آتی ہے تو قانون ساز اسمبلیوں میں خواتین کے لیے 33 فیصد ریزرویشن نافذ کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ آزاد بھارت کے 75 سالوں میں کانگریس 54 سال، بی جے پی 16 سال اور دیگر پارٹیاں پانچ سال اقتدار میں رہی ہیں۔ سالانہ 1.40 لاکھ ٹی ایم سی کے لیے پانی آتا ہے اس میں سے ہم صرف 21 ہزار ٹی ایم سی پانی استعمال کر رہے ہیں، جس میں سے نصف بھاپ ہے اور باقی پانی سمندر میں ضائع ہو جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کھیتی اور پینے کے پانی کے مسائل ہیں۔ دنیا کے کئی ممالک میں حکمرانوں نے چھ ہزار ٹی ایم سی سے زیادہ پانی ذخیرہ کرنے کی گنجائش والے آبی ذخائر بنائے ہیں۔ ہمارے ملک میں کسی حکومت نے ایسی کوششیں نہیں کی۔

انہوں نے مزید کہا کہ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ ملک میں کسانوں کی خودکشی مہاراشٹر میں سب سے زیادہ ہے۔ گوداوری، کرشنا، منجیرا، پینگنگا، اندراوتی اور دیگر ندیاں یہاں بہہ رہی ہیں لیکن حکمرانوں کو زرعی بحران کی کوئی پروا نہیں ہے۔ دہلی میں کسانوں نے زراعی قوانین کے خلاف 13 ماہ تک احتجاج کیا۔ اس دوران میں 750 لوگ ہلاک بھی ہوئے۔ وزیر اعظم مودی نے ایک آنسو نہیں بہایا۔ زندگی اور موت کے مسئلے سے دوچار کسان کتنے دن وزیر اعظم کی من کی بات سنیں گے؟ وہ کسان جو صرف ہل چلانا جانتے تھے اب انہیں قلم اٹھانے اور قانون بنانے کی سطح پر پہنچنا ہوگا۔ انہیں عوام کا نمائندہ ہونا چاہیے۔

مزید پڑھیں:۔ KCR Meets Nitish Kumar کے سی آر اور نتیش نے مودی حکومت کو اقتدار سے بے دخل کرنے کیلئے اپوزیشن کے اتحاد پر زور دیا

بھارت کے پاس امریکہ سے زیادہ امیر اور طاقتور بننے کا موقع ہے۔ اس کے پاس 361 بلین ڈالر کے برابر کوئلے کے ذخائر ہیں۔ اس سے زراعت کو 125 سال تک مفت بجلی دی جا سکتی ہے لیکن وہ ہمیشہ سیاست کے نام پر مذاق کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کا بجٹ ڈھائی لاکھ کروڑ روپے ہے، مہاراشٹر کا بجٹ پانچ لاکھ کروڑ روپے ہے۔ تلنگانہ میں فلاحی اسکیمات کیوں نہیں ہیں؟ اگر مہاراشٹر میں گلابی جھنڈا لہرایا جائے تو یہاں بھی سب کچھ آ جائے گا۔ اگر یہاں بھارت راشٹر سمیتی کو کامیابی ملتی ہے تو ہم ملک بھر میں ہر سال 25 لاکھ خاندانوں کو دلت بندھو فراہم کریں گے۔ ہم تلنگانہ میں رعایت پر بھیڑیں فراہم کر رہے ہیں۔ ہم ماہی گیروں، گیتا کارکنوں اور نائی برہمنوں کو فلاحی اسکیمیں فراہم کریں گے۔ ہم راجکوس کو 250 یونٹ مفت بجلی فراہم کریں گے۔ پورے ملک میں ایسے ہی پروگراموں کی ضرورت ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.