نئی دہلی: چیف جسٹس یو یو للت کی سربراہی میں سپریم کورٹ کالجیم نے پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ میں نو جوڈیشل افسران، بمبئی ہائی کورٹ میں چھ جوڈیشل افسران اور دو وکلاء کو جج کے طور پر ترقی دینے کی تجاویز کو منظوری دے دی ہے۔ اس کے علاوہ کالجیم نے کرناٹک ہائی کورٹ کے تین ایڈیشنل ججوں کی بطور جج تقرری کی سفارش کی۔ چیف جسٹس بننے کے بعد جسٹس للت کی سربراہی میں یہ پہلی سفارش ہے۔ Supreme Court Collegium recommends appointment of judges
پیر کو عدالت عظمیٰ کے جاری کردہ بیانات کے مطابق جسٹس محمد غوث شکور کمال، جسٹس راجندر بادامیکر اور محترمہ جسٹس قاضی زیب النسا محی الدین کو ججوں کے عہدے پر ترقی دینے کی سفارش کی گئی ہے۔ کالجیم نے پیر کو اپنی میٹنگ میں جوڈیشل افسران گربیر سنگھ، دیپک گپتا، محترمہ امرجوت بھٹی، محترمہ ریتو ٹیگور، محترمہ منیشا بترا، محترمہ ہرپریت کور جیون، محترمہ سکھویندر کور، سنجیو بیری اور وکرم اگروال کو پنجاب اور ہریانہ ہائی کورٹ میں جج مقرر کرنے کی سفارش کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Calcutta High Court کلکتہ ہائی کورٹ میں نو ایڈیشنل ججوں کی تقرری
کالجیم نے ایڈوکیٹ سنتوش گووند راؤ چپلگاؤنکر اور ملند منوہر ستھائے کو بمبئی ہائی کورٹ میں جج کے طور پر ترقی دینے کی تجویز کو بھی منظوری دی۔ بامبے ہائی کورٹ میں جج کے طور پر جوڈیشل افسران سنجے آنندراؤ دیشمکھ، یانشیوراج گوپی چند کھوبراگڑے، مہندر ودھومل چندوانی، ابھے سوپن راؤ واگھواسے، رویندرا مدھوسودن جوشی اور محترمہ ورشالی عرف شوبھنگی وجے جوشی کے ناموں کی سفارش کی گئی ہے۔
یو این آئی