اورنگ آباد: ہمارے ملک نے چندریان تین کی کامیاب لینڈنگ کی، جس کے بعد کافی لوگوں میں علم فلکیات دلچسپ موضوع بن گیا۔ نظام شمسی کی کہکشاؤں کے مطالعہ کے لئے یہ مصنوعی کہکشاں ایک موثر طریقہ ثابت ہو رہا ہے۔ بڑے شہروں میں قیام مصنوعی کہکشاں سے استفادہ تمام طلبہ کے لئے ممکن نہیں ہے۔
اسی لیے اورنگ اباد کے نوجوان نوید شیخ نے کوسموس ڈوم پلانیٹیریم سے عام لوگوں کو روبرو کروایا ہے، اور یہ پورٹیبل پلانیٹیریم ہونے کی وجہ سے کہیں پر بھی آسانی سے لگ جاتا ہے، اور لوگ بھی اس پلینیٹوریم میں خلاء، سورج، چاند، ستاروں، سیاروں اور فلکیات سے متعلق معلومات حاصل کرتے ہے۔
کوسموس ڈوم پلانیٹیریم کے بانی نوید شیخ کا کہنا ہے کہ انہیں پہلے سے ہی علم فلکیات میں دلچسپی تھی، اور وہ یوٹیوب پر بھی ہمیشہ علم فلکیات کے بارے میں دیکھتے رہتے تھے اسی طرح ایک دن انہیں پورٹیبل پلانیٹیریم کے بارے میں معلومات ملی، اور انہوں نے یہ بھی سوچا کہ کئی سارے غریب طلبہ و طالبات بڑے شہروں میں جا کر پلینٹوریم میں نظام شمسی کی معلومات نہیں لے سکتے ہیں، اسی لیے انہوں نے چھ مہینے میں پورٹیبل پلانیٹیریم سیٹ اپ بنوایا اور وہ اب کئی سارے اسکولوں میں جا کر طلبہ وہ طالبات کو پورٹیبل پلانیٹیریم کے ذریعے علم فلکیات کے بارے میں معلومات فراہم کرتے ہیں۔
بچوں کو علم فلکیات آسانی سے سمجھ میں آسکے، اسی لیے انگلش ڈاکومنٹری کا اردو، ہندی، مراٹھی میں ترجمہ بھی کیا گیا ہے، اور جس میڈیم کا اسكول رہتا ہے وہاں پر اس میڈیم میں بچوں کو پلانیٹیریم میں بٹھا کر علم فلکیات کی ڈاکومنٹری دکھائی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:بی ایم سی اسکولوں میں پربھو شری رام کے نام سے مضمون مقابلے پر سماجوادی پارٹی کا اعتراض
شیخ نوید کا کہنا ہے کہ انہوں نے پوٹبل پلاننگ ٹوریم اب تک 20 ریاست کے الگ الگ ضلوں میں جا چکے ہیں،اور اب تک ایک سکولوں میں ہم نے اپنا پلانیٹوریم لگا کر بچوں کو علم فلکیات کی تعلیم دی ہے۔