ETV Bharat / state

اورنگ آباد: سی اے اے کی مخالفت میں طلبأ تنظیموں کا احتجاج ہنوز جاری

مہاراشٹر کے شہر اورنگ آباد میں طلبا تنظیموں کی جانب سے این آر سی اور شہریت ترمیمی قانون(سی اے اے) کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے اس تعلق سے رکن پارلیمان امتیاز جلیل نے اس تحریک میں نوجوانوں سے راستے پر اترنے کی اپیل کی ہے۔

سی اے اے کی مخالفت میں طلبأ تنظیموں کا احتجاج
author img

By

Published : Dec 18, 2019, 11:58 PM IST

اورنگ آباد کی ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر مراٹھواڑہ یونیورسٹی کے سامنے ایم آئی ایم کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ دیا گیا اس مظاہرے میں دیگر تنظیموں نے بھی حصہ لیا اور اس موقع پر رکن پارلیمان امتیاز جلیل نے این آر سی کے خلاف تحریک کو با اثر بنانے کے لیے نوجوانوں سے راستے پر اترنے کی اپیل کی ہے ۔

دہلی کی جامعہ ملیہ اسلامیہ واقعے کی مذمت کا سلسلہ جاری ہے بامو یونیورسٹی میں متعدد طلبا تنظیموں نے مظاہرہ کیا گیا اور طلبأ و طالبات نے وزیر داخلہ اور مرکزی حکومت کی پالیسی پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے دہلی پولیس کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔

سی اے اے کی مخالفت میں طلبأ تنظیموں کا احتجاج

این آر سی کے خلاف اورنگ آباد میں یہ پہلا مظاہرہ کہا جاسکتا ہے جس میں مسلم طالبات نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، ایم آئی ایم کے رکن پارلیمان امتیاز جلیل نے این آر سی کو ملک کے خلاف بتایا اور طلبا وطالبات سے اپیل کی کہ وہ سوشل میڈیا پر لڑنے کے بجائے اپنے حق کے لیے راستوں پر اترے کیونکہ یہ معاملہ ملک کی سالمیت سے جڑا ہے ۔

این آر سی کے کی مخالفت کے سلسلے میں شہر میں میٹنگوں کا سلسلہ بھی جاری ہے، 20 دسمبر کو ایم آئی ایم نے ریلی نکالنے کا اعلان کیا ہے اسی طرح مسلم نمائندہ کونسل کی جانب سے 27 دسمبر کو کل جماعتی ریلی نکالی جارہی ہے۔

اورنگ آباد کی ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر مراٹھواڑہ یونیورسٹی کے سامنے ایم آئی ایم کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ دیا گیا اس مظاہرے میں دیگر تنظیموں نے بھی حصہ لیا اور اس موقع پر رکن پارلیمان امتیاز جلیل نے این آر سی کے خلاف تحریک کو با اثر بنانے کے لیے نوجوانوں سے راستے پر اترنے کی اپیل کی ہے ۔

دہلی کی جامعہ ملیہ اسلامیہ واقعے کی مذمت کا سلسلہ جاری ہے بامو یونیورسٹی میں متعدد طلبا تنظیموں نے مظاہرہ کیا گیا اور طلبأ و طالبات نے وزیر داخلہ اور مرکزی حکومت کی پالیسی پر سخت نکتہ چینی کرتے ہوئے دہلی پولیس کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔

سی اے اے کی مخالفت میں طلبأ تنظیموں کا احتجاج

این آر سی کے خلاف اورنگ آباد میں یہ پہلا مظاہرہ کہا جاسکتا ہے جس میں مسلم طالبات نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، ایم آئی ایم کے رکن پارلیمان امتیاز جلیل نے این آر سی کو ملک کے خلاف بتایا اور طلبا وطالبات سے اپیل کی کہ وہ سوشل میڈیا پر لڑنے کے بجائے اپنے حق کے لیے راستوں پر اترے کیونکہ یہ معاملہ ملک کی سالمیت سے جڑا ہے ۔

این آر سی کے کی مخالفت کے سلسلے میں شہر میں میٹنگوں کا سلسلہ بھی جاری ہے، 20 دسمبر کو ایم آئی ایم نے ریلی نکالنے کا اعلان کیا ہے اسی طرح مسلم نمائندہ کونسل کی جانب سے 27 دسمبر کو کل جماعتی ریلی نکالی جارہی ہے۔

Intro:اورنگ آباد میں طلبا تنظیموں کی جانب سے این آر سی اور سی اے اے کے خلاف احتجاج کا سلسلہ جاری ہے ، ڈاکٹر بابا صاحب امبیڈکر مراٹھواڑہ یونیورسٹی کے  روبرو  ایم آئی ایم کی جانب سے احتجاجی دھرنا دیا گیا اس دھرنے میں دیگر تنظیموں نے بھی حصہ لیا  اس موقع پر رکن پارلیمان امتیاز جلیل نے  این آر سی کے خلاف تحریک کو یقینی بنانے نوجوانوں سے راستے پر اترنے کی اپیل کی ہے ۔

پیش ہے یہ رپورٹBody:وی او اول
  دہلی کی جامعہ ملیہ اسلامیہ  واقعے  کی مذمت کا سلسلہ جاری ہے  ڈاکٹر بامو یونیورسٹی  میں متعدد طلبا تنظیموں نے احتجاجی دھرنا دیا اس موقع پر وزیرداخلہ  اور مرکزی حکومت کی پالیسی پر سخت نکتہ چینی کی گئی اور  دہلی پولیس کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کیا گیا۔


 بائٹ ۔۔۔۔۔۔
ڈاکٹر فردوس فاطمہ ۔۔۔۔۔۔
سابق کارپوریٹر، ایم آئی ایم لیڈر

 بائٹ ۔۔۔۔۔۔
مظہر پٹھان۔۔۔۔۔۔۔۔۔
مراٹھواڑہ صدر، ایم آئی ایم اسٹوڈنٹس ونگ

 وی او دوم
این آر سی کے خلاف اورنگ آباد میں یہ پہلا مظاہرہ کہا جاسکتا ہے جس میں مسلم طالبات نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا،  ایم آئی ایم رکن پارلیمان امتیاز جلیل نے این آر سی کو ملک کے خلاف بتایا اور طلبا وطالبات سے اپیل کی کہ  وہ سوشل میڈیا پر لڑنے کے بجائے اپنے حق کے لیے راستوں پر اترے کیونکہ یہ  معاملہ ملک کی سالمیت سے جڑا ہے ۔

 بائٹ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ امتیاز جلیل ۔۔۔۔۔۔۔ ایم آئی ایم رکن پارلیمان، اورنگ آبادConclusion:این آر سی کے کی مخالفت کے سلسلے میں شہر میں میٹنگوں  کا سلسلہ بھی جاری ہے ، بیس دسمبر کو ایم آئی ایم نے ریلی نکالنے کا اعلان کیا  ہے اسی طرح مسلم نمائندہ  کونسل کی جانب سے ستائیس دسمبر کو کل جماعتی ریلی نکالی جارہی ہے ،
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.