بی ایس ای کا سنسیکس 469.60 پوائنٹس گر کر30690.02 پوائنٹس پر اور این ایس ای کا نفٹی 118.05 پوائنٹس پھسل کر8993.85 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔ اس دوران بڑی کمپنیوں کے مقابلے چھوٹی اور متوسط درجے کی کمپنیوں میں خریداری کا دباؤ کچھ کم رہا جس سے بی ایس ای کا مِڈکیپ 0.93 فیصدر کم ہوکر 11268.08 پوائنٹس پر اور اسمال کیپ 0.46 فیصد کم ہو کر 10246.27 پوائنٹس پر رہا۔
بی ایس ای میں سبقت اور فائدے میں رہنے والے گروپس میں ٹیلی کام 4.82 فیصد اور کیپیٹل گوڈس 3.60 فیصد اہم ہیں۔ گراوٹ میں رہنے والوں میں ریئلٹی 4.92 فیصد، سی ڈی 3.71 فیصد اور مالیات 2.71 فیصد اہم طور پر شامل ہے۔ بی ایس ای میں 2601 کمپنیوں میں کاروبار ہوا جس میں سے 1202 اضافے میں اور 1184 نقصان میں رہے جبکہ 215 میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی۔
عالمی سطح پر امریکی بازار لال نشان میں رہے جبکہ یورپی بازار اضافے میں رہے۔ اس دوران ایشیائی بازار مکسڈ رہے۔ برطانیہ کا ایف ٹی ایس ای 2.90 فیصد، جرمنی کا ڈیکس 2.24 فیصد اور ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ 1.38 فیصدر کے اضافے میں رہے جبکہ جاپان کا نِکَّئی 2.33 فیصد، جنوبی کوریا کا کوسپی 1.88 فیصد اور چین کا شنگھائی کمپوزٹ 0.49 فیصد کی گراوٹ میں رہے۔