اورنگ آباد: اورنگ آباد میں مجلس اتحاد المسلمین کے رکن پارلیمان سید امتیاز جلیل ہے تو وہی اورنگ آباد میونسپل کارپوریشن میں 26 کارپوریٹرز ایم آئی ایم کے ہیں، لیکن شہر کے کئی سارے علاقوں میں رہنے والے عام لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کے علاقے میں ڈیولپمنٹ کے کام جس طرح سے ہونا چاہیے تھا، اس طرح سے نہیں ہوئے ہیں۔ اورنگ آباد کے رحمانیہ کالونی میں پینے کے پانی اور راستوں میں شگاف اور ڈرینیج کے پانی کا راستے پر ہی بہنے کے معاملے کی شکایت کئی بار مجلس کارپوریٹر اور رکن پارلمان امتیاز جلیل کے آفس میں جا کر کی گئی، لیکن ان کی پریشانی کا حل نہیں نکلا ہے۔
کانگریس کے لیڈر افسر خان کا کہنا ہے کہ امتیاز جلیل نے ان نو سالوں میں کسی بھی قسم کا ترقیاتی تاریخی کام نہیں کیا ہے،کچھ خواتین کا کہنا ہے کہ انہوں نے ان نو سالوں میں رکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل کو کبھی نہیں دیکھا۔ اورنگ آباد شہر میں مجلس اتحاد المسلمین کے پہلے رکن اسمبلی امتیاز جلیل بنے۔ اُس کے بعد چھبیس کارپوریٹر نے میونسپل کارپوریشن انتخابات میں جیت حاصل کی تھی۔ اورنگ آباد کو شیو سینا کا قلعہ مانا جاتا تھا۔
اے آئی ایم آئی ایم کے امتیاز جلیل نے پارلیمانی انتخابات میں اورنگ آباد ضلع سے جیت حاصل کی تو عوام کو لگ رہا تھا کہ تقریبا تین دہائیوں کے بعد کوئی مسلم رکن پارلیمنٹ بنا تو لوگوں کو ایسا لگ رہا تھا کہ اِن کے بنیادی مسائل حل ہو جائیں گے، لیکن اورنگ آباد میں کچھ ایسے بھی علاقے ہیں جہاں پر مجلس کے کارپوریٹرز ہونے کے باوجود ان علاقوں میں بنیادی مسائل جوں کے توں برقرار ہیں۔ ان مسائل کو حل کرنے میں کبھی سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا گیا۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ کہیں مرتبہ ایم آئی ایم کے کارپوریٹر اور میونسپل انتظامیہ کو تحریری شکایت بھی کی گئی، لیکن ان کے مسائل حل نہیں ہوئے۔ اگر کوئی لوگ کام کرنے کے لیے آتے بھی ہیں تو کام مکمل کر کے جاتا ہے۔ لیکن دوسرے تیسرے دن پھر سے ڈرینج کا پانی راستے پر بہنا شروع ہو جاتا ہے۔ علاقے میں آنے جانے کے راستوں پر شگاف پڑے ہوئے ہیں، پینے کے پانی کی پریشانی ہے، دور دراز علاقوں سے پینے کا پانی لے کر آنا پڑتا ہے۔
مزید پڑھیں: رحمانیہ کالونی میں بنیادی سہولیات کے فقدان کے خلاف باشندوں کا احتجاج
رحمانیہ کالونی اور کراڑپورہ دونوں ہی علاقوں میں مسلمانوں کی اکثریت ہے اور یہاں پر مجلس اتحاد المسلمین کے کارپوریٹرز منتخب ہوئے تھے، لیکن ان دونوں علاقوں میں مسائل جوں کہ توں ہیں۔ علاقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ کارپوریٹرز علاقے میں توجہ نہیں دیتے ہیں۔ لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر انتخابات آتے ہیں تو مجلس اتحاد المسلمین کے لیڈر ان علاقے میں ووٹ مانگنے کے لیے آتے ہیں، یہاں تک کہ جس وقت پارلمانی انتخابات تھے اس وقت رکن پارلیمان خود علاقوں میں گشت لگاتے تھے، اور ووٹ مانگتے تھے، لیکن لوگوں کا کہنا ہے کہ امتیاز جلیل رکن پارلمان بننے کے بعد ایک بھی بار ان کے علاقے میں نہیں آئے ہیں، اور نہ ہی انہوں نے علاقے کی حالات جاننے کی کوشش کی ہے۔
رکن پارلیمان سید امتیاز جلیل کے کاموں کو لے کر میونسپل کارپوریشن کے سابق میئر رشید خان کا کہنا ہے کہ امتیاز جلیل نے شہر میں کچھ کام کیے ہوں گے تو وہ بتانا چاہیے، کیونکہ بہت سارے لوگوں کو نہیں پتہ ہے کہ انہوں نے کون سے کام کیے ہیں۔ سابق میئر کا کہنا ہے کہ مجلس اتحاد المسلمین صرف دکھاوا کرتی ہے لیکن ڈیولپمنٹ کا کچھ کام دکھائی نہیں دیتا۔ سابق میئر کا کہنا ہے کہ برادران وطن ہر مہینے میں ایک میٹنگ لیتے ہیں، جس میں ان کے مذہب کے سبھی لوگ شامل ہوتے ہیں، اور لیڈران لوگوں سے پوچھتے ہیں کہ آپ لوگوں کے مسائل ہیں، انہیں حل کرنے کے لیے بھی اس میٹنگ میں طے کیا جاتا ہے، لیکن یہاں پر مجلس کے رہنما بنیادی مسائل کی جانب سے توجہ نہیں دے رہے ہیں۔
اورنگ آباد میونسپل کارپوریشن کے کانگریس اپوزیشن لیڈر افسر خان نے کہا ہے کہ مجلس اتحاد المسلمین کے سید امتیاز جلیل جب رکن اسمبلی تھے جب بھی انہوں نے کچھ کام نہیں کیا ہے، اور نہ ہی رکن پارلمان بننے کے بعد کوئی تاریخ کام کیا ہے، جس کی ستائش کی جائے۔ اورنگ آباد کا نام تبدیل ہو رہا تھا، اس وقت امتیاز جلیل نے پارلیمنٹ میں آواز اٹھانا چاہیے تھا، لیکن وہ خاموش رہے اور یہی وجہ ہے کہ آج اورنگ آباد کا نام تبدیل کر کے چھترپتی سنبھاجی نگر کر دیا گیا ہے۔
اورنگ آباد شہر کی رحمانیہ کالونی کے ساکنان کا کہنا ہے کہ ان کے علاقے میں ہر تین دن میں ڈرینج کا پانی راستے پر بہتا ہے، جس کی وجہ سے انہیں بہت زیادہ پریشانی اٹھانی پڑ رہی ہے، علاقے میں اے آئی ایم آئی ایم کے کارپوریٹرز ہیں لیکن انہیں بار بار شکایت کرنے کے بعد بھی ان کے کان پر جو تک نہیں رینگتی ہے، اور انہیں علاقے کے لوگوں سے کچھ لینا دینا نہیں ہے۔ علاقے کے خواتین کا کہنا ہے کہ ڈرینج کا پانی گھروں میں آنے کی وجہ سے گھر میں بچے بار بار بیمار پڑ رہے ہیں، اور انہیں ہسپتال جانا پڑتا ہے، لیکن کئی بار شکایت کرنے کے بعد بھی ان کے علاقے میں کارپوریٹر آنے کے لیے تیار نہیں ہے، صرف ووٹ لینے کے لیے علاقے میں لوگ گشت کرتے ہیں۔
خاتون کا کہنا ہے کہ انہوں نے ایم پی امتیاز جلیل کی اب تک صورت نہیں دیکھی ہے۔ مجلس اتحاد المسلمین پر اورنگ آباد کے لیڈران و عام لوگوں نے کہیں سارے الزامات عائد کیے ہیں اور کہا ہے کہ ان ساڑھے چار سالوں میں مجلس کے رکن پارلیمان سید امتیاز جلیل نے ترقیاتی کام نہیں کیے ہیں، اس پر مجلس کے ترجمان عارف حسینی کا کہنا ہے کہ شہر میں مجلس کے ایم پی نے کئی سارے ترقیاتی کام کیے ہیں، لیکن ایسا ہو سکتا ہے کہ کچھ علاقوں میں 60 سے 70 فیصد کم ہوا ہے، لیکن ہر علاقے میں ترقیاتی کام ضرور ہوئے ہیں۔ اگر امتیاز جلیل سے ملنا ہے تو اورنگ آباد شہر میں دو آفس بنے ہوئے ہیں جس میں رکن پارلیمنٹ امتیاز جلیل زیادہ تر بیٹھ کر کام کرتے ہیں۔