انہوں نے ٹویٹ میں کہا کہ ' لوک سبھا انتخابات سے قبل اقتدار میں رہنے کے لیے ایک مشترکہ فارمولے پر رضامندی بن گئی تھی۔اب، اس فارمولے کی تردید کرنا شیو سینا کے لیے زبردست خطرہ ہے۔ بی جے پی کی مہاراشٹر میں بہت زیادہ پیشرفت ہوئی ہے۔ شیوسینا کا موقف حقیقت پر مبنی ہے۔ ایسے حالات میں مرکزی حکومت کے ساتھ کام کرنا کیسے ممکن ہوگا؟ اور اسی وجہ سے میں مرکزی وزیر کی حیثیت سے استعفی دے رہا ہوں۔'
واضح رہے کہ گذشتہ روز شیوسینا رہنما ریاست کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے ہوٹل ریٹریٹ گئے تھے جہاں شیوسینا کے تمام اراکین اسمبلی ٹھہرے ہوئے ہیں۔
اس سے قبل مہاراشٹر میں بی جے پی نے حکومت سازی سے انکار کر دیا جس کے بعد نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے قومی ترجمان نواب ملک نے اس بات کا اعلان کیا کہ 12 نومبر کو این سی پی کے اراکین اسمبلی کی میٹنگ ہے، اگر اس وقت تک شیوسینا، این سی پی کے پاس تجویز بھیجتی ہے تو یقینی طور پر اس پر غور کیا جاسکتا ہے۔ لیکن اس کے لیے شیوسینا کو این ڈی اے سے اپنا رشتہ توڑنا ہوگا اور اپنے مرکزی وزرا کو مرکزی کابینہ سے استعفیٰ دلوانا ہوگا۔