ممبئی: نیشنل کانگریس پارٹی (این سی پی) میں پھوٹ کے بعد شرد پوار نے مہاراشٹر کے دورے کا اعلان کیا اور پارٹی کی نئے سرے سے تعمیر شروع کی لیکن اس دوران سیاسی گلیاروں میں یہ بحث چل رہی ہے کہ شرد پوار کی پارٹی این سی پی ایک بار پھر ٹوٹنے والی ہے۔ اجیت پوار کے علیحدگی کے فیصلے کے بعد ایسی اطلاعات ہیں کہ شرد پوار گروپ میں باقی اراکین اسمبلی کے درمیان پھوٹ پڑگئی ہے۔ کہا جا رہا ہے کہ ان میں سے کچھ اراکین اسمبلی اجیت پوار گروپ میں شامل ہونے کے خواہشمند ہیں۔ قانون سازوں کی اس سوچ اور خوف کے پیچھے ایک بڑی وجہ ہے۔
دراصل اُن اراکین اسمبلی کو لگتا ہے کہ اگر وہ اپنے حلقوں میں دوبارہ جیتنا چاہتے ہیں تو فنڈز کی ضرورت ہوگی۔ تب ہی عوام سے کیے گئے وعدے پورے ہوں گے۔ یہ سب اسی وقت ممکن ہے جب آپ اقتدار میں ہوں۔ ذرائع کے مطابق فی الحال ان اراکین اسمبلی کی رائے ہے کہ اقتدار میں آنا ضروری ہے۔ اگر این سی پی کے مزید اراکین اسمبلی یعنی اجیت پوار کا گروپ اقتدار میں آتا ہے تو یہ شرد پوار کے لیے ایک اور بڑا دھچکا ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں:
قابل ذکر ہے کہ شندے فڑنویس پوار حکومت میں اجیت پوار کو محکمہ خزانہ کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ تب سے اجیت پوار ایکشن موڈ میں نظر آرہے ہیں۔ اجیت پوار نے اپنے اور اتحادیوں کے تمام اراکین اسمبلی کو 25 کروڑ یا اس سے زیادہ کے فنڈز کی منظوری دی ہے۔ اجیت پوار نے حلقہ میں ترقیاتی کاموں کے لیے باغی این سی پی ایم ایل اے کو بھاری فنڈز بھی منظور کیے ہیں۔ ضمنی مطالبات میں اجیت پوار نے اراکین اسمبلی کے حلقہ کی ترقی کے ضمنی مطالبات میں 1500 کروڑ روپے کا انتظام کیا ہے۔ ایکناتھ شندے گروپ کے رکن اسمبلی بھرت گوگاوالے کو اجیت پوار نے ترقیاتی کام کے لیے 150 کروڑ کا فنڈ مختص کیا ہے۔