ETV Bharat / state

Chanakya of Maharashtra Politics مہاراشٹر کی سیاست کے چانکیہ کہے جانے والے شرد پوار کا ماسٹر اسٹروک - مہاراشٹر کی سیاست کے چانکیہ

استعفیٰ واپس لینے کے چند دن بعد ہی شرد پوار نے ایک بار پھر ماسٹر اسٹروک کھیلا ہے۔ اپنی طاقت دکھاتے ہوئے شرد پوار نے اپنے مخالفین میں پھوٹ ڈال کر چھوڑ دیا ہے۔ شرد پوار نے اپنی بیٹی اور ایم پی سپریا سولے کے قریبی ساتھی پرفل پٹیل کو پارٹی کا قومی ورکنگ صدر مقرر کیا ہے اور اجیت پوار کو مہاراشٹر کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ پوری خبر پڑھیں

مہاراشٹر کی سیاست کے چانکیہ کہے جانے والے شرد پوار کا ماسٹر اسٹروک
مہاراشٹر کی سیاست کے چانکیہ کہے جانے والے شرد پوار کا ماسٹر اسٹروک
author img

By

Published : Jun 12, 2023, 10:45 PM IST

ممبئی: شرد پوار گزشتہ کچھ دنوں سے مہاراشٹر کی سیاست میں موضوع بحث بنے ہوئے ہیں۔ سب سے پہلے انہوں نے گزشتہ ماہ ایک پریس کانفرنس کے دوران این سی پی کے صدر کے عہدے سے اچانک استعفیٰ دے دیا۔ اس کے بعد بات چیت کا دور رہا اور تین دن بعد شرد پوار نے عہدیداروں اور کارکنوں کے مطالبے پر اپنا استعفیٰ واپس لے لیا۔ مہاراشٹر کی سیاست کو قریب سے جاننے والے کہتے ہیں کہ شرد پوار کے ذہن کو سمجھنا آسان نہیں ہے۔

استعفیٰ واپس لینے کے چند دن بعد ہی شرد پوار نے ایک بار پھر ماسٹر اسٹروک کھیلا ہے۔ اپنی طاقت دکھاتے ہوئے شرد پوار نے اپنے مخالفین میں پھوٹ ڈال کر چھوڑ دیا ہے۔ شرد پوار نے اپنی بیٹی اور ایم پی سپریا سولے کے قریبی ساتھی پرفل پٹیل کو پارٹی کا قومی ورکنگ صدر مقرر کیا ہے اور اجیت پوار کو مہاراشٹر کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ شرد پوار کے دو ماسٹر اسٹروک اس وقت موضوع بحث ہیں۔ پہلے سپریا سولے کو ورکنگ صدر بنانا اور دوسرا بھتیجے اجیت پوار کو ہوا سے زمین پر لانا، جس سے پارٹی کو اپنی طاقت کا احساس دلایا گیا۔

گزشتہ دنوں اجیت پوار کے بی جے پی میں شامل ہونے کی بات چل رہی تھی۔ شرد پوار نے یہ بھی کہا تھا کہ ایم ایل اے پر دباؤ ہے۔ یہ بھی کہا جا رہا تھا کہ اجیت پوار کے ساتھ پارٹی کے کئی اراکین اسمبلی این سی پی چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہو جائیں گے۔ ایسے میں جو پارٹی شرد پوار نے بنائی تھی۔ وہ اس کے سامنے ٹوٹنے کے دہانے پر تھی۔ ایسے میں شرد پوار کے استعفیٰ کا ماسٹر کارڈ کام کر گیا۔ اس واقعہ کے بعد شرد پوار نے دکھایا کہ آج بھی پارٹی پر ان کی مضبوط گرفت ہے۔ اس کے علاوہ این سی پی کا مطلب شرد پوار ہے۔ کارکنان بھی یہ محسوس کر رہے تھے کہ اگر شرد پوار استعفیٰ دے دیتے ہیں تو پارٹی کا کیا بنے گا وہ بھی جب مہاراشٹر میں ایک برس بعد اسمبلی اور لوک سبھا کے انتخابات ہونے والے ہیں۔

کہا جاتا ہے کہ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی یعنی این سی پی میں سپریا سولے اور اجیت پوار کا گروپ ہے۔ اس کے علاوہ ریاستی صدر جینت پاٹل کے بھی حامی ہیں۔ این سی پی میں آج سے نہیں بلکہ کئی برسوں سے پردے کے پیچھے وراثت اور بالادستی کی جنگ چل رہی ہے۔ وقتاً فوقتاً بھتیجے اجیت پوار نے خود کو شرد پوار کے سیاسی وارث کے طور پر قائم کرنے کی کئی کوششیں کی ہیں۔

مہاراشٹر کی سیاست میں این سی پی میں اندرونی گروپ بندی کی خبریں عام ہیں۔ اب تک سپریا سلے مہاراشٹر سے زیادہ مرکز کی سیاست پر توجہ دیتی تھیں۔ جب کہ اجیت پوار مہاراشٹر کی ذمہ داری نبھاتے تھے۔ شرد پوار اجیت پوار کے بدلتے ارادے اچھی طرح سمجھ رہے تھے۔ اپنی بڑھتی عمر اور بیماری کی وجہ سے شرد پوار نے پارٹی کی کمان سپریا سولے کو سونپ دی ہے۔ اس دوران سولے کو پوار کی رہنمائی بھی ملے گی اور اسمبلی اور لوک سبھا انتخابات میں بھی ان کا فیصلہ کن رول بھی ہوگا۔

یہ بھی پڑھین: Death Threat To Sharad Pawar شرد پوار کو جان سے مارنے کی دھمکی دینے والا شخص پونے سے گرفتار

شرد پوار کو سیاست کا چانکیہ کہا جاتا ہے۔ انہوں نے اتر پردیش اور آندھرا پردیش میں ایسے حالات دیکھے تھے۔ ایسے میں وہ کوئی غلطی نہیں کرنا چاہتےتھے۔ اتر پردیش میں جس طرح اکھلیش یادو نے آنجہانی ملائم سنگھ یادو کو ایک طرف کر کے پارٹی کی باگ ڈور سنبھالی۔ شرد پوار مہاراشٹر میں اجیت پوار کو ایسا موقع نہیں دینا چاہتے تھے۔ اسی طرح آندھرا پردیش میں ٹی ڈی پی کے بانی این ٹی راما راؤ کو ان کے داماد چندرا بابو نائیڈو نے ایک طرف کر دیا۔ شرد پوار اس عمر میں اپنے سامنے ایسی صورتحال نہیں آنے دینا چاہتے تھے۔

ممبئی: شرد پوار گزشتہ کچھ دنوں سے مہاراشٹر کی سیاست میں موضوع بحث بنے ہوئے ہیں۔ سب سے پہلے انہوں نے گزشتہ ماہ ایک پریس کانفرنس کے دوران این سی پی کے صدر کے عہدے سے اچانک استعفیٰ دے دیا۔ اس کے بعد بات چیت کا دور رہا اور تین دن بعد شرد پوار نے عہدیداروں اور کارکنوں کے مطالبے پر اپنا استعفیٰ واپس لے لیا۔ مہاراشٹر کی سیاست کو قریب سے جاننے والے کہتے ہیں کہ شرد پوار کے ذہن کو سمجھنا آسان نہیں ہے۔

استعفیٰ واپس لینے کے چند دن بعد ہی شرد پوار نے ایک بار پھر ماسٹر اسٹروک کھیلا ہے۔ اپنی طاقت دکھاتے ہوئے شرد پوار نے اپنے مخالفین میں پھوٹ ڈال کر چھوڑ دیا ہے۔ شرد پوار نے اپنی بیٹی اور ایم پی سپریا سولے کے قریبی ساتھی پرفل پٹیل کو پارٹی کا قومی ورکنگ صدر مقرر کیا ہے اور اجیت پوار کو مہاراشٹر کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ شرد پوار کے دو ماسٹر اسٹروک اس وقت موضوع بحث ہیں۔ پہلے سپریا سولے کو ورکنگ صدر بنانا اور دوسرا بھتیجے اجیت پوار کو ہوا سے زمین پر لانا، جس سے پارٹی کو اپنی طاقت کا احساس دلایا گیا۔

گزشتہ دنوں اجیت پوار کے بی جے پی میں شامل ہونے کی بات چل رہی تھی۔ شرد پوار نے یہ بھی کہا تھا کہ ایم ایل اے پر دباؤ ہے۔ یہ بھی کہا جا رہا تھا کہ اجیت پوار کے ساتھ پارٹی کے کئی اراکین اسمبلی این سی پی چھوڑ کر بی جے پی میں شامل ہو جائیں گے۔ ایسے میں جو پارٹی شرد پوار نے بنائی تھی۔ وہ اس کے سامنے ٹوٹنے کے دہانے پر تھی۔ ایسے میں شرد پوار کے استعفیٰ کا ماسٹر کارڈ کام کر گیا۔ اس واقعہ کے بعد شرد پوار نے دکھایا کہ آج بھی پارٹی پر ان کی مضبوط گرفت ہے۔ اس کے علاوہ این سی پی کا مطلب شرد پوار ہے۔ کارکنان بھی یہ محسوس کر رہے تھے کہ اگر شرد پوار استعفیٰ دے دیتے ہیں تو پارٹی کا کیا بنے گا وہ بھی جب مہاراشٹر میں ایک برس بعد اسمبلی اور لوک سبھا کے انتخابات ہونے والے ہیں۔

کہا جاتا ہے کہ نیشنلسٹ کانگریس پارٹی یعنی این سی پی میں سپریا سولے اور اجیت پوار کا گروپ ہے۔ اس کے علاوہ ریاستی صدر جینت پاٹل کے بھی حامی ہیں۔ این سی پی میں آج سے نہیں بلکہ کئی برسوں سے پردے کے پیچھے وراثت اور بالادستی کی جنگ چل رہی ہے۔ وقتاً فوقتاً بھتیجے اجیت پوار نے خود کو شرد پوار کے سیاسی وارث کے طور پر قائم کرنے کی کئی کوششیں کی ہیں۔

مہاراشٹر کی سیاست میں این سی پی میں اندرونی گروپ بندی کی خبریں عام ہیں۔ اب تک سپریا سلے مہاراشٹر سے زیادہ مرکز کی سیاست پر توجہ دیتی تھیں۔ جب کہ اجیت پوار مہاراشٹر کی ذمہ داری نبھاتے تھے۔ شرد پوار اجیت پوار کے بدلتے ارادے اچھی طرح سمجھ رہے تھے۔ اپنی بڑھتی عمر اور بیماری کی وجہ سے شرد پوار نے پارٹی کی کمان سپریا سولے کو سونپ دی ہے۔ اس دوران سولے کو پوار کی رہنمائی بھی ملے گی اور اسمبلی اور لوک سبھا انتخابات میں بھی ان کا فیصلہ کن رول بھی ہوگا۔

یہ بھی پڑھین: Death Threat To Sharad Pawar شرد پوار کو جان سے مارنے کی دھمکی دینے والا شخص پونے سے گرفتار

شرد پوار کو سیاست کا چانکیہ کہا جاتا ہے۔ انہوں نے اتر پردیش اور آندھرا پردیش میں ایسے حالات دیکھے تھے۔ ایسے میں وہ کوئی غلطی نہیں کرنا چاہتےتھے۔ اتر پردیش میں جس طرح اکھلیش یادو نے آنجہانی ملائم سنگھ یادو کو ایک طرف کر کے پارٹی کی باگ ڈور سنبھالی۔ شرد پوار مہاراشٹر میں اجیت پوار کو ایسا موقع نہیں دینا چاہتے تھے۔ اسی طرح آندھرا پردیش میں ٹی ڈی پی کے بانی این ٹی راما راؤ کو ان کے داماد چندرا بابو نائیڈو نے ایک طرف کر دیا۔ شرد پوار اس عمر میں اپنے سامنے ایسی صورتحال نہیں آنے دینا چاہتے تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.