اس میٹنگ میں این سی پی کی جانب شردپوار، اجیت پوار، جینت پاٹل جبکہ شیوسینا کی جانب سے ادھو ٹھاکرے، ایکناتھ شندے، سنجے راؤت، سبھاش دیسائی موجود تھے۔
البتہ میٹنگ میں کانگریس کا کوئی بھی رہنما موجود نہیں تھا، جس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ وزراء کے قلمدانوں کی تقسیم کا کام اگلے ہفتے کیا جائے گا نیز ادھو ٹھاکر ے کی قیادت والی کابینہ میں توسیع ناگپور میں ہونے والے سرمائی اجلاس کے بعد عمل میں آئے گی۔
تفصیلات کے مطابق ممبئی کے ورلی علاقے میں واقع نہرو سینٹر میں منعقدہ میٹنگ میں قلمدانوں کی تقسیم کا معاملہ تقریباً طے ہوچکا ہے صرف کانگریس کے رہنماؤں سے منظوری حاصل کرکے حتمی شکل دینا باقی ہے اس کے بعد باقاعدہ طور پر اس کا اعلان کیا جائے گا۔
مزید یہ کہ وزارت میں توسیع اسمبلی اجلاس کے بعد عمل میں آئے گی نیز جب تک وزارت داخلہ کا اہم محکمہ وزیراعلی ادھو ٹھاکرے کے پاس ہی رہے گا۔
ادھوے ٹھاکرے کے ہمراہ کانگریس کے بالا صاحب تھورات، نتن راؤت، این سی پی کے چھگن بھجبل، جینت پاٹل جبکہ شیوسینا کے سبھاش دیسائی اور ایکناتھ شندے کی حلف برداری شیواجی پارک میں 28 نومبر کو عمل میں آئی تھی، ان وزرا نے صرف بطور وزیر ہی حلف لیا تھا اور انہیں ابھی تک کوئی بھی محکمہ نہیں دیا گیا ہے۔
اس تعلق سے بی جے پی کے ترجمان مدھو بھنڈاری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چونکہ وزراء کو اب تک قلمدان تقسیم نہیں کیا گیا اس سے عوام کا نقصان ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزرا صرف اپنے دفاتر میں بیٹھے ہوئے ہیں انہیں اب تک یہ نہیں معلوم کہ انہیں کون سی وزارت دی جائے گی یہی وجہ ہے کہ منترالیہ میں کوئی کام نہیں ہو پا رہا ہے۔