ممبئی: نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے صدر شرد پوار نے این سی پی کے باغی ممبران اسمبلی کو ان کی (مسٹر شرد پوار) کی تصویر استعمال کرنے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے، لیکن اس کے باوجود ان کے بھتیجے اور مہاراشٹر کے نئے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے بدھ کو اپنے چچا کو اپنا رہنما اور استاد مانتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اسے (مسٹر اجیت) کو سب کچھ سکھایا ہے۔ این سی پی میں تقسیم کا منصوبہ بنانے اور ریاست میں نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) کی کابینہ میں شامل ہونے کے بعد اپنی پہلی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے اجیت پوار نے بتایا کہ کس طرح بڑے پوار نے اپنا سفر شروع کیا اور کس طرح انہوں نے اپنے (اجیت کے) سیاسی کیریئر کو متاثر کیا۔
سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی اور ایمرجنسی کے بعد ان کے دوبارہ انتخاب کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کو ایک کرشمائی لیڈر کی ضرورت ہے۔ مسٹر پرفل پٹیل، چھگن بھجبل، دھننجے منڈے، روپالی چاکنکر اور دیگر لیڈروں نے بھی میٹنگ سے خطاب کیا۔ دوسری طرف شرد پوار وائی بی چوان آڈیٹوریم میں میٹنگ کی، جس میں تقریباً ایک درجن ایم ایل اے کے علاوہ پورے ریاست سے پارٹی لیڈروں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ دعوؤں اور جوابی دعوؤں کے باوجود سینئر لیڈروں نے اجیت پوار کے حق میں 35 ایم ایل اے اور مسٹر شرد پوار کے کیمپ میں 18 ایم ایل اے کا اعداد و شمار دیا ہے، حالانکہ اصل تصویر ابھی سامنے آنا باقی ہے۔
وہیں دوسری جانب مہاراشٹر کے وزیر اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے سینئر لیڈر چھگن بھجبل نے بدھ کو شرد پوار کی تعریف کرتے ہوئے انہیں بھگوان وٹھل جیسا قرار دیا۔ این سی پی میں تقسیم کے بعد یہاں ممبئی ایجوکیشنل ٹرسٹ (ایم ای ٹی) میں اجیت پوار دھڑے کے پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے اپنے اردگرد پارٹی لیڈروں کے ایک گروپ پر بالواسطہ حملہ کرنے کے موقع سے فائدہ اٹھایا۔
مزید پڑھیں: پہلے شیوسینا اور اب این سی پی میں اراکین اسمبلی کی اہلیت کو لیکر جنگ جاری
این سی پی کے ریاستی صدور جینت پاٹل اور جتیندر اوہاد پر بالواسطہ حملہ کرتے ہوئے بھجبل نے کہا کہ "ہم شرد پوار کے وفادار رہے، لیکن ایسا اس لیے ہوا کہ ہمارے وٹھل (پوار) چاپلوسوں سے گھرے ہوئے تھے۔"انہوں نے کہا "اگر ریاستی این سی پی کے قانون سازوں کو ناگالینڈ میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت میں شامل ہونے کی اجازت ہے تو ہمیں کیوں نہیں"۔ انہوں نے کہا کہ ہم حکومت کے ساتھ مل کر عام لوگوں کے مسائل حل کریں گے۔ خیال رہے کہ مہاراشٹر میں این سی پی کے 53 ایم ایل اے ہیں اور مسٹر اجیت کو انحراف مخالف قانون کی دفعات سے بچنے کے لیے دو تہائی یا کم از کم 36 اراکین اسمبلی کی حمایت کی ضرورت ہوگی۔
یو این آئی