ممبئی: این سی پی سربراہ شرد پوار کو دھمکیاں ملنے کی خبر ہے۔ یہ دھمکی کس نے دی یہ معلوم نہیں ہو سکا۔ فی الحال مہاراشٹر پولس اپنی تحقیقات میں مصروف ہے۔ دوسری طرف شرد پوار کی بیٹی سپریا سولے نے اس واقعہ کی جانکاری دیتے ہوئے اسے سیاست سے جوڑ دیا ہے۔ اس واقعہ پر انہوں نے بڑا بیان دیا ہے۔ سپریا سولے نے براہ راست مرکزی وزیر داخلہ کو نشانہ بنایا ہے۔
این سی پی ایم پی اور این سی پی سربراہ شرد پوار کی بیٹی سپریا سولے نے کہا 'مجھے پوار صاحب کے لیے واٹس ایپ پر ایک پیغام ملا ہے۔ اس میں ایک ویب سائٹ کے ذریعے دھمکی دی گئی ہے۔ اس لیے میں پولیس کے پاس انصاف کا مطالبہ کرنے آئی ہوں۔ میں مہاراشٹر کے وزیر داخلہ اور مرکزی وزیر داخلہ سے درخواست کرتی ہوں۔ اس طرح کی کارروائیاں کم درجے کی سیاست ہیں اور انہیں روکا جانا چاہیے۔
ایم پی سپریہ سولے نے اس معاملے کو سنجیدگی سے لیا ہے اور ممبئی پولیس کمشنر سے شکایت کی ہے۔ ایم پی سولے نے کہا کہ اگر کچھ ہوتا ہے تو اس کی ذمہ دار حکومت ہے۔ رکن پارلیمنٹ سپریہ سولے نے کہا کہ محکمہ داخلہ کو شرد پوار کو ملنے والی دھمکی کا نوٹس لینا چاہئے۔ ہمیں انصاف ملنا چاہیے سپریا سولے کے ان بیانات کے بعد مہاراشٹر کی سیاست ایک بار پھر گرم ہوگئی ہے۔
مزید پڑھیں:Kolhapur Violence کولہاپور میں انٹرنیٹ سروس معطل، ایم این ایس رہنما کے خلاف مقدمہ درج
اس سے پہلے دسمبر میں شرد پوار کو مبینہ طور پر جان سے مارنے کی دھمکی دی گئی تھی۔ اس معاملے میں بہار سے ایک شخص کو گرفتار کیا گیا تھا۔ بتایا گیا کہ وہ شرد پوار سے بہت ناخوش تھے۔ پونے میں ان کی بیوی این سی پی کارکن کے ساتھ بھاگ گئی جس کے بعد شرد پوار نے اس معاملے میں مداخلت نہیں کی۔ اسے اس بات پر بہت غصہ آیا۔ پولیس نے ملزمان کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کرنے اور مجرمانہ دھمکیاں دینے پر مقدمہ درج کر لیا تھا۔اس معاملے میں پولیس نے ریکارڈ شدہ کال ڈیٹا کی مدد سے ملزم کو بہار کے پٹنہ سے گرفتار کیا تھا۔