حکومت نے اسی وجہ سے طلبہ طالبات کی فیس کو لیکر کسی بھی طرح کی سختی کرنے سے صاف منع کیا ہے تاہم حقیقت اسکے برعکس نظر آ رہی ہے۔
عتیق چودھری ممبئی کے گرانٹ علاقے میں رہتے ہیں۔
گرانٹ روڈ پر واقع پانڈے اسکول میں انکی دو بیٹیاں زیر تعلیم ہیں۔ اس برس آن لائن کلاسز کئی دنوں تک جاری رہیں لیکن فیس کے کچھ پیسے بقایہ ہونے کے سبب اسکول نے انہیں فیس جمع کرنے کا نوٹس بھیج دیا ۔
اس کے بعد ہفتے میں دو دن چلنے والی آن لائن کلاسز کو بھی بند کر دیا گیا۔
ای ٹی وی بھارت نے اس ضمن میں اسکول انتظامیہ سے اس بارے میں بات کرنے کی کوشش کی تو انہوں نے بات کرنے سے صاف انکار کر دیا۔
اسکول کے باہر متاثرہ شخص عتیق چودھری سے اس بارے میں بات کرنی چاہی تو اسکول کی جانب سے مبینہ داخل اندازی شروع کردی گئی۔
انہوں نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کے ساتھ ہاتھا پائی کرنے کی بھی کوشش کی ۔
تاہم اس کے باوجود نمائندے نے اپنا سوال مسلسل جاری رکھا تو وہ فرار ہوگئے۔
اسکول کا یہ رویہ ای ٹی وی بھارت کے نمائندے کے ساتھ ہوا ہے، جوآپ کی آنکھوں کے سامنے ہے۔
مزید پڑھیں:آگ متاثرین کو نئے راشن کارڈ کا تحفہ
بچوں کے والدین کے ساتھ کیسا ہے یہ جاننے کے لئے آپ ایک اسکول کی پرنسپل کی گفتگو کی ریکارڈنگ ملاحظہ فرمائیں۔ جو کہ خبر کے ساتھ منسلک کی جا رہی ہے۔
یہ آواز مبینہ طور پر پرنسپل ہٹاکسی مستری کی ہے جو طلبا کے والدین سے فیس جمع کرنے کا مطالبہ کر رہی ہیں۔
تاہم یہ بات ذہن نشیں رہے کہ اس وائرل آڈیو کلپ کی تصدیق ای ٹی وی بھارت نہیں کرتا ہے۔ یہ محض اس خبر کی تصدیق کے لیے ہے کہ والدین اور بچوں کے ساتھ اسکول انتظامیہ کا کیسا رویہ ہے۔ جسے کسی مہذب معاشرے میں پسند نہیں کیا جا سکتا ہے۔