سماجوادی پارٹی کے رہنما و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے ممبئی سے سائیکل ریلی نکال کر پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ پر ریاستی حکومت پر نکتہ چینی کی اور اسے غریب مخالف قرار دیا اس کے ساتھ ہی ابوعاصم اعظمی نے تیل کی قیمتوں پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے سائیکل ریلی نکال کر گورنر ہاؤس میں جاکر میمورنڈم بھی دیا ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں تخفیف کی جائے کیونکہ اس سے مہنگائی اور افراط زر میں اضافہ ہونے کا اندیشہ ہے ۔
ابوعاصم اعظمی کے انوکھے احتجاج میں سائیکل پر ایک پلے کارڈ بھی لگایا گیا تھا جس میں تحریر تھا کہ عام آدمی اور کسان جھیل رہا ہے ڈیزل اور پیٹرول کی مار۔۔۔ ابوعاصم اعظمی نے ممبئی میں احتجاجی مظاہرہ کے دوران مرکزی حکومت پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت ملک کی معیشت تباہ کر چکی ہے اور اب وہ ملک چلانے میں ہر محاذ پر ناکام ہے جبکہ انٹرنیشنل مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے لیکن اس کے باوجود وطن عزیز میں روز افزوں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں اضافہ ہو رہا ہے جس طرح سے ملک میں کورونا کے مریضوں میں اضافہ ہو رہا ہے اسی طرح مہنگائی میں بھی اضافہ درج کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے 20 لاکھ کروڑ روپے کا پیکیج اور فنڈ فراہمی کا دعوی تو کیا ہے لیکن اس میں کتنے لوگوں کو فنڈ فراہم کیے ہیں صوبائی اور مرکزی سرکاریں یہ اعلان تو کر تی ہے کہ کرایہ داروں سے کرایہ وصول نہ کیا جائے لاک ڈاؤن کے دوران کاروبار پوری طرح سے ٹھپ ہوچکے ہیں لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد دکانیں کھلنے کے بعد ہی گاہک ندارد ہے ایسی صورت میں چھوٹے کاروباریوں کے لیے سرکار کوئی فنڈ تک فراہم نہیں کر رہی ہے جبکہ مکان اور زمینداروں سے کرایہ نہ وصول کرنے کی اپیل کرتی ہے ایسے مکان مالکان جن کا انحصار کرایہ پر ہی ہے تو وہ کیسے اپنے گھر بار کی پرورش کریں گے کیا سرکار انہیں کرایہ ادا کریگی۔
آج پورے ملک میں روزی روٹی کا مسئلہ پیدا ہوگیا ہے عوام بھکمری کی جانب گامزن ہوچکے ہیں فاقہ کشی کی نوبت ہے اس کے باوجود سرکار صرف زبانی جمع خرچ تو کر رہی ہے اسی طرح سے اسکولوں سے لاک ڈاؤن کے دوران فیس نہ لینے ہدایت دے رہی ہے تو کیا سرکار ان اسکولوں کو فنڈ فراہم کرے گی انہوں نے کہا کہ انٹرنیشنل اسکولیں جن کی فیس سالانہ لاکھوں روپے ہوتی ہے وہ تو اپنے اسکولیں کسی طرح سے چلا سکتے ہیں لیکن چھوٹی اسکولیں جس کے پاس فنڈ نہیں ہوتا ہے اور نہ ہی سرکار ان کی اعانت کر تی ہے تو وہ کیسے بغیر فیس وصول کئے اپنی اسکول چلا سکتے ہیں کیونکہ ان کا انحصار اسکول فیس پر ہی ہوتا ہے ایسے میں وہ کہاں سے اپنے غریب ٹیچروں کو دس ہزار یا پندرہ ہزار تنخواہ دیں گے اور پھر اگر اسکول تنخواہ نہیں دے گی تو کیا سرکار ان ٹیچروں اور اسٹاف کو تنخواہ دے گی انہوں نے کہاکہ سرکار ایسے تمام شعبہ جات اور کاروباری و تاجروں کو بغیر سودی قرض فراہم کرے جو کاروباری طور پر تباہ ہوچکے ہیں۔
اگر پیٹرول اور ڈیزل مہنگا ہے تو اس پر سرکاری سبسڈی فراہم کرے تاکہ کورونا وائرس کے بعد سرکار مہنگائی سے اپنی جان نہ لے۔ انہوں نے کہا کہ سرکار پوری طرح سے ناکام ہوچکی ہے وہ دور پارنیہ کی جانب قدم بڑھا رہی ہے اس لیے میری درخواست ہے کہ پٹرول ڈیزل مہنگا ہونے کے بعد اپنی کاریں فروخت کر کے سائیکل چلائے۔ ابوعاصم اعظمی نے انتہائی سخت تنقید کرتے ہوئے مرکزی حکومت پر ملک کی معیشت کو تباہ کرنے کا سنگین الزام بھی عائد کیا ہے اور کہا ہے کہ سرکار اپنی ناکامی اور غلط پالیسیوں کو چھپانے کے لیے طرح طرح کے ہتھکنڈے اپناتی ہے اور عوام کو گمراہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن اب عوام سمجھ چکے ہیں کہ کس طرح ان کا استحصال کیا جارہا ہے۔