ریاست مہاراشٹر میں سماجوادی پارٹی رہنما و رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی نے 'مراٹھی پترکار سنگھ' میں منعقدہ پریس کانفرنس میں مہاراشٹر تشدد معاملے کا اعلی سطحی انکوائری کا مطالبہ کرتے ہوئے بی جے پی پر سنگین الزام عائد کیا۔
رکن اسمبلی ابوعاصم اعظمی کا کہنا ہے کہ مہاراشٹر میں بند پرامن تھا لیکن اسے پُرتشدد بنانے کی سازش کی گئی۔ اس میں بی جے پی بھی ملوث ہے اور اسے بے نقاب کرنا ضروری ہے۔ اس سازش میں ملوث وہ لوگ تو نہیں جو ریاست میں غیر یقینی صورتحال پیدا کر کے تشدد کی آڑ میں حکومت کو گرانے کی سازش کر رہے ہیں، یہ وہی لوگ ہیں جو ریاست میں صدر راج کے نفاذ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مالیگائوں میں بند کے دوران حالات پُرامن تھے، جلوس کے دوران بھی حالات پر امن تھے لیکن جنہوں نے تشدد برپا کیا وہ شرپسند عناصر کون تھے۔ اس کی بھی انکوائری ہونی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں ہندوؤں کے ساتھ مظالم پر تریپورہ میں مسلمانوں پر تشدد برپا کیا گیا۔ مساجد اور مقبرے منہدم کئے گئے اور حکومت پر تنقید کرنے والوں پر یو اے پی اے ایکٹ عائد کیا گیا۔ یہ بی جے پی حکومت میں غیر اعلانیہ ایمرجنسی ہے۔ اتر پردیش میں حکومت کے کاموں پر تنقید کرنے والے ایک صحافی کو جیل بھیج دیا گیا۔ ریاست کے حالات کو غیر یقینی بنانے کے لئے تشدد برپا کرنے کی سازش رچی جارہی ہے۔
ابو عاصم اعظمی ممبئی میں مالیگائوں کی کل جماعتی تنظیم کے رضا کاروں کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے، انہوں نے کہا کہ مالیگائوں میں جب تشدد برپا ہوا تھا۔ وہاں پر دو پولیس اسٹیشن ہے۔ عائشہ نگر اور سٹی پولیس ایک ہی ملزم کے خلاف دو پولیس اسٹیشن میں معاملہ درج ہوا ہے، جو غلط ہے۔ ایسا نہیں ہونا چاہئے۔ تشدد کے بعد چھاپہ مار کارروائی میں پولیس کی زیادتی اور توڑ پھوڑ کی شکایات اور الزامات بھی مقامی عوام نے عائد کئے ہیں اس قسم کی کارروائی سے پولیس کو اجتناب کرنا چاہئے۔ اگر کوئی قصوروار ہے تو اسے سزا ملنی چاہئے لیکن بے قصوروں کی گرفتاری پر روک لگائی جانی چاہئے۔
اس موقع پر مالیگائوں کل جماعتی تنظیم کے رضا کار افسر نے کہا کہ مالیگاؤں میں بند کا پرامن اعلان کرنے والے، پیغامات کو عام کرنے والے اور مساجد میں تقاریر کرنے والوں پر سنگین دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے اور سبھی کے ساتھ غلط سلوک کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مالیگائوں میں گرفتاریوں سے خوف و ہراس ہے۔ اس لئے یہاں کے حالات کشیدہ ہیں لیکن امن و امان برقرار ہے۔ انہوں نے کہاکہ کچھ شرپسندوں کی وجہ سے یہاں تشدد برپا ہوا ہے لیکن اس میں پریشان سب کو کیا جارہا ہے۔
ابو عاصم اعظمی نے اس پریس کانفرنس میں بی جے پی پر کئی سنگین الزامات عائد کئے۔ انہوں نے کہا کہ اس فساد اور تشدد میں بی جے پی کے ملوث ہونے سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ رضا اکیڈمی پر پابندی کیوں؟ رضا اکیڈمی نے تو پرامن بند کی اپیل کی تھی، اس نے کوئی تشدد برپا کر نے پر آمادہ نہیں کیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: عمر عبداللہ کا دھرنا ختم، ہلاک شدگان کی لاشیں اہل خانہ کے حوالے کرنے کی یقین دہانی
انہوں نے کہا کہ میں مطالبہ کرتا ہوں کہ ریاست اور ملک میں ایسی کئی فرقہ پرست تنظیمیں ہیں، جو بم دھماکہ سمیت دیگر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ جس میں ابھینو بھارت، سناتن سنستھا بھی شامل ہیں۔ ان پر بھی پابندی عائد کی جائے، اس کا جرم بھی ثابت ہوچکا ہے۔
اس پریس کانفرنس میں ابو عاصم اعظمی کے ساتھ رکن اسمبلی رئیس شیخ، سماجوادی پارٹی کے ترجمان و جنرل سکریٹری عبدالقاد چودھری، کل جماعتی تنظیم کے ذمہ داران اور اہلیان مالیگائوں بھی شریک رہے۔