ETV Bharat / state

ہندو اور مسلمانوں کے آبا و اجداد ایک ہی تھے: موہن بھاگوت

ممبئی میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے موہن بھاگوت نے کہا کہ ہندو مسلمان سب ایک ہیں۔ جو لوگ اس ملک میں ہندو اور مسلمانوں کو تقسیم کرنے کا کام کرتے ہیں، میں ان کی مخالفت کرتا ہوں۔ ہمارے آبا و اجداد ایک ہی تھے۔ آر ایس ایس کسی بھی پارٹی کو ووٹ دینے کی اپیل نہیں کرتی ہے اور ہمارا تعلق کسی سیاسی پارٹی سے نہیں ہے۔ ملک میں جس کا دل جسے چاہے وہ اس کو وٹ دے سکتا ہے۔

میٹنگ میں شریک مہمان
میٹنگ میں شریک مہمان
author img

By

Published : Sep 7, 2021, 8:29 AM IST

Updated : Sep 7, 2021, 1:59 PM IST

مہاراشٹر کے دارلحکومت ممبئی میں پونے کی ایک غیر سرکاری تنظیم ’گلوبل اسٹریٹجی’ کی جانب سے ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا تھا۔ اس پروگرام کو میڈیا کوریج سے دور رکھا گیا تھا۔ اس کے علاوہ مذکورہ تقریب میں مخصوص افراد کو ہی آنے کی اجازت تھی۔ مہمان کو بھی بار کوڈ کے ذریعه ہی اندر آنے کی اجازت تھی۔ اس میٹنگ میں مجموعی طورپر 250 افراد کو ہی شرکت کی اجازت تھی۔ اس تقریب میں شامل افراد ملک کےمختلف علاقوں بالخصوص کشمیر سے آنے والے افراد کی تعداد زیادہ تھی۔

میٹنگ میں شریک



موہن بھاگوت نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہندو مسلمان سب ایک ہیں۔ جو لوگ اس ملک میں ہندوؤں اور مسلمانوں کو بانٹنے کا کم کرتے ہیں، میں اس کی مخالفت کرتا ہوں۔ ہمارے آباو اجداد ایک ہی تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آر ایس ایس کسی بھی پارٹی کو ووٹ دینے کی اپیل نہیں کرتی ہے اور ہمارا تعلق کسی سیاسی پارٹی سے نہیں ہے۔ عوام جسے چاہیں اسے ووٹ دے کر اقتدار پر بٹھا سکتے ہیں۔

انہوں نے اخوت اور بھائی چارے کے موضوع پرکہا کہ بھارت کی زمین اور یہاں کے لوگوں کو مل کر راشٹر کہا جاتا ہے۔ ہمارے مذہب الگ الگ ہیں، لیکن سماج تو ایک ہے۔ ایک بہتر سماج کی تشکیل تبھی ممکن ہے جب ہم آپس میں بھائی چارے کے پیغام کو عام کریں۔ سارے انسان آدم اور حوا کی اولاد ہیں۔

کشمیر کے حالات سے متعلق جاوید بیگ فرحانہ بھٹ سمیت کئی لوگوں نے کہا کہ کشمیر میں آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد وہاں کے حالات بہتر ہیں۔ فرحانہ بھٹ نے موہن بھاگوت کو کشمیر میں آنے کے لیے مدعو کیا ہے۔

انجمن اسلام کے صدر ڈاکٹر ظہیر قاضی نے کشمیری عوام سے اپیل کی کہ تعلیم کے میدان میں کشمیری طلبہ آگے آئیں۔ انجمن کی کوشش رہےگی کہ کشمیر میں تعلیمی مراکز کھولیں جائیں اور اگر کشمیری طلبہ تعلیم حاصل کرنا چاہیں تو انجمن ان کی مدد کے لئے ہمہ وقت تیار رہے گی۔


لیفٹننٹ جنرل سید عطا حسین نے کہا پاکستان اور طالبان چاہتے ہیں کہ بھارت کے مسلمانوں کو بھارت کے ہندؤں کے خلاف اکسایا جائے۔ لیکن بھارت کے مسلمان سوجھ بوجھ سے کام لے رہے ہیں۔ وہ کبھی بھی پاکستان اور طالبان کے بہکاوے میں نہیں آئیں گے۔

مزید پڑھیں:'موہن بھاگوت کو ماب لنچنگ کے خلاف قانون بنانے کے لیے حکومت کو خط ارسال کرنا چاہیے'


اس اہم میٹنگ میں شامل مہمان نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ کہ ہمارا مذہب مختلف ضرور ہے لیکن ہمارا مقصد ایک ہے۔ ہم ایک ہیں اور ہم سب مل کر بھارت میں بھائی چارے کا ماحول بنائیں گے تاکہ ملک میں امن کی فضا قائم ہو۔

مہاراشٹر کے دارلحکومت ممبئی میں پونے کی ایک غیر سرکاری تنظیم ’گلوبل اسٹریٹجی’ کی جانب سے ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا تھا۔ اس پروگرام کو میڈیا کوریج سے دور رکھا گیا تھا۔ اس کے علاوہ مذکورہ تقریب میں مخصوص افراد کو ہی آنے کی اجازت تھی۔ مہمان کو بھی بار کوڈ کے ذریعه ہی اندر آنے کی اجازت تھی۔ اس میٹنگ میں مجموعی طورپر 250 افراد کو ہی شرکت کی اجازت تھی۔ اس تقریب میں شامل افراد ملک کےمختلف علاقوں بالخصوص کشمیر سے آنے والے افراد کی تعداد زیادہ تھی۔

میٹنگ میں شریک



موہن بھاگوت نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہندو مسلمان سب ایک ہیں۔ جو لوگ اس ملک میں ہندوؤں اور مسلمانوں کو بانٹنے کا کم کرتے ہیں، میں اس کی مخالفت کرتا ہوں۔ ہمارے آباو اجداد ایک ہی تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آر ایس ایس کسی بھی پارٹی کو ووٹ دینے کی اپیل نہیں کرتی ہے اور ہمارا تعلق کسی سیاسی پارٹی سے نہیں ہے۔ عوام جسے چاہیں اسے ووٹ دے کر اقتدار پر بٹھا سکتے ہیں۔

انہوں نے اخوت اور بھائی چارے کے موضوع پرکہا کہ بھارت کی زمین اور یہاں کے لوگوں کو مل کر راشٹر کہا جاتا ہے۔ ہمارے مذہب الگ الگ ہیں، لیکن سماج تو ایک ہے۔ ایک بہتر سماج کی تشکیل تبھی ممکن ہے جب ہم آپس میں بھائی چارے کے پیغام کو عام کریں۔ سارے انسان آدم اور حوا کی اولاد ہیں۔

کشمیر کے حالات سے متعلق جاوید بیگ فرحانہ بھٹ سمیت کئی لوگوں نے کہا کہ کشمیر میں آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد وہاں کے حالات بہتر ہیں۔ فرحانہ بھٹ نے موہن بھاگوت کو کشمیر میں آنے کے لیے مدعو کیا ہے۔

انجمن اسلام کے صدر ڈاکٹر ظہیر قاضی نے کشمیری عوام سے اپیل کی کہ تعلیم کے میدان میں کشمیری طلبہ آگے آئیں۔ انجمن کی کوشش رہےگی کہ کشمیر میں تعلیمی مراکز کھولیں جائیں اور اگر کشمیری طلبہ تعلیم حاصل کرنا چاہیں تو انجمن ان کی مدد کے لئے ہمہ وقت تیار رہے گی۔


لیفٹننٹ جنرل سید عطا حسین نے کہا پاکستان اور طالبان چاہتے ہیں کہ بھارت کے مسلمانوں کو بھارت کے ہندؤں کے خلاف اکسایا جائے۔ لیکن بھارت کے مسلمان سوجھ بوجھ سے کام لے رہے ہیں۔ وہ کبھی بھی پاکستان اور طالبان کے بہکاوے میں نہیں آئیں گے۔

مزید پڑھیں:'موہن بھاگوت کو ماب لنچنگ کے خلاف قانون بنانے کے لیے حکومت کو خط ارسال کرنا چاہیے'


اس اہم میٹنگ میں شامل مہمان نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ کہ ہمارا مذہب مختلف ضرور ہے لیکن ہمارا مقصد ایک ہے۔ ہم ایک ہیں اور ہم سب مل کر بھارت میں بھائی چارے کا ماحول بنائیں گے تاکہ ملک میں امن کی فضا قائم ہو۔

Last Updated : Sep 7, 2021, 1:59 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.