ریاست مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی کے پریس کلب میں محکمہ سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہ سے متعلقہ ماہرین و سرکاری افسران نے ایک ورکشاپ کے دوران سڑک حادثات میں بچوں کی اموات میں اضافہ پر تشویش کا اظہار کیا۔
سینرجی نام کی غیر سرکاری تنظیم کی معرفت سے بچوں کے لیے سڑک کو محفوظ بنانے کے موضوع پر منعقدہ ورکشاپ میں ماہرین نے کہا کہ ملک کی بیشتر سڑکیں جو کراسنگ کے لیے استعمال ہوتی ہے، وہ حفاظتی نقطہ نظر سے بچوں کے لیے محفوظ نہیں ہیں۔
ملک میں ہونے والے سڑک حادثات میں بچوں کی اموات میں دِن بدن اضافہ ہو رہا ہے جو تشویشناک ہے۔ اس پر قابو پانا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ ایک سروے کے مطابق ہندوستان میں سڑک حادثات میں روزانہ اوسطاً 30 بچوں کی موت واقع ہوتی ہے۔
اس موقع پر مہاراشٹر کے ٹرانسپورٹ کمشنر اویناش ڈھاکنے نے کہا کہ ملک میں ٹریفک کے اصول و ضوابط پر پابندی سے عمل نہیں کیا جاتا ہے، خاص طور سے بچوں کو ٹریفک سگنل کی معلومات نہیں ہوتی ہے، اس کے لیے والدین میں بیداری آنا چاہیے اور یہ ان کی ہی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے بچوں کو اس سے آگاہ کروایں۔
اُنہوں نے سڑک، ٹرانسپورٹ اور قومی شاہراہ کے مرکزی وزیر نتن گڈکری کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ 'مرکزی وزیر نے سڑک حادثات کی روک تھام اور ان حادثات میں ہونے والی شرح اموات پر قابو پانے کے لیے مستحسن اقدام کیے ہیں، لیکِن عوام کا ایک بڑا طبقہ اس سے فائدہ نہیں اٹھا رہا ہے، ان حادثات کی تعداد میں اضافہ کی وجہ بن رہا ہے۔
سینرجی کے بانی سوربھ ورما نے کہا کہ دورِ جدید میں تمام بچوں کو سڑک کے اصول و ضوابط اور احتیاطی تدابیر سے واقفیت ضروری ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ سالانہ ایسے حادثات میں 18 سال سے کم عمر کے 11 ہزار بچوں کی موت رونما ہوتی ہے۔
مزید پڑھیں: بھارت میں دردناک بس حادثات پر ایک رپورٹ
وزارت روڈ اور ہائی وے کے رکن دتاترے سستے نے بتایا کہ سڑک پر بچوں کی حفاظت کی ذمےداری والدین کے ہمراہ سرکاری محکموں کی ہوتی ہے، اسکے لیے سڑکوں کے اطراف پیدل چلنے کا راستہ اور اس کی تعمیر کو منصوبہ بند طریقہ سے انجام دینے کی ضرورت ہے۔
ممبئی ٹریفک کنٹرول برانچ کے مشیر ڈاکٹر شنکر وشوناتھ نے کہا کہ اسکولوں میں نچلی سطح پر سڑک کے استعمال کے تعلق سے بھی امتحانات منعقد کئے جانے چائیے۔