اطلاع دیتے ہوئے وزیر صحت راجیش ٹوپے نے بتایا کہ500 افراد اس مرض سے مکمل صحت یاب ہو چکے ہیں اوراپنے اپنے گھروں کو واپس لوٹ آئے ہیں۔
جبکہ90 افراد میوکرمائکوسس کے انفکشن کی وجہ سے فوت ہوئے ہیں۔اس مرض میں مبتلا مریضوں کو مہنگے انجکشن اور دوا گولیوں کی ضرورت ہوتی ہے جس کا خرچ اٹھانا عام آدمی کے بس کے باہر ہے۔
اسی کو دیکھتے ہوئے ریاست کے وزیر صحت راجیش ٹوپے نے اس بیماری میں مبتلا افراد کے علاج و معالجے میں لگنے والے پورے خرچ کو ریاستی حکومت کی جانب سے جاری کردہ طبی اسکیم’’مہاتما پھلے جن آروگیہ یوجنا‘‘ کے تحت برداشت کرے گی۔
ٹوپے نےنامہ نگاروں کومزید بتایا کہ صرف یہی نہیں بلکہ اس بیماری کے لئے درکار دواؤں کی قیمت بھی اس اسکیم کے ذریعے ہی ادا کی جائے گی۔
ریاستی حکومت اس اسکیم کے تحت ڈیڑھ لاکھ روپے تک کی طبی امداد فراہم کرے گی۔وزیر صحت کی جانب سے جاری کیے گئے اس اعلان کی وجہ سے میوکرمائکوسس میں مبتلا مریض اور ان کے لواحقین کے لئے ایک بہت بڑی راحت ثابت ہوگا۔
ٹوپے نے کہا کہ ریاست میںمیوکرمائکوسس میں مبتلا کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کو دیکھتے ہوئے 2؍لاکھ انفو ٹیریسین بی انجکشن کا انتظام کر ہے ہیں۔میوکرمائکوسس انفکشن کے مریضوں کا حکومتی اسکیم کے تحت مفت میں علاج معالجے کے لئے ہر طرح کے راشن کارڈ کا ہونا ضروی قرار دیا گیا ہے۔
میوکرمائکوسس انفکشن کے مریضوں کے لئے درکار انفوٹیریسینبی انجیکشن کی وافر مقدار نہ ہونے کی وجہ سے ریاستی حکومت نےتقریب1 لاکھ90 ہزار ٹیکے(انجکشن) منگوانے کا حکم جاری کیا ہے۔
واضح رہےکہ اس طرح کے انجکشن کو خریدنے کا منگوانے کا اختیار مرکزی حکومت کو ہوتا ہے۔ اس لئے ریاستی سرکار نے مرکزی حکومت سے درخواست کی ہے کہ جلد از جلداس انجکشن کو خریدنے کے لئے ریاستی سرکار کو اجازت دی جائے تاکہ وہ عالمی طور پرٹینڈری جاری کر سکے۔
انہوں نے امید جتایا کہ ان تمام مراحل سے گزرنے کے بعد ممکن ہے کہ31؍مئی تک ریاست انفوٹیریسین بی انجکشن حاصل کر لے گی۔