ETV Bharat / state

Maharashtra Political Crisis: بی جے پی تاج پوشی کی تیاریوں میں مصروف، باغی اراکین اسمبلی گوہاٹی سے گوا پہنچے

شیوسینا کے 39 اراکین اسمبلی ایکناتھ شندے کے ساتھ ہونے کے بعد مہاراشٹر حکومت کو اقلیت میں سمجھا جا رہا ہے اس پورے معاملے پر ریاستی گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نےکہا ہے کہ باغی اراکین کے ساتھ آزاد ایم ایل اے نے مجھے اس بارے میں خبردار کرنے کے لیے خط لکھا تھا۔

Rebel MLAs headed to Goa from Guwahati
بی جے پی تاج پوشی کی تیاریوں میں مصروف، باغی اراکین اسمبلی گوہاٹی سے گوا پہنچے
author img

By

Published : Jun 29, 2022, 10:27 PM IST

ممبئی:۔گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے کہا کہ بھارتیہ جنتاپارٹی کے ایک وفد نے مجھ سے ملاقات کی ان کا مطالبہ تھا کہ وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے اکثریت کھو دی ہے اس لیے مہاوکاس اگھاڑی سرکار اپنی اکثریت ثابت کرے۔ راج بھون کی طرف سے منگل کی رات دیر گئے مہاراشٹر قانون ساز کونسل کے سکریٹری کو لکھے گئے خط کے ذریعہ وزیراعلی 30 جون کو قانون ساز کونسل میں اپنی اکثریت ثابت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ کاروائی صبح 11 بجے سے شام 5 بجے تک ہوگی۔ کاروائی کی ویڈیو گرافی کی جائے گی اوربراہ راست ٹیلی کاسٹ کیا جائے گا۔ دریں اثنا شیوسینا اس معاملے کی فوری سماعت کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع ہوئی ہے۔ کیونکہ یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ ادھوٹھاکرے دن میں ہونے والی کابینہ کی میٹنگ میں کچھ سخت اقدام اٹھاسکتے ہیں۔مہاراشٹر کے وزیراعلی ادھوٹھاکرےکی 'سخت آزمائش' کل دوبارہ ہوگی۔

دوسری جانب ایکناتھ شندے کے حامی اراکین اسمبلی آج گوا پہنچ گئے ہیں اس کے بعدوہ کل صبح گوا سے ممبئی آئیں گے۔ بی جے پی نے اپنے تمام اراکین اسمبلی کو آج رات تک تاج ہوٹل میں ٹھہرنے کا حکم دیا ہے۔اس لیے سب کی نظریں اس بات پر لگی ہوئی ہیں کہ کل اسمبلی میں کیاہوگا؟ دوسری جانب ایوان اسمبلی کے نائب صدر نے۱۶؍باغی اراکین کو نااہلی کا نوٹس جاری کیا تھا اور اسے بھی باغی ایم ایل ایز نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے اس پر عدالت نے 11 جولائی کو فیصلہ کرے گی کہ آیا ان اراکین اسمبلی کو معطل کرنے کاحق ہے یانہیں؟ کہا جا رہا ہے کہ اس پربھی عدالت میں بحث کی جائے گی۔دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ شیوسینا کے گروپ لیڈر اصل یا باغی گروپ لیڈر ؟ یہ ابھی تک فیصلہ نہیں ہوا ہے یہ کیس بھی عدالت میں زیرسماعت ہے۔ ایسے میں شیوسینا کے اراکین کو کون وہیپ جاری کرے گا؟ اگر شیوسینا رہنما سنیل پربھو وہیپ جاری کرتے ہیں تو کیا اس کا اطلاق ایکناتھ شندے کے حامی عدالت میں چیلنج کریں گے؟ سیاسی گلیاروں میں یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے ٹھاکرے حکومت کو ایک خصوصی اجلاس بلانے اوراپنی اکثریت ثابت کرنے کے احکامات اپوزیشن لیڈر دیویندرفڑنویس سے ملاقات کرنے کے بعد دیے ہیں۔

خیال رہے گورنر وزیراعلی اور ریاستی کابینی کے مشورے پر عمل کرنے کا پابند ہوتا ہے۔اس لیے خصوصی اجلاس بلانے کے لیے وزیراعلی سے مشورہ کرنا لازمی تھا لیکن انہوں نے اپوزیشن لیڈر کے خط پر کنویشن بلایا جس سے قانونی مخمصہ پیدا ہوگیا ہے۔اسے بھی عدالت میں چیلنج کیا گیا ہے۔ ان معاملات نے سب کی توجہ اپنی جانب مبذول کرلی ہے۔ سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ شیوسینا کے باغی اراکین ایکناتھ شندے کی قیادت میں مہاراشٹر نونرمان سینا میں شامل ہوسکتے ہیں۔شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے سپریم کورٹ میں فلور ٹیسٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے کی بات کرتے ہوئے کہا کہیہ غیر قانونی عمل ہے۔ہمارے۱۶؍ ایم ایل اے کی نااہلی کا معاملہ پہلے ہی سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔ یہ بھی کہا کہ گورنر صرف اسی لمحے کا انتظار کر رہے تھے۔شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت حکومت بنانے کے لیے فلور ٹیسٹ کے مطالبے پر ناراض راوت نے کہا کہ شیوسینا فلور ٹیسٹ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرے گی۔ اس طرح سیشن بلانے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ یہ مکمل طور پر غیر آئینی ہے۔

شیوسینا کے باغی ایم ایل اے اور کابینی وزیر ایکناتھ شندے نے پھر دعویٰ کیا ہے کہ انہیں 50 اراکین اسمبلی کی حمایت حاصل ہے۔شندے نے دعویٰ کیا کہ ہم کل مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں فلور ٹیسٹ آسانی سے جیت جائیں گے۔انہوں نےشیو سینا اور بالا صاحب کا نام لیا اور کہا کہ شیو سینا بالاصاحب ٹھاکرے کی ہے۔ جمہوریت میں اعداد و شمار بہت اہم ہیں، ہمارے پاس مناسب نمبر ہیں۔ اس لیے ہم کل ممبئی آئیں گے اور فلور ٹیسٹ میں شرکت کریں گے۔

واضح رہے کہ جب سے ایکناتھ شندے تمام باغی ایم ایل اے کے ساتھ ممبئی چھوڑ کر شیوسینا کے خلاف بغاوت کرنے کے لیے سورت گئے ہیں، وہ مسلسل اپنے ساتھ دو تہائی اکثریت کا دعویٰ کر رہے ہیں۔ اس کی وجہ سے ان کا دعویٰ اور بھی مضبوط ہو جاتا ہے۔ کیونکہ ایک ایک کر کے کئی ایم ایل اے شیو سینا کو چھوڑ کر باغی دھڑے میں شامل ہو گئے تھے۔ اب تک شیو سینا اور مہاوکاس اگھاڑی یہ چیلنج کرتی رہی ہیں کہ اگر باغیوں کے پاس کافی تعداد ہے تو وہ آئیں اور ایوان میں اکثریت کے امتحان کا سامنا کریں، اب وہ وقت بھی آ گیا ہے۔دوسری جانب کل مہاراشٹر اسمبلی میں فلور ٹیسٹ ہوگا ۔ حالانکہ اس سے پہلے ہی مہاراشٹر کانگریس نے تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ اس سلسلے میں مہاراشٹر کانگریس کے سینئر رہنماؤں نے ایک اہم میٹنگ بلائی ہے۔ یہ میٹنگ ودھان بھون میں ہو رہی ہے۔ جس میں مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی اشوک چوہان، بالا صاحب تھوراٹ، سنیل کیدار، نتن راوت، نانا پٹولے اور چرن سنگھ سپرا موجود ہیں۔مہاراشٹر میں جاری سیاسی کشمکش کے دوران کانگریس کے رکن اسمبلی نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ مہا وکاس اگھاڑی میں شامل اہم اتحادی کانگریس پارٹی کے۱۸؍اراکین اسمبلی بھی اپنی پارٹی سے بغاوت کرکے بھارتیہ جنتاپارٹی میں شامل ہونے کے لیے تیار ہیں۔یہ لوگ موقع کا انتظار کر رہے ہیں۔تاج پوشی کی تیاریوں میں مصروف بی جے پی لیڈر سدھیر منگنٹیوار قانون ساز کونسل کے اپوزیشن لیڈر پروین دریکر کے ساتھ اسمبلی پہنچے ہیں۔ دونوں رہنما کل ہونے والے اکثریتی امتحان کی تیاریوں کا جائزہ لینے پہنچے تھے۔ جبکہ دیویندر فڑنویس کے گھر پر بھی ملاقاتوں کا دور شروع ہو رہا ہے۔

مہاراشٹر کے ریاستی صدر چندرکانت پاٹل رادھا کرشن وکھے پاٹل سمیت بی جے پی کے کئی رہنما گزشتہ کئی دنوںسے کہہ رہے تھے کہ ہم ہر حال میں 3 جولائی کو مہاراشٹر میں اپنے ساتھی اراکین اسمبلی کے ساتھ سرکار بنائیں گے جس میں وزیراعلی دیویندر فڑنویس ہونگے جبکہ نائب وزیراعلی ایکناتھ شندے ہونگے۔اسی وقت این سی پی کے سپریمو شرد پوار نے بھی آج صبح ایم وی اے رہنماؤں اور وزراء کی ایک اہم میٹنگ بلائی تھی۔ جس میں حکومت کو درپیش بحران کے حل کے حوالے سے بات چیت ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: Devendra Fadnavis Meets Governor: دیویندر فڑنویس کی گورنر سے ملاقات، فلور ٹسٹ کا مطالبہ

ممبئی:۔گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے کہا کہ بھارتیہ جنتاپارٹی کے ایک وفد نے مجھ سے ملاقات کی ان کا مطالبہ تھا کہ وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے اکثریت کھو دی ہے اس لیے مہاوکاس اگھاڑی سرکار اپنی اکثریت ثابت کرے۔ راج بھون کی طرف سے منگل کی رات دیر گئے مہاراشٹر قانون ساز کونسل کے سکریٹری کو لکھے گئے خط کے ذریعہ وزیراعلی 30 جون کو قانون ساز کونسل میں اپنی اکثریت ثابت کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ یہ کاروائی صبح 11 بجے سے شام 5 بجے تک ہوگی۔ کاروائی کی ویڈیو گرافی کی جائے گی اوربراہ راست ٹیلی کاسٹ کیا جائے گا۔ دریں اثنا شیوسینا اس معاملے کی فوری سماعت کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع ہوئی ہے۔ کیونکہ یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ ادھوٹھاکرے دن میں ہونے والی کابینہ کی میٹنگ میں کچھ سخت اقدام اٹھاسکتے ہیں۔مہاراشٹر کے وزیراعلی ادھوٹھاکرےکی 'سخت آزمائش' کل دوبارہ ہوگی۔

دوسری جانب ایکناتھ شندے کے حامی اراکین اسمبلی آج گوا پہنچ گئے ہیں اس کے بعدوہ کل صبح گوا سے ممبئی آئیں گے۔ بی جے پی نے اپنے تمام اراکین اسمبلی کو آج رات تک تاج ہوٹل میں ٹھہرنے کا حکم دیا ہے۔اس لیے سب کی نظریں اس بات پر لگی ہوئی ہیں کہ کل اسمبلی میں کیاہوگا؟ دوسری جانب ایوان اسمبلی کے نائب صدر نے۱۶؍باغی اراکین کو نااہلی کا نوٹس جاری کیا تھا اور اسے بھی باغی ایم ایل ایز نے سپریم کورٹ میں چیلنج کیا ہے اس پر عدالت نے 11 جولائی کو فیصلہ کرے گی کہ آیا ان اراکین اسمبلی کو معطل کرنے کاحق ہے یانہیں؟ کہا جا رہا ہے کہ اس پربھی عدالت میں بحث کی جائے گی۔دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ شیوسینا کے گروپ لیڈر اصل یا باغی گروپ لیڈر ؟ یہ ابھی تک فیصلہ نہیں ہوا ہے یہ کیس بھی عدالت میں زیرسماعت ہے۔ ایسے میں شیوسینا کے اراکین کو کون وہیپ جاری کرے گا؟ اگر شیوسینا رہنما سنیل پربھو وہیپ جاری کرتے ہیں تو کیا اس کا اطلاق ایکناتھ شندے کے حامی عدالت میں چیلنج کریں گے؟ سیاسی گلیاروں میں یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ گورنر بھگت سنگھ کوشیاری نے ٹھاکرے حکومت کو ایک خصوصی اجلاس بلانے اوراپنی اکثریت ثابت کرنے کے احکامات اپوزیشن لیڈر دیویندرفڑنویس سے ملاقات کرنے کے بعد دیے ہیں۔

خیال رہے گورنر وزیراعلی اور ریاستی کابینی کے مشورے پر عمل کرنے کا پابند ہوتا ہے۔اس لیے خصوصی اجلاس بلانے کے لیے وزیراعلی سے مشورہ کرنا لازمی تھا لیکن انہوں نے اپوزیشن لیڈر کے خط پر کنویشن بلایا جس سے قانونی مخمصہ پیدا ہوگیا ہے۔اسے بھی عدالت میں چیلنج کیا گیا ہے۔ ان معاملات نے سب کی توجہ اپنی جانب مبذول کرلی ہے۔ سیاسی ماہرین کا کہنا ہے کہ شیوسینا کے باغی اراکین ایکناتھ شندے کی قیادت میں مہاراشٹر نونرمان سینا میں شامل ہوسکتے ہیں۔شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت نے سپریم کورٹ میں فلور ٹیسٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے کی بات کرتے ہوئے کہا کہیہ غیر قانونی عمل ہے۔ہمارے۱۶؍ ایم ایل اے کی نااہلی کا معاملہ پہلے ہی سپریم کورٹ میں زیر التوا ہے۔ یہ بھی کہا کہ گورنر صرف اسی لمحے کا انتظار کر رہے تھے۔شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت حکومت بنانے کے لیے فلور ٹیسٹ کے مطالبے پر ناراض راوت نے کہا کہ شیوسینا فلور ٹیسٹ کو سپریم کورٹ میں چیلنج کرے گی۔ اس طرح سیشن بلانے کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ یہ مکمل طور پر غیر آئینی ہے۔

شیوسینا کے باغی ایم ایل اے اور کابینی وزیر ایکناتھ شندے نے پھر دعویٰ کیا ہے کہ انہیں 50 اراکین اسمبلی کی حمایت حاصل ہے۔شندے نے دعویٰ کیا کہ ہم کل مہاراشٹر قانون ساز اسمبلی میں فلور ٹیسٹ آسانی سے جیت جائیں گے۔انہوں نےشیو سینا اور بالا صاحب کا نام لیا اور کہا کہ شیو سینا بالاصاحب ٹھاکرے کی ہے۔ جمہوریت میں اعداد و شمار بہت اہم ہیں، ہمارے پاس مناسب نمبر ہیں۔ اس لیے ہم کل ممبئی آئیں گے اور فلور ٹیسٹ میں شرکت کریں گے۔

واضح رہے کہ جب سے ایکناتھ شندے تمام باغی ایم ایل اے کے ساتھ ممبئی چھوڑ کر شیوسینا کے خلاف بغاوت کرنے کے لیے سورت گئے ہیں، وہ مسلسل اپنے ساتھ دو تہائی اکثریت کا دعویٰ کر رہے ہیں۔ اس کی وجہ سے ان کا دعویٰ اور بھی مضبوط ہو جاتا ہے۔ کیونکہ ایک ایک کر کے کئی ایم ایل اے شیو سینا کو چھوڑ کر باغی دھڑے میں شامل ہو گئے تھے۔ اب تک شیو سینا اور مہاوکاس اگھاڑی یہ چیلنج کرتی رہی ہیں کہ اگر باغیوں کے پاس کافی تعداد ہے تو وہ آئیں اور ایوان میں اکثریت کے امتحان کا سامنا کریں، اب وہ وقت بھی آ گیا ہے۔دوسری جانب کل مہاراشٹر اسمبلی میں فلور ٹیسٹ ہوگا ۔ حالانکہ اس سے پہلے ہی مہاراشٹر کانگریس نے تیاریاں شروع کر دی ہیں۔ اس سلسلے میں مہاراشٹر کانگریس کے سینئر رہنماؤں نے ایک اہم میٹنگ بلائی ہے۔ یہ میٹنگ ودھان بھون میں ہو رہی ہے۔ جس میں مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی اشوک چوہان، بالا صاحب تھوراٹ، سنیل کیدار، نتن راوت، نانا پٹولے اور چرن سنگھ سپرا موجود ہیں۔مہاراشٹر میں جاری سیاسی کشمکش کے دوران کانگریس کے رکن اسمبلی نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ہے کہ مہا وکاس اگھاڑی میں شامل اہم اتحادی کانگریس پارٹی کے۱۸؍اراکین اسمبلی بھی اپنی پارٹی سے بغاوت کرکے بھارتیہ جنتاپارٹی میں شامل ہونے کے لیے تیار ہیں۔یہ لوگ موقع کا انتظار کر رہے ہیں۔تاج پوشی کی تیاریوں میں مصروف بی جے پی لیڈر سدھیر منگنٹیوار قانون ساز کونسل کے اپوزیشن لیڈر پروین دریکر کے ساتھ اسمبلی پہنچے ہیں۔ دونوں رہنما کل ہونے والے اکثریتی امتحان کی تیاریوں کا جائزہ لینے پہنچے تھے۔ جبکہ دیویندر فڑنویس کے گھر پر بھی ملاقاتوں کا دور شروع ہو رہا ہے۔

مہاراشٹر کے ریاستی صدر چندرکانت پاٹل رادھا کرشن وکھے پاٹل سمیت بی جے پی کے کئی رہنما گزشتہ کئی دنوںسے کہہ رہے تھے کہ ہم ہر حال میں 3 جولائی کو مہاراشٹر میں اپنے ساتھی اراکین اسمبلی کے ساتھ سرکار بنائیں گے جس میں وزیراعلی دیویندر فڑنویس ہونگے جبکہ نائب وزیراعلی ایکناتھ شندے ہونگے۔اسی وقت این سی پی کے سپریمو شرد پوار نے بھی آج صبح ایم وی اے رہنماؤں اور وزراء کی ایک اہم میٹنگ بلائی تھی۔ جس میں حکومت کو درپیش بحران کے حل کے حوالے سے بات چیت ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: Devendra Fadnavis Meets Governor: دیویندر فڑنویس کی گورنر سے ملاقات، فلور ٹسٹ کا مطالبہ

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.