راشٹر سیوا دل کی جانب سے این آر سی کے خلا ف ملک گیر احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس میں مہاراشٹر کا اہم کردار ہو گا۔
راشٹر سیوا دل ( آر ایس ڈی ) کے ریاستی روح رواں و رکن قانون ساز کونسل کپِل پاٹل نے کہا کہ این آر سی اور ایک زبان پالیسی کے خلاف قومی سطح پر احتجاج کیا جانا ضروری ہے تا کہ مرکزی حکومت کے خطرناک منصوبے پایہ تکمیل تک نہ پہنچے ۔
ممبئی میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آر ایس ڈی کے قومی سربراہ ڈاکٹر گنیش دیوی نے کہا کہ مرکزی حکومت این آر سی کا جو قانون نافذ کر رہی ہے ۔
اس کی شدت کے ساتھ مخالفت کیا جانا ضروری ہے نیز مسلمانوں کو اس سے خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔
انہوں نے کہا کہ این آر سی کے نام پر ملک کو تقسیم کرنے اور اسکی گنگا جمنی تہذیب کو ختم کرنےکی سازش رچی جا رہی ہے نیز ملک میں ایسے کروڑوں افراد رہائش پذیر ہیں جن کے پاس کوئی دستاویزی ثبوت نہیں ہیں لیکن بر سہا برس سے وہ اس ملک میں رہ رہے ہیں وہ اسی ملک کے باشندے ہیں۔
گنیش دیوی نے کہا کہ ملک میں ایسے کروڑوں آدی واسی اور قبائلی و پسماندہ علاقے ہیں جہاں رہائش پذیر افراد اور ان کے آباء و اجداد صدیوں قبل یہاں آکر سکونت اختیار کی تھی کیا وہ اس ملک کے شہری نہیں ہیں۔
انہوں نے کاہ کہ یہ ہندو اور مسلمانوں کا معاملہ نہیں بلکہ شہریت کے نام پر ملک میں تفرقہ اور بد امنی پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
رکن قانون ساز کونسل کپِل پاٹل نے اس موقع پر کہا کہ مرکزی حکومت جو ون لینگویج پالیسی یعنی ایک زبان پالیسی کا قانون نافذ کرنے جا رہی ہے اس سے ملک کی دیگر زبانوں کے ساتھ نا انصافی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ڈی ایم کے کے لیڈر ایم اسٹالین نے اس معاملے کی پارلیمنٹ میں مخالفت کی تھی اور انہوں نے وعدہ کیا ہے اس سیاہ قانون کے خلاف وہ قومی سطح پر احتجاج کریں گے۔
کپِل پاٹل نے مزید کہا کہ ممبئی سمیت مہاراشٹر کے دیگر حصوں میں ہونے والے احتجاجی پروگرام کا ایک لائحہ عمل تیار کیا جارہا ہے اور جلد ہی اس سے عوام کو مطلع کیا جائے گا۔
اس موقع پر کامریڈ کانکونے نے بھی خطاب کیا اور این آر سی قانون کی مخالفت کی۔