ETV Bharat / state

این آر سی کے خلا ف ملک گیر احتجاج کا فیصلہ

شہریت رجسٹر قانون( این آر سی ) سے صرف مسلمانوں کے خلاف نہیں ہے بلکہ اس سے دیگر اقوام کے حقوق بھی چھینے جانے کا اندیشہ ہے ۔

راشٹر سیوا دل
راشٹر سیوا دل
author img

By

Published : Nov 27, 2019, 3:04 PM IST

راشٹر سیوا دل کی جانب سے این آر سی کے خلا ف ملک گیر احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس میں مہاراشٹر کا اہم کردار ہو گا۔

راشٹر سیوا دل ( آر ایس ڈی ) کے ریاستی روح رواں و رکن قانون ساز کونسل کپِل پاٹل نے کہا کہ این آر سی اور ایک زبان پالیسی کے خلاف قومی سطح پر احتجاج کیا جانا ضروری ہے تا کہ مرکزی حکومت کے خطرناک منصوبے پایہ تکمیل تک نہ پہنچے ۔

ممبئی میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آر ایس ڈی کے قومی سربراہ ڈاکٹر گنیش دیوی نے کہا کہ مرکزی حکومت این آر سی کا جو قانون نافذ کر رہی ہے ۔

اس کی شدت کے ساتھ مخالفت کیا جانا ضروری ہے نیز مسلمانوں کو اس سے خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ این آر سی کے نام پر ملک کو تقسیم کرنے اور اسکی گنگا جمنی تہذیب کو ختم کرنےکی سازش رچی جا رہی ہے نیز ملک میں ایسے کروڑوں افراد رہائش پذیر ہیں جن کے پاس کوئی دستاویزی ثبوت نہیں ہیں لیکن بر سہا برس سے وہ اس ملک میں رہ رہے ہیں وہ اسی ملک کے باشندے ہیں۔

گنیش دیوی نے کہا کہ ملک میں ایسے کروڑوں آدی واسی اور قبائلی و پسماندہ علاقے ہیں جہاں رہائش پذیر افراد اور ان کے آباء و اجداد صدیوں قبل یہاں آکر سکونت اختیار کی تھی کیا وہ اس ملک کے شہری نہیں ہیں۔

انہوں نے کاہ کہ یہ ہندو اور مسلمانوں کا معاملہ نہیں بلکہ شہریت کے نام پر ملک میں تفرقہ اور بد امنی پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

رکن قانون ساز کونسل کپِل پاٹل نے اس موقع پر کہا کہ مرکزی حکومت جو ون لینگویج پالیسی یعنی ایک زبان پالیسی کا قانون نافذ کرنے جا رہی ہے اس سے ملک کی دیگر زبانوں کے ساتھ نا انصافی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ڈی ایم کے کے لیڈر ایم اسٹالین نے اس معاملے کی پارلیمنٹ میں مخالفت کی تھی اور انہوں نے وعدہ کیا ہے اس سیاہ قانون کے خلاف وہ قومی سطح پر احتجاج کریں گے۔

کپِل پاٹل نے مزید کہا کہ ممبئی سمیت مہاراشٹر کے دیگر حصوں میں ہونے والے احتجاجی پروگرام کا ایک لائحہ عمل تیار کیا جارہا ہے اور جلد ہی اس سے عوام کو مطلع کیا جائے گا۔

اس موقع پر کامریڈ کانکونے نے بھی خطاب کیا اور این آر سی قانون کی مخالفت کی۔

راشٹر سیوا دل کی جانب سے این آر سی کے خلا ف ملک گیر احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس میں مہاراشٹر کا اہم کردار ہو گا۔

راشٹر سیوا دل ( آر ایس ڈی ) کے ریاستی روح رواں و رکن قانون ساز کونسل کپِل پاٹل نے کہا کہ این آر سی اور ایک زبان پالیسی کے خلاف قومی سطح پر احتجاج کیا جانا ضروری ہے تا کہ مرکزی حکومت کے خطرناک منصوبے پایہ تکمیل تک نہ پہنچے ۔

ممبئی میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے آر ایس ڈی کے قومی سربراہ ڈاکٹر گنیش دیوی نے کہا کہ مرکزی حکومت این آر سی کا جو قانون نافذ کر رہی ہے ۔

اس کی شدت کے ساتھ مخالفت کیا جانا ضروری ہے نیز مسلمانوں کو اس سے خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔

انہوں نے کہا کہ این آر سی کے نام پر ملک کو تقسیم کرنے اور اسکی گنگا جمنی تہذیب کو ختم کرنےکی سازش رچی جا رہی ہے نیز ملک میں ایسے کروڑوں افراد رہائش پذیر ہیں جن کے پاس کوئی دستاویزی ثبوت نہیں ہیں لیکن بر سہا برس سے وہ اس ملک میں رہ رہے ہیں وہ اسی ملک کے باشندے ہیں۔

گنیش دیوی نے کہا کہ ملک میں ایسے کروڑوں آدی واسی اور قبائلی و پسماندہ علاقے ہیں جہاں رہائش پذیر افراد اور ان کے آباء و اجداد صدیوں قبل یہاں آکر سکونت اختیار کی تھی کیا وہ اس ملک کے شہری نہیں ہیں۔

انہوں نے کاہ کہ یہ ہندو اور مسلمانوں کا معاملہ نہیں بلکہ شہریت کے نام پر ملک میں تفرقہ اور بد امنی پھیلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

رکن قانون ساز کونسل کپِل پاٹل نے اس موقع پر کہا کہ مرکزی حکومت جو ون لینگویج پالیسی یعنی ایک زبان پالیسی کا قانون نافذ کرنے جا رہی ہے اس سے ملک کی دیگر زبانوں کے ساتھ نا انصافی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ڈی ایم کے کے لیڈر ایم اسٹالین نے اس معاملے کی پارلیمنٹ میں مخالفت کی تھی اور انہوں نے وعدہ کیا ہے اس سیاہ قانون کے خلاف وہ قومی سطح پر احتجاج کریں گے۔

کپِل پاٹل نے مزید کہا کہ ممبئی سمیت مہاراشٹر کے دیگر حصوں میں ہونے والے احتجاجی پروگرام کا ایک لائحہ عمل تیار کیا جارہا ہے اور جلد ہی اس سے عوام کو مطلع کیا جائے گا۔

اس موقع پر کامریڈ کانکونے نے بھی خطاب کیا اور این آر سی قانون کی مخالفت کی۔

Intro:امیر جماعت اسلامی ہند تلنگانہ حامد محمد خان نے مرکزی حکومت کے این آر سی کے فیصلے کو احمقانہ قرار دیتے ہوئے اس سے کریز کرنے کا مشورہ دیا اور کہا کہ اس سے باز رہنے کیلئے جماعت اسلامی ہند مرکزی حکومت کو سفارشات روانہ کریگی اور دباؤ بھی ڈالا جائے گا_ حامد محمد خان نے حیدرآباد میں واقع جماعت کے ہیڈ کوارٹر میں میڈیا سے مخاطب تھے انہوں نے کہا کہ آسام میں حکومت نے این آر سی کا تلخ تجربہ کر کے دیکھ لیا جس کے نتیجے میں تقریبا 20 لاکھ افراد بے وطن ہو گئے اور ان کے تعلق سے حکومت اب تک کوئی بھی فیصلہ کرنے سے قاصر ہے_


Body:امیر جماعت اسلامی ہند تلنگانہ نےااین آر سی کو نہ صرف مسلمان بلکہ دیگر اقلیتوں کیلئے بھی نقصاندہ قرار دیا اور کہا کہ تمام اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کو این پی آر کیلئے تیار رہنا چاہیے_ انہوں نے اقلیتوں سے اپنے مکمل دستاویزات بنوا لینے اور ان میں تصحیح کروانے کی اپیل کی اور مسجد کمیٹیوں کو اس سلسلے میں عوام کو خدمت فراہم کرنے کا مشورہ دیا_ حامد محمد خان نے کہا کہ جماعت اسلامی ہند بھی ملک بھر میں "ناگرک شیوا کیندر" کے قیام کا اعلان کیا اور بتایا کہ ہر ضلع میں ان مراکز کا قیام عمل میں لاتے ہوئے عوام کی رہنمائی کی جائے گی_ حامد محمد خان نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس ضمن میں خوفزدہ نہ ہوں بلکہ اس کے مقابلے کیلئے پوری طرح تیار رہیں_


Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.