شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے)، این آر سی، این پی آر اور مرکزی حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں کو لے کر مہاراشٹر کی مخلوط حکومت میں شامل تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں نے میٹنگ لی اور متفقہ طور پر یہ فیصلہ کیا کہ 24 جنوری کو مرکزی حکومت کے اس متنازع قانون کے خلاف ممبئی میں ایک ریلی نکالی جائے گی جس کی قیادت راشٹر وادی کانگریس کے سربراہ شرد پوار کریں گے۔
ممبئی کانگریس کے صدر ایکناتھ گائیکوارڑ کی صدارت میں راشٹروادی کانگریس پارٹی، سماجوادی پارٹی، لوک بھارتی، سی پی آئی، سی پی ایم، جنتادل سیکولر، ڈی آر ایس پی، راشٹریہ سیوا دل اور دیگر سیاسی جماعتوں اور تنظیموں کے نمائندوں کی ایک میٹنگ کا انعقادکیا گیا تھا۔
میٹنگ کی تفصیلات بتاتے ہوئے قانون ساز کونسل کے رکن کپل پاٹل اور کرن پاوسکر نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون صرف مسلمانوں کے خلاف ہی نہیں ہے بلکہ آدیواسی، لنگایت سماج، پسماندہ طبقات اور دیگر طبقات کے بھی خلاف ہے نیز نوٹ بندی کے وقت عوام کو جن دقتوں کا سامنا کرنا پڑا تھا وہی دقتوں کا سامنا کرنے کے لیے اس قانون کو متعارف کرایا جا رہا ہے۔
دونوں رہنماؤں نے کہا کہ 'یہ کسی ایک مذہب اور ایک سماج کا معاملہ نہیں بلکہ اس معاملے میں پورے بھارتیوں کو ایک ہو کر سڑکوں پر آ کر مظاہرہ کرنا چاہیے۔
انہوں نے اخباری نمائندوں کو بتایا کہ اس ریلی میں کسی بھی پارٹی کاجھنڈا یا بینر نہیں ہو گا بلکہ ہاتھوں میں ترنگا جھنڈا لیکر ہم 'بھارت کے لوگ' کا نعرہ لگا کر اس تحریک کا آغاز کیا جائے گا۔
24 جنوری کو دوپہر تین بجے دادر کے ہتاتما بابو گینو کامگار اسٹیڈیم میں منعقد کی گئی اس ریلی میں اہلیان ممبئی کے ایک بڑے طبقے کی شرکت متوقع ہے۔
میٹنگ میں جن سیاسی پارٹیوں کے نمائندوں نے شرکت کی ان میں سماجوادی پارٹی کے معراج صدیقی، کانگریس کے ترجمان سچن ساونت، انجمن اسلام کے صدر ڈاکٹر ظہیر قاضی، سی پی آئی کے رہنما پرکاش ریڈی، جنتادل سیکولر کے پربھاکر نارکر، پسماندہ طبقات کے ڈاکٹر کیلاش گوڑ اور دیگر شامل تھے۔