ممبئی: قومی دارالحکومت دہلی کے جنتر منتر پر 23 اپریل سے جاری پہلوانوں کے احتجاجی مظاہرے کو مختلف سیاسی پارٹیوں سمیت طلباء، خواتین، کسان اور مزدور تنظیموں کی طرف سے حمایت مل رہی ہے۔ وہیں ایم این ایس کے سربراہ راج ٹھاکرے بھی ملک کے لیے میڈل جیتنے والے پہلوانوں کی حمایت میں سامنے آئے ہیں۔ بتا دیں کہ پہلوان بی جے پی کے رکن پارلیمنٹ برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔
راج ٹھاکرے نے وزیر اعظم نریندر مودی کے نام ایک خط جاری کرتے ہوئے لکھا ہے کہ 'ملک کی بیٹیاں'، جن کی محنت نے ملک کے لیے کئی تمغے جیتے ہیں انصاف کی التجا کر رہی ہیں۔ اُن کے ساتھ ایسا سلوک نہیں ہونا چاہیے تھا، جو 28 مئی کو ہوا تھا۔ انہوں نے مودی سے اپیل کی کہ وہ پہلوانوں کی بات سنیں اور کوئی حل نکالیں۔
انہوں نے خط میں لکھا ہے کپ 'خواتین پہلوان، جنہیں ہم فخر سے اپنے ملک کی بیٹیاں کہتے ہیں، ان کی محنت کے بل بوتے پر ملک کو کئی تمغے ملے وہ کئی دنوں سے دہلی میں انصاف کی فریاد کر رہی ہیں۔ اگر ان کی محنت کا صلہ نہ ملا تو کون سا کھلاڑی ہمارے ملک کے لیے تمغے جیتنے کی بھرپور کوشش کرے گا؟ اگر یہ تصویر سامنے آتی ہے کہ ملک کی حکومت کو کھلاڑیوں کی عزت کا خیال نہیں تو 'کھیلو انڈیا' کا نعرہ خواب ہی رہے گا۔
راج ٹھاکرے نے مودی سے کہا ہے کہ اس سے پہلے جب آپ گجرات کے وزیر اعلیٰ تھے تو آپ اتراکھنڈ کے حادثے یا ممبئی میں 26/11 کے دہشت گردانہ حملے کے بعد لوگوں کی مدد کے لیے پہنچے تھے یہ آپ کی مہربانی تھی۔ خواتین ریسلرز PMO یا آپ کی رہائش گاہ سے تھوڑی ہی دوری پر ہیں۔ وہ بھی آپ سے رواداری کی توقع کر رہی ہیں۔ مہاراشٹر نو نرمان سینا بھی اسی کی توقع کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: Wrestlers Protest پہلوانوں کے احتجاج میں کسانوں کی انٹری
راج ٹھاکرے کے علاوہ آنجہانی گوپی ناتھ منڈے کی بیٹی اور بی جے پی ایم پی پریتم منڈے پہلوانوں کی حمایت میں سامنے آئی ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ مرکزی حکومت کو پہلوانوں کی بات سننی چاہئے۔ اگر خواتین ریسلرز ایسے مطالبات کر رہی ہیں تو ان کی بات سن کر مناسب کارروائی کی جانی چاہیے۔ اگر ان کی بات نہ سنی جائے تو جمہوریت میں یہ قابل قبول نہیں۔