دراصل اس احتجاج میں شامل ہونے کے لئے مجلس اتحاد المسلمین کے رہنما اسد الدین اویسی نے اپیل کی تھی ۔
اس موقع پر اویسی نے اپنے خطاب کے دوران عوام سے موبائل کی روشنی کے ساتھ دستور ہند دہرایا۔
انہوں نے حکومت مہاراشٹر اور تینوں پارٹیوں سے مخاطب ہو کر کہا کہ 'اس قانون کو لے کر ریاست میں اپنی منشاء کو وہ ظاہر کریں۔'
انہوں نے عوام سے حوصلے بلند رکھنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ 'اگر حسین سے اور کربلا کے جانثاروں سے محبت ہے تو جب تک زندہ رہو وقت کے یزیدوں سے مقابلہ کرو۔'
اس احتجاج کے دوران کچھ غیر سماجی عناصر نے بھارت ماتا کی جے اور جے شری رام کے نعرے لگا کر ماحول خراب کرنے کی کوشش کی لیکن پولیس نے انھیں بروقت گرفتار کر لیا۔ جس کی وجہ سے ان کی منشاء پر پانی پھر گیا
احتجاج میں شامل خواتین نے کہا کہ' ہم اسی ملک کے باشندے ہیں۔ اور جو بھی ہمارے کاغذات دیکھنے کی کوشش کریں گا پہلے وہ اپنے کاغذات ہمیں دکھائے۔'
واضع رہے کہ مہارشٹر میں روزانہ لگبھگ 30 سے زائد احتجاج ہو رہے ہیں۔ جھولا میدان کے پاس ہی شاہین باغ کی طرز پر سی اے اے اور این آر سی کے خلاف لوگ احتجاج درج کرا رہے ہیں۔
حالانکہ مہاراشٹر حکومت نے یہ پہلے ہی واضح کر دیا ہے کہ وہ اس قانون کو مہاراشٹر میں نافذ نہیں کریں گے۔ لیکن عوام کی مانگ ہے کہ حکومت قانونی طریقے سے نوٹیفکیشن جاری کرے۔