گزشتہ شام پانچ بجے حج ٹریننگ سینٹر ہال اسکول نمبر 1 قدوائی روڈ پر منعقد پریس کانفرنس میں پولیوشن کنٹرول ریزنل آفیسر سنگھے وار نے اس بات کا اعلان کیا۔
سنگھے وار نے بتایا کہ این جی ٹی کی جانب سے سماعت مکمل ہوچکی ہے اور اس میں فضائی آلودگی کے ساتھ صوتی آلودگی کے مسائل اجاگر ہوئے جس میں سینکڑوں افراد نے شکایت درج کرائی تھی۔ اب این جی ٹی کے حکم سے ہی مہاراشٹر پولیوشن کنٹرول بورڈ کا سروے جاری ہے جس پر قانونی کارروائی عنقریب کی جائے گی۔
این جی ٹی اور مہاراشٹر پولیوشن کنٹرول بورڈ کے دیے گئے قوانین کے مطابق ہر چھوٹی بڑی صنعت کا جائزہ لیا جائے گا۔ اگر غیر قانونی یا پھر شرائط مکمل نہ ہونے پر اسے بند کرنے کا حکم یا شہر سے دور باہر کر دیا جائے گا۔
آج کی اس میٹنگ میں شہر سائزنگ ایسوسی ایشن، مالیگاوں پاورلوم سمیتی، پاورلوم ایسوسی ایشن اور بنکر افراد نے مہاراشٹر پولیوشن کنٹرول بورڈ کے افسران سے تبادلہ خیال کیا۔
سائزنگ ایسوسی ایشن صدر یوسف الیاس نے کہا کہ پاورلوم صنعت شہر کی قدیم گھریلو صنعت ہے۔ شہر میں یہ صنعت انگریزوں کے زمانے سے ہے، پہلے ہینڈ لوم سے کپڑے اور ساڑیاں تیار کی جاتی تھیں بعد میں سادے پاورلوم پھر جدید طرز کے واٹر جیٹ و ایئر جیٹ لوم کا چلن عام ہونے لگاہے۔
یوسف الیاس کا مزید کہنا ہے کہ شہر میں پاورلوم صنعت دھیرے دھیرے ترقی کرنے لگی لیکن اتنے برسوں کے بعد اب ایک سازش کے تحت شہر سے پارچہ بافی صنعت کو ختم کیا جا رہا ہے۔