ممبئی:اورنگ آباد میونسپل کارپوریشن انتخابات کے پیش نظر ایک بار پھر پرانے موضوع پر سیاست گرم ہے۔ اورنگ آباد کا نام بدل کر سمبھاجی نگر کرنے پر بی جے پی، شیوسینا آمنے سامنے ہے۔
وہیں مہاوکاس اگھاڑی میں کانگریس کی جانب سے نام تبدیل کئے جانے کی مخالفت کی جا رہی ہے جبکہ بی جے پی اس موضوع کو اٹھا کر شیوسینا کو نیچا دکھانے کی کوشش کررہی ہے، لیکن شیوسینا بھی بی جے پی کو جواب دے رہی ہے۔
اس دوران شیوسینا نے بی جے پی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے کو لے کر بی جے پی جو کانگریس پر تنقید کر رہی ہے اس کا کیا مطلب ہے،کانگریس تو پہلے سے ہی اورنگ آباد کا نام تبدیل کرنے کے خلاف ہے اور سرکاری کاغذ پر نہ صحیح لیکن ریاست میں کانگریس کا وزیر اعلی ہوتے ہوئے بھی شیوسینا چیف بال ٹھاکرے نے اورنگ آباد کا نام سمبھاجی نگر کر دیا تھا اور عوام نے اسے قبول بھی کیا ہے۔
شیوسینا نے کہا کہ سمبھاجی نگر کی وجہ سے مہاوکاس اگھاڑی میں کوئی بگاڑ ہوگا اگر ایسا کسی کو لگ رہا ہو تو وہ پاگل ہے اس موضوع پر مہاوکاس اگھاڑی میں کشیدگی ہوگی وہ یہ بھول جائیں سرکار اپنا کام اچھی طرح سے کر رہی ہے۔
مزید پڑھیں:
شیوسینا کے اردو کیلنڈر پر بی جے پی کا حملہ
وہیں مہاراشٹر بی جے پی کے صدر چندرکانت دادا پاٹل نےکہا کہ جب الہ آباد کا نام پریاگ راج، فیض آباد کا ایودھیا اور دہلی میں اورنگ زیب روڈ کا نام ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام ہو سکتا ہے تو پھر اورنگ آباد کا نام سمبھاجی نگر کیوں نہیں ہو سکتا ہے؟۔
چندرکانت پاٹل کے بیان پر شیوسینا نے پلٹ وار کرتے ہوئے کہا کہ جب مذکورہ سبھی ناموں کو تبدیل کردیا گیا تو اس وقت مہاراشٹر میں بھی آپ کی اگوائی میں سرکار چل رہی تھی تو پھر آپ نے ارنگ آباد کا نام سمبھاجی نگر کیوں نہیں کیا عوام کو جواب دیں ۔