ETV Bharat / state

Ratnagiri Barasu Refinery رتناگیری بارسو ریفائنری پر سیاست تیز، دیویندر فڑنویس کا ردعمل - politics onratnagiri barsu refinery in maharashtra

ریاست مہاراشٹر کے ضلع رتناگیری میں سعودی آرامکو اور ابو ظہبی نیشنل آئل کمپنی کی مدد سے مجوزہ رتناگیری ریفائنری اینڈ پیٹرو کیمیکل پروجیکٹ (RRPL) کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے جارہے ہیں۔ مظاہرین کے مطابق اس پروجیکٹ کے لیے ان سے زمینیں لے لی جائیں گی اور انہیں اس سے نقصان پہنچے گا۔ Ratnagiri Barasu Refinery

Maharashtra Politics
Maharashtra Politics
author img

By

Published : Apr 26, 2023, 1:33 PM IST

وجے پورہ: پہلے آرے، پھر سمردھی ہائی وے، بندرگاہ اور اب ریفائنری کی مخالفت کی جا رہی ہے۔ مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے منگل کو کہا کہ ہم پرامن مظاہرین سے بات چیت کریں گے، لیکن ان لوگوں کو برداشت نہیں کریں گے جو صرف سیاست کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ سوال بھی پوچھا کہ اس احتجاج سے کس کا تعلق ہے؟ درحقیقت ادھو ٹھاکرے گروپ نے رتناگیری بارسو ریفائنری پروجیکٹ کی مخالفت کرنے والے لوگوں کی حمایت کی ہے ان کی تحریک کی حمایت کا اعلان بھی کیا۔

وجے پورہ میں کرناٹک اسمبلی انتخابات کی مہم کے لیے آئے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے کہا کہ مرکزی حکومت کی تین کمپنیاں اس ریفائنری کی تعمیر کے لیے مل کر کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے (اپوزیشن گروپ) شروع سے ہی ریفائنری کی مخالفت کر رہی ہے، پھر اقتدار میں آنے کے بعد انہوں نے یہ ریفائنری بارسو میں قائم کرنے کا فیصلہ کیا تو انہوں نے وزیر اعظم کو خط بھیجا۔ اب کام شروع ہوا اور پھر مخالفت ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے مخالفین کا احترام کرتے ہیں ہم ان کے ساتھ بات چیت کرنے اور ان کی غلط فہمیوں کو دور کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن سیاست کے لیے احتجاج کرنے والوں کو ہم برداشت نہیں کریں گے۔ ایسی ہی ایک ریفائنری جام نگر میں ہے، جہاں سے فائدہ ہو رہا ہے آخر کار ثابت ہو گیا کہ ریفائنری سے کوئی نقصان نہیں ہوا، ریفائنری سے ماحولیات کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔

فڑنویس نے کہا کہ یہ گرین ریفائنری ہے تو ماحول کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا لیکن اپوزیشن جھوٹ بول کر مہاراشٹر کو اور کتنا نقصان پہنچائے گی؟ یہاں ایک بھی درخت نہیں ہے۔ ہم نے یہ بھی کہا کہ ہم کٹل شلپا کی جگہ چھوڑ دیں گے۔ کچھ لوگ سیاست کے لیے احتجاج کر رہے ہیں اور کچھ باہر والوں کے ساتھ احتجاج کر رہے ہیں۔

دراصل مہاراشٹر کے رتناگیری میں سعودی آرامکو اور ابو ظہبی نیشنل آئل کمپنی کی مدد سے مجوزہ رتناگیری ریفائنری اینڈ پیٹرو کیمیکل پروجیکٹ (RRPL) کے خلاف احتجاج شروع ہو گیا ہے۔ کانگریس، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی اور شیو سینا (ادھو گروپ) کی اپوزیشن مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کے قائدین اور مقامی پارٹیاں گاؤں والوں کی حمایت میں سامنے آئی ہیں۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ آر آر پی ایل پروجیکٹ کے لیے گاؤں والوں کی 20 ایکڑ زمین لی جائے گی۔

این سی پی کے رہنما اجیت پوار، کانگریس پارٹی کے لیڈر بالاصاحب تھورت، شیو سینا کے سنجے راوت اور دیگر نے برسراقتدار شیو سینا-بی جے پی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ گاؤں والوں کے احتجاج کے پیش نظر سروے کو منسوخ کرے۔ 1500 پولیس اہلکار، 300 سے زیادہ ایس آر پی اہلکار اور فساد کنٹرول پولیس کی چار پلاٹون برسو، گوول، دھوپیشور وڑاچی واڑی-گووال، راجا پور، کھلچی واڑی-گووال، پنھالے-طرفے گاؤں میں اور اس کے آس پاس تعینات کیا گیا۔

مزید پڑھیں: فی الحال مہا وکاس اگھاڑی ہے لیکن یہ نہیں معلوم کہ کل اس کا وجود ہوگا یا نہیں: شرد پوار

وجے پورہ: پہلے آرے، پھر سمردھی ہائی وے، بندرگاہ اور اب ریفائنری کی مخالفت کی جا رہی ہے۔ مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے منگل کو کہا کہ ہم پرامن مظاہرین سے بات چیت کریں گے، لیکن ان لوگوں کو برداشت نہیں کریں گے جو صرف سیاست کے لیے احتجاج کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ سوال بھی پوچھا کہ اس احتجاج سے کس کا تعلق ہے؟ درحقیقت ادھو ٹھاکرے گروپ نے رتناگیری بارسو ریفائنری پروجیکٹ کی مخالفت کرنے والے لوگوں کی حمایت کی ہے ان کی تحریک کی حمایت کا اعلان بھی کیا۔

وجے پورہ میں کرناٹک اسمبلی انتخابات کی مہم کے لیے آئے نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فڑنویس نے کہا کہ مرکزی حکومت کی تین کمپنیاں اس ریفائنری کی تعمیر کے لیے مل کر کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے (اپوزیشن گروپ) شروع سے ہی ریفائنری کی مخالفت کر رہی ہے، پھر اقتدار میں آنے کے بعد انہوں نے یہ ریفائنری بارسو میں قائم کرنے کا فیصلہ کیا تو انہوں نے وزیر اعظم کو خط بھیجا۔ اب کام شروع ہوا اور پھر مخالفت ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم اپنے مخالفین کا احترام کرتے ہیں ہم ان کے ساتھ بات چیت کرنے اور ان کی غلط فہمیوں کو دور کرنے کے لیے تیار ہیں لیکن سیاست کے لیے احتجاج کرنے والوں کو ہم برداشت نہیں کریں گے۔ ایسی ہی ایک ریفائنری جام نگر میں ہے، جہاں سے فائدہ ہو رہا ہے آخر کار ثابت ہو گیا کہ ریفائنری سے کوئی نقصان نہیں ہوا، ریفائنری سے ماحولیات کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا۔

فڑنویس نے کہا کہ یہ گرین ریفائنری ہے تو ماحول کو کوئی نقصان نہیں پہنچے گا لیکن اپوزیشن جھوٹ بول کر مہاراشٹر کو اور کتنا نقصان پہنچائے گی؟ یہاں ایک بھی درخت نہیں ہے۔ ہم نے یہ بھی کہا کہ ہم کٹل شلپا کی جگہ چھوڑ دیں گے۔ کچھ لوگ سیاست کے لیے احتجاج کر رہے ہیں اور کچھ باہر والوں کے ساتھ احتجاج کر رہے ہیں۔

دراصل مہاراشٹر کے رتناگیری میں سعودی آرامکو اور ابو ظہبی نیشنل آئل کمپنی کی مدد سے مجوزہ رتناگیری ریفائنری اینڈ پیٹرو کیمیکل پروجیکٹ (RRPL) کے خلاف احتجاج شروع ہو گیا ہے۔ کانگریس، نیشنلسٹ کانگریس پارٹی اور شیو سینا (ادھو گروپ) کی اپوزیشن مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کے قائدین اور مقامی پارٹیاں گاؤں والوں کی حمایت میں سامنے آئی ہیں۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ آر آر پی ایل پروجیکٹ کے لیے گاؤں والوں کی 20 ایکڑ زمین لی جائے گی۔

این سی پی کے رہنما اجیت پوار، کانگریس پارٹی کے لیڈر بالاصاحب تھورت، شیو سینا کے سنجے راوت اور دیگر نے برسراقتدار شیو سینا-بی جے پی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ گاؤں والوں کے احتجاج کے پیش نظر سروے کو منسوخ کرے۔ 1500 پولیس اہلکار، 300 سے زیادہ ایس آر پی اہلکار اور فساد کنٹرول پولیس کی چار پلاٹون برسو، گوول، دھوپیشور وڑاچی واڑی-گووال، راجا پور، کھلچی واڑی-گووال، پنھالے-طرفے گاؤں میں اور اس کے آس پاس تعینات کیا گیا۔

مزید پڑھیں: فی الحال مہا وکاس اگھاڑی ہے لیکن یہ نہیں معلوم کہ کل اس کا وجود ہوگا یا نہیں: شرد پوار

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.