اورنگ آباد:مہاراشٹر کے ناندیڑ کے شنکر راؤ چوہان گورنمنٹ میڈیکل ہسپتال میں 12 نومولود بچوں سمیت 24 مریضوں کی ایک ہی دن میں اموات کا افسوناک واقعہ کل پیش آیا تو وہیں اورنگ اباد شہر کے گورنمنٹ میڈیکل کالج اینڈ ہسپتال میں 24 گھنٹے میں 18 اموات ہوئی ہے جس میں دو نامولود بچے بھی شامل ہیں۔
اس واقعہ نے ریاست میں اقتدار پر قابض لوگوں کے خلاف غصے کی لہر دوڑا دی ہے۔ اس واقعے پر سیاسی رہنما بھی اب سرکاری ہسپتال کا دورہ کر رہے ہیں اور اپنا رد عمل کا اظہار کر رہے ہیں۔ مجلس اتحاد المسلمین کے رکن پارلمان سید امتیاز جلیل نے بھی مریضوں کی موت پر افسوس کا اظہار کیا ہے اور کہا ہے کے سرکاری ہسپتال ہسپتال نہیں بلکہ سفاکانہ قتل ہیں۔
اورنگ آباد گورنمنٹ میڈیکل کالج اینڈ اسپتال میں ریاست کے سابق وزیر صحت راجیش ٹوپے نے ناندیڑ کے سرکاری اسپتال اور اورنگ آباد کے سرکاری اسپتال میں مریضوں کی موت پر افسوس کا اظہار کیا۔سرکاری میڈیکل کالج اور اسپتال کا دورہ کیا، میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے سرکاری اسپتالوں میں ایڈمٹ مریضوں کے ساتھ جیسا سلوک ہونا چاہیے تھا، وہ نہیں ہو رہا ہے اور مریضوں کی موت پر بھی سیاست ہو رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Abu Asim Azmi Protest In Mumbai ابوعاصم اعظمی کا حکومت پر انڈیا الائنس کی آواز دبانے کا سنگین الزام
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ سرکاری اسپتالوں میں صرف غریب لوگ ہی علاج کی غرض سے آتے ہیں، اس لیے حکومت کو سرکاری اسپتالوں پر بھی توجہ دینی چاہیے، ورنہ جس طرح ناندیڑ اور اورنگ آباد میں مریضوں کی اموات ہو رہی ہیں، اس سے حالات مزید خراب ہوسکتے ہیں۔