ممبئی: اینٹی کرپشن بیورو کے افسر نے کورٹ میں کہا تھا کہ راجیندر راؤت کے خلاف جو شکایت کی گئی ہے اس کی جانچ مکمل کر کے اپنی رپورٹ پیش کرینگے لیکن تین مہینے میں اینٹی کرپشن بیورو اپنی رپورٹ مکمل کرنے میں ناکام رہی۔
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے سابق پولیس افسر بھاؤ صاحب آندھلے نے کہا کہ ادنی سے اعلیٰ بننے کے لیے ایک معمولی آدمی 700 کروڑ روپئے کا اثاثہ جمع کر لیتا ہے لیکن اُس کے خلاف جب شکایت کی جاتی ہے تو محکمہ کارروائی کرنے میں لاچار ثابت ہوتا ہے۔ ہم نے کئی ایجنسیوں کو آگاہ کیا ہے لیکن کسی نے کارروائی نہیں کی اسی لیے ہمیں کورٹ جانا پڑا۔ اُنہوں نے کہا کہ اب کورٹ کا رویہ سخت ہوگیا ہے اس لئے ہمیں یقین ہے کہ اُس کے خلاف کارروائی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں:Maulana Mahfuzur Rahman Farooqi مولانا محفوظ الرحمن فاروقی کا سرگرم سیاست سے کنارہ کشی کا فیصلہ
اس سے پہلے کورٹ نے جنوری کے مہینے میں اس معاملے کی سنوائی کی تھی لیکن صحیح وقت پر اینٹی کرپشن بیورو کے ذریعے جانچ مکمل نہ کرنے پر کورٹ نے اینٹی کرپشن بیورو کو کھری کھوٹی سنائی تھی بلکہ ہوم سکریٹری کو کورٹ میں معافی بھی مانگنی پڑی۔کورٹ نے اپنے آرڈر میں کہا کہ للیتا کمار قانون پر عمل کرتے ہوئے اس معاملے میں بھی اینٹی کرپشن بیورو اُسکے خلاف کارروائی کرے۔۔