میرٹھ کے ودیا پرکاشن مندر کے ذریعے درجہ چار کی ایک کتاب میں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی خیالی تصویر شائع کرنے پر ملک بھر کی مسلم تنظیموں نے اس کی زبردست طریقے سے مخالفت کی۔
اس تعلق سے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں میں رکن اسمبلی مفتی اسماعیل قاسمی نے مقامی پولیس انتظامیہ کو ایک مکتوب دیا اور یہ مطالبہ کیا کہ اترپردیش حکومت پیغمبر اسلام کے خاکے کتابوں سے ہٹائے اور سوامی نرسما نند سرسوتی کے خلاف سخت کارروائی کرے اور یہ شکایتی مکتوب ریاستی اور مرکزی حکومت سمیت پولیس انتظامیہ کے اعلیٰ افسران کو بھی روانہ کیا گیا ہے۔
تاہم کل جماعتی تنظیم اور جماعت اسلامی ہند نے بھی سخت مذمت کی ہے اور اس معاملے کی جانچ کر کے پبلیکیشن کے خلاف قانونی کارروائی کیے جانے کا مطالبہ کیا۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر تو اس طرح کے معاملے سامنے آتے رہے ہیں، لیکن کسی ذمہ دار پبلیکیشن کی جانب سے اس طرح کی نازیبا حرکت سے مسلمانوں میں ناراضگی کا ماحول ہے۔
رکن اسمبلی مفتی اسماعیل قاسمی اور کل جماعتی تنظیم کے ذمہ داران نے کہا کہ اس طرح کی حرکت کا مقصد مذہب اسلام کو بدنام کرنا ہے۔ ایسے پبلیکیشن کے خلاف حکومت کو بھی سخت اقدامات اٹھانے ہوں گے۔ اس وقت ایسے معاملوں پر روک لگائی جا سکتی ہے۔