شیوسینا نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے پر مرکزی حکومت پر نکتہ چینی کی۔
شیوسینا نے اپنے ترجمان میں لکھا ہےکہ رام مندرکی تعمیر کے لئے چندے کی وصولی کے بجائے پٹرول اور ڈیزل کے دام جو اس وقت آسمان کو چھو رہے ہیں اسے کم کریں۔ اس سےعقیدت مندوں کے گھروں کا چولہا جلے گا اور رام بھی خوش ہوں گے۔پٹرول اور ڈیزل کے داموں میں مسلسل اضافے کی وجہ سے ایک دن لوگوں کو یہ گاڑیاں سڑکوں پر چھو کر گھر جانا پڑے گا۔
اس طرح کا اظہار خیال شیوسینا نے اپنے ترجمان "سامنا" میں کیا۔ مرکز کی مودی سرکار کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے "سامنا" میں مزید لکھاہےکہ مشہور شخصیات بھی حکومت کے خلاف بولنے سے ڈرتے ہیں۔
کانگریس کے دور میں حکومت کے خلاف بولنے کی آزادی تھی۔ مودی سرکار ملک کی املاک اور ہمارے اسلاف کے وراثت کو فروخت کرنے پر تلی ہوئی ہے۔پٹرول کی قیمت میں اضافے نے ملک کے عام لوگوں کی کمر توڑ دی۔
وزیر اعظم نریندر مودی کے اس بیان پر کہ’’اگر ہم سے پہلے والی حکومتوں نے ملک کی تیل کی درآمد پر قابو پالیا ہوتا تو ، متوسط طبقہ کے افرادکو قیمتوں میں بڑھت کا سامنا نہیں کرنا پڑتا۔‘‘طنز کرتے ہوئے لکھا ہے کہ مودی کا بیان ایساہے کہ انہیں اپنے سر کو جھکا دینا چاہئے۔اس سے قبل کی حکومتوں نے انڈین آئل ، او این جی سی ، بھارت پیٹرولیم ، ہندوستان پیٹرولیم اور ممبئی ہائی جیسےپی۔ایس۔یو۔ایس۔ کا آغاز کیا تھا۔ سمندرمیں سے تیل کے کنویں تلاش کیے تھے۔
مگرمودی سرکارنے ان تمام پی۔ایس۔ یو۔ایس۔ کو فروخت کرنے کا منصوبہ بنایا۔افسوس اس بات پرہےکہ جو بھی اس معاملے پر لب کشائی کرتا ہےاسے غدار کہا جاتا ہے۔
آج حالات یہ ہیں کہ اگر کوئی مودی یا ان کی حکومت پر تنقید کردے تو اسے ملک کا غدار ثابت کرکے جیل کی سلاخوں کے پیچھے ڈال کر اسے سڑا دیا جائے گا۔'جو لوگ پٹرول اور ڈیزل کی مسلسل بڑھتی ہوئی قیمتوں کو برداشت کریں گے وہ محب وطن کہلائیں گے اور جو اس کے خلاف بات کرے گا وہ حرام خور اور ملک کا غدار ہوگا، ایسا طے کیا گیا ہے۔'