وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے کو لکھے گئے ایک خط میں سابق پولیس کمشنر پرمبیر سنگھ نے دعویٰ کیا ہے کہ ’وزیر داخلہ انل دیشمکھ نے معطل اے پی آئی، سچن وازے کو بارز اور ریسٹورنٹ سے ہر ماہ 100 کروڑ روپئے وصول کرنے کی ہدایت دی تھی‘۔
پرمبیر سنگھ نے وزیراعلیٰ کو ایک طویل خط لکھ کر وزیر داخلہ انل دیشمکھ کی شکایت کی ہے جس کے بعد انٹیلیا کیس میں آج ایک دھماکہ خیز موڑ سامنے آیا۔
ممبئی کے سابق پولیس کمشنر نے 8 صفحات پر مشتمل خط میں وزیر داخلہ انل دیشمکھ پر ’بارز اور ریسٹورنٹز‘ سے غیرقانونی طریقے سے وصولی کرانے کا الزام عائد کیا۔
وزیراعلیٰ کو پرمبیر سنگھ کی جانب سے لکھے گئے خط کا معاملہ سامنے آنے کے بعد بی جے پی نے وزیر داخلہ کو ہٹانے کے اپنے مطالبہ میں تیزی لائی ہے۔ بی جے پی نے وزیراعلیٰ ادھو ٹھاکرے سے فوری طور پر وزیرداخلہ کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
بی جے پی کے رہنما کریت سومیا نے کہا کہ 'پرمبیر سنگھ کے خط سے یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ انل دیشمکھ، سابق پولیس اہلکار سچن وازے سے ہفتہ وصولی کرایا کرتے تھے'۔