اورنگ آباد:ریاست مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں واقع کئی سو سال پرانی تاریخی پن چکی میں بھی مانسون میں پانی آنا شروع ہو گیا ہے۔ پچھلے دو مہینوں سے موسم گرما کی وجہ سے اس پن چکی میں پانی نہیں آرہا تھا۔ اب اس پن چکی میں پانی آنا شروع ہو گیا ہے۔اس کی وجہ سے پن چکی کو دیکھنے کے لیے سیاح دور دراز مقامات سے پہنچ رہے ہیں۔ پن چکی کے لوکل گائیڈ نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے پن چکی کے بارے میں تفصیلی روشنی ڈالی اور کہا کہ شہر آفاق پن چکی سلسلہ نقتبندیہ کے بزرگ حضرت بابا شاہ سعید پلنگ پوش اور حضرت بابا شاہ مسافر کی آخری آرام گاہ ہے۔ اپنی مخصوص دلکشی اور دلفریبی کے لحاظ سے پورے ہندوستان کے طول و عرض میں وہ اپنا ثانی نہیں رکھتی۔
پن چکی کی نہر کا نظام آبرسانی یک حیرت انگیز کارنامہ ہے۔ اس زیر زمین نہر کی ابتداء پن چکی کے شمال میں تقریبا چھ کلومیٹر کے فاصلہ پر پہاڑی ہے جہاں کھام ندی ہے اس مقام پر ندی کی سطح کے نیچے نہر کا آبگیر بنا یا گیا ہے۔دور دراز کے لوگ بھی یہاں تفریح کے لئے یہاں آتے ہیں۔ مذکورہ نہر پانی کو لے کر آگے بڑھتی ہے یہ نہر رابعہ دورانی کے مقبرہ سے آگے تک پختہ اینٹ اور چونے سے تعمیر کی گئی ہے۔ نہر کھام ندی کے کنارے سے ہو کر آئی ہے یہاں نہر کو مٹی کے پائپ سے جوڑ دیا گیا ہے مکئی دروازہ سے کچھ آگے یہ نہر ندی کے کنارے آگئی ہے۔ اور یہاں پر ایک منبع بنایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Aurangabad Road Accident اورنگ آباد میں مسافر بس اور ٹرک کے درمیان تصادم، اٹھارہ افراد زخمی
اس سے نہر کے پانی کو ایک آبشار کی صورت میں سامنے بڑے حوض کے اندر گرایا گیا ہے اس نہر سے چوبیس گھنٹوں میں لاکھوں گیالن پانی آتا ہے جس کا پانی پنکھوں کی بلیٹ پر گرتا ہے اور اوپر بنی چکی پانی کے زور سے گھومتی ہے اور یہی پانی حوض میں ایک چادر نما شکل میں گرتا ہے۔