مہاراشٹر کے اورنگ آباد شہر میں آن لائن شادی انجام پائی جس میں صرف گھر کے بڑوں نے شرکت کی اور بغیر کسی خرچ کے نکاح انجام پایا، انتہائی سادگی سے انجام پائی یہ تقریب نکاح شہریان میں بحث کا موضوع بنی ہوئی ہے۔
اورنگ آباد شہر کے بڑی لین علاقے کا یہمنظر ہے جہاں ہار پہن کر بیٹھے نوجوان محمد منہاج الدین کا عقد ہورہا ہے لیکن منہاج کی ہونے والی بیوی کا تعلق ضلع پربھنی سے ہے اور کرفیو کی وجہ سے دولہا بارات لیکر پربھنی نہیں جاسکا۔
تاہم اس مسئلہ کو اس انداز میں حل کیا گیا کہ ویڈو کال کے ذریعے دولہن کی رضا مندی معلوم کی گئی اور دولہن کی رضا مندی کے فوری بعد ایجاب وقبول مکمل کرلیا گیا۔ اس طرح انتہائی مختصر وقت میں اور محض چند لوگوں کی موجودگی میں آن لائن شادی انجام پائی۔
منہاج کے والد کے مطابق چھ مہینے پہلے ہی شادی کی تاریخ طئے پاگئی تھی لیکن کورونا وائرس کی وبا کے سبب تقریب منسوخ کردی گئی اور گھر میں ہی ایجاب وقبول کروا لیے گئے۔
قابل ذکر بات یہ ہی کہ اس شادی کے لیے نہ ہی کارڈ چھاپے گئے اور نہ ہی کسی کو دعوت دی گئی، محض گھر کے بڑے بزرگ افراد ہی اس میں شامل تھے۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے چلتے دنیا بھر میں خوف و ہراس کا ماحول ہے ہر کوئی اپنے گھر میں قید ہونے پر مجبور ہیں ایسے میں اسلامی تعلیمات کی روشنی میں بغیر کسی شور شرابے کے نکاح جیسی سنت مکمل کی گئی۔
مایوسی کے عالم میں اس سے بڑھ کر خوشی کی بات اور کیا ہوسکتی ہے۔ آسان نکاح کی اس سے بہترین مثال کوئی اور نہیں ہوسکتی۔