ETV Bharat / state

Aurangabad Name Change Row اورنگ آباد میں امن و امان بگڑنے کا خدشہ، زنجیری ہڑتال ملتوی، امتیاز جلیل

author img

By

Published : Mar 18, 2023, 11:01 AM IST

اورنگ آباد نامانتر ورودھی سنگھرش سمیتی کے بینر تلے اور رکن پارلیمان امتیاز جلیل کی رہنمائی میں گذشتہ 14 دنوں سے ضلع کلکٹر کے دفتر کے سامنے جاری زنجیری ہڑتال ملتوی کرنے اور نام کی تبدیلی کیس کو عدالت میں لڑنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

Etv Bharat
Etv Bharat
اورنگ آباد میں جاری زنجیری ہڑتال ملتوی

اورنگ آباد: مرکزی حکومت کی طرف سے اورنگ آباد کا نام بدل کر چھترپتی سنبھاجی نگر کرنے کے خلاف اورنگ آباد نامانتر ورودھی سنگھرش سمیتی کے بینر تلے اور رکن پارلیمان امتیاز جلیل کی رہنمائی میں گذشتہ 14 دنوں سے ضلع کلکٹر کے دفتر کے سامنے زنجیری ہڑتال جاری تھی۔ اِمتیاز جلیل کی ہڑتال کے خلاف اتوار کو ہندو تنظیموں کی جانب سے ایک بڑے مارچ کا انعقاد کیا گیا۔ ہندو تنظیموں کی جانب سے نکالے گئے احتجاجی مارچ سے شہر میں حالات مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے۔ شہر کے مکینوں کو ریلیف دیتے ہوئے رکن پارلیمان امتیاز جلیل نے اعلان کیا کہ انہوں نے نام تبدیلی کے خلاف گزشتہ 14 دنوں سے جاری زنجیرِ ہڑتال کو ملتوی کرنے اور اس کی لڑائی عدالت میں لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ امتیاز جلیل نے بتایا کہ مجھے اطلاع ملی کہ ایک ٹی وی چینل کے ایڈیٹر کے علاوہ حیدرآباد کے بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایم ایل اے راجہ سنگھ کو اتوار کے روز ہندو تنظیموں کی جانب سے نکالے گئے مارچ میں بلایا گیا ہے۔ ان دونوں کی وجہ سے شہر میں امن و امان کی صورتحال خراب ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے رکن پارلیمان اِمتیاز جلیل نے جمعہ کی شام دیر گئے شہر کے پولیس کمشنر ڈاکٹر نکھل گپتا سے ملاقات کی۔ اس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ شہر کے نام کی تبدیلی کے خلاف گزشتہ 14 روز سے جاری تحریک کو ملتوی کیا جا رہا ہے اب ہم نے اس کے خلاف عدالتی جنگ لڑنے کا فیصلہ کیا ہے انہوں نے بتایا کہ گزشتہ دو ہفتوں سے ہمارا احتجاج پرامن طریوے سے جاری تھا زنجیری ہڑتال کے دوران ہم نے کسی بھی قِسم کی غلط حرکت نہیں کی۔

رکن پارلیمان جلیل نے کہا کہ اورنگ آباد کا نام تبدیل کرنے کا معاملہ صرف شہر تک محدود نہیں ہے ہم نے پچھلے دو ہفتوں سے جاری اپنے احتجاج میں باہر سے کسی ایک شخص کو بھی مدعو نہیں کیا لیکن، مجھے معلوم ہوا کہ اتوار کو ہندو تنظیموں کے زیر اہتمام ہندو مورچہ میں باہر سے لیڈروں اور ایک ٹی وی چینل کے ایڈیٹر کو مدعو کیا گیا ہے۔ ایم پی جلیل نے بتایا کہ ان لوگوں کو بلایا جا رہا ہے جن کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کرتے ہیں جن پر مختلف قسم کے مقدمات درج ہیں۔ شہر کا نام بدلنے کے معاملے کی حمایت کریں یا احتجاج شہر تک محدود رکھا جائے۔ تاہم، ایم پی جلیل نے مورچے میں باہر کے لیڈروں کو مدعو کرنے کی سخت مخالفت کی اور شہر کے امن کو خراب کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے شہر کے سی پی سے ملاقات کی اور ان پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا۔ اگلے ہفتے سے رمضان کا مہینہ شروع ہو رہا ہے انہوں نے اتفاق کیا کہ میں نے شہر کے نام کی تبدیلی کے حوالے سے ہڑتال کی کال دی تھی لیکن، پچھلے دو ہفتوں سے ہمارا احتجاج پرامن طور پر چل رہا تھا۔ایم پی امتیاز جلیل نے ایم این ایس کے مورچے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا مجھ پر دی گئی بے ہودہ گالیوں اور اشتعال انگیز بیانات بیان بھی دیئے گئے ہیں جس کا ایم پی امتیاز جلیل نے سخت اعتراض کیا۔ امتیاز جلیل نے کہا کہ نام بدلنے کے معاملے پر ہندو مسلم برادری میں تقسیم ہو رہی ہے، ایسے میں ہم نے شہر میں امن برقرار رکھنے کے لیے تحریک کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے، انہوں نے بتایا کہ میں نے سی پی ڈاکٹر نکھل گپتا سے درخواست کی کہ وہاں اتوار کو منعقدہ ہندو مورچہ میں کسی بھی برادری یا رہنما کے خلاف اشتعال انگیز بیانات نہ دیں انہوں نے واضح طور پر کہا کہ اگر ہندو محاذ میں کوئی دو برادریوں کے درمیان کشیدگی پیدا کرنے والی تقریر کرتا ہے تو اس کے خلاف پولیس نے کاروائی کرنی چاہیے۔

اورنگ آباد میں جاری زنجیری ہڑتال ملتوی

اورنگ آباد: مرکزی حکومت کی طرف سے اورنگ آباد کا نام بدل کر چھترپتی سنبھاجی نگر کرنے کے خلاف اورنگ آباد نامانتر ورودھی سنگھرش سمیتی کے بینر تلے اور رکن پارلیمان امتیاز جلیل کی رہنمائی میں گذشتہ 14 دنوں سے ضلع کلکٹر کے دفتر کے سامنے زنجیری ہڑتال جاری تھی۔ اِمتیاز جلیل کی ہڑتال کے خلاف اتوار کو ہندو تنظیموں کی جانب سے ایک بڑے مارچ کا انعقاد کیا گیا۔ ہندو تنظیموں کی جانب سے نکالے گئے احتجاجی مارچ سے شہر میں حالات مزید خراب ہونے کا خدشہ ہے۔ شہر کے مکینوں کو ریلیف دیتے ہوئے رکن پارلیمان امتیاز جلیل نے اعلان کیا کہ انہوں نے نام تبدیلی کے خلاف گزشتہ 14 دنوں سے جاری زنجیرِ ہڑتال کو ملتوی کرنے اور اس کی لڑائی عدالت میں لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔ امتیاز جلیل نے بتایا کہ مجھے اطلاع ملی کہ ایک ٹی وی چینل کے ایڈیٹر کے علاوہ حیدرآباد کے بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایم ایل اے راجہ سنگھ کو اتوار کے روز ہندو تنظیموں کی جانب سے نکالے گئے مارچ میں بلایا گیا ہے۔ ان دونوں کی وجہ سے شہر میں امن و امان کی صورتحال خراب ہونے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے رکن پارلیمان اِمتیاز جلیل نے جمعہ کی شام دیر گئے شہر کے پولیس کمشنر ڈاکٹر نکھل گپتا سے ملاقات کی۔ اس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ شہر کے نام کی تبدیلی کے خلاف گزشتہ 14 روز سے جاری تحریک کو ملتوی کیا جا رہا ہے اب ہم نے اس کے خلاف عدالتی جنگ لڑنے کا فیصلہ کیا ہے انہوں نے بتایا کہ گزشتہ دو ہفتوں سے ہمارا احتجاج پرامن طریوے سے جاری تھا زنجیری ہڑتال کے دوران ہم نے کسی بھی قِسم کی غلط حرکت نہیں کی۔

رکن پارلیمان جلیل نے کہا کہ اورنگ آباد کا نام تبدیل کرنے کا معاملہ صرف شہر تک محدود نہیں ہے ہم نے پچھلے دو ہفتوں سے جاری اپنے احتجاج میں باہر سے کسی ایک شخص کو بھی مدعو نہیں کیا لیکن، مجھے معلوم ہوا کہ اتوار کو ہندو تنظیموں کے زیر اہتمام ہندو مورچہ میں باہر سے لیڈروں اور ایک ٹی وی چینل کے ایڈیٹر کو مدعو کیا گیا ہے۔ ایم پی جلیل نے بتایا کہ ان لوگوں کو بلایا جا رہا ہے جن کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کرتے ہیں جن پر مختلف قسم کے مقدمات درج ہیں۔ شہر کا نام بدلنے کے معاملے کی حمایت کریں یا احتجاج شہر تک محدود رکھا جائے۔ تاہم، ایم پی جلیل نے مورچے میں باہر کے لیڈروں کو مدعو کرنے کی سخت مخالفت کی اور شہر کے امن کو خراب کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ انہوں نے شہر کے سی پی سے ملاقات کی اور ان پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا۔ اگلے ہفتے سے رمضان کا مہینہ شروع ہو رہا ہے انہوں نے اتفاق کیا کہ میں نے شہر کے نام کی تبدیلی کے حوالے سے ہڑتال کی کال دی تھی لیکن، پچھلے دو ہفتوں سے ہمارا احتجاج پرامن طور پر چل رہا تھا۔ایم پی امتیاز جلیل نے ایم این ایس کے مورچے پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا مجھ پر دی گئی بے ہودہ گالیوں اور اشتعال انگیز بیانات بیان بھی دیئے گئے ہیں جس کا ایم پی امتیاز جلیل نے سخت اعتراض کیا۔ امتیاز جلیل نے کہا کہ نام بدلنے کے معاملے پر ہندو مسلم برادری میں تقسیم ہو رہی ہے، ایسے میں ہم نے شہر میں امن برقرار رکھنے کے لیے تحریک کو ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا ہے، انہوں نے بتایا کہ میں نے سی پی ڈاکٹر نکھل گپتا سے درخواست کی کہ وہاں اتوار کو منعقدہ ہندو مورچہ میں کسی بھی برادری یا رہنما کے خلاف اشتعال انگیز بیانات نہ دیں انہوں نے واضح طور پر کہا کہ اگر ہندو محاذ میں کوئی دو برادریوں کے درمیان کشیدگی پیدا کرنے والی تقریر کرتا ہے تو اس کے خلاف پولیس نے کاروائی کرنی چاہیے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.