ETV Bharat / state

'این آر سی کے خوف سے نفسیاتی امراض میں اضافہ' - NRC and CAA

این آر سی اور شہری ترمیمی بل کو جہاں ملک بھر میں احتجاج ہو رہے ہیں وہیں اس کے خوف سے نفسیاتی امراض میں بھی اضافہ ہو رہا ہے ان خیالات کا اظہار ممبئی کے ماہر نفسیات اور معالجین نے کیا ہے۔

image
image
author img

By

Published : Dec 25, 2019, 5:25 PM IST

Updated : Dec 25, 2019, 5:33 PM IST

جبکہ مسلم علاقوں میں سجنے والی رات جگے کی محفل، چائے خانوں اور دیگر مقامات پر صرف این آر سی ہی موضوع بحث بنا ہوا ہے۔

مضافات کے کرلا علاقہ میں اپنا مطب چلانے والے ماہر نفسیات ڈاکٹر ساجد خان نے کہا کہ گزشتہ چند دنوں سے ان کے پاس ایسے مریضوں کی ایک بڑی تعداد آ ئی ہے جو این آر سی کے خوف سے ڈپریشن اور بلڈ پریشر کا شکار ہو رہے ہیں اور ایک ایسا انجان خوف ان میں سمایا دکھ رہا ہے جس کا علاج اس وقت ممکن ہے جب سرکاری سطح پر اس بات کی تصدیق نہیں ہو جاتی کہ این آر سی کے نام پر انہیں ملک سے بے دخل نہیں کیا جائے گا ۔

ڈاکٹر ساجد خان نے کہا کہ ان کے پاس این آر سی کو لیکر جتنے مریض اب تک آئے تھے وہ تمام کے تمام متوسط طبقات سے تعلق رکھتے تھے اور اکثریت کا تعلق مسلمانوں سے تھا۔

ہومیوپیتھک معالج ڈاکٹر انور امیر انصاری جو نفسیات دیکھ کر دوائیں تشخیص کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہومیو پیتھی کا نفسیات سے بڑا گہرا تعلق ہے اور یہی وجہ ہے کہ نفسیاتی امراض میں مبتلا افراد کے لیے ہومیوپیتھی دوائیں کارگر ثابت ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار پانچ دنوں سے ان کے پاس نفسیاتی امراض کے جو مریض آ رہے ہیں ان پر این آر سی کا ایک خوف طاری ہے اور زیادہ تر کی یہی شکایت ہے کہ اگر ہمیں ملک چھوڑنا پڑا تو ہمارا مستقبل تاریک ہو جائے گا اور ہم جائیں گے کہاں؟

ڈاکٹر انور امیر نے کہا کہ گزشتہ دنوں مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے جب مہاراشٹر میں این آر سی نافذ کرنے سے انکار کر دیا تھا تو ایسے مریضوں کی حالت پہلے سے ابتر ہوتی نظر آرہی ہے اور اب ایسا لگ رہا ہے کہ امید کی ایک کرن ان کے مرض کو ختم کرنے کیلئے جاگ اٹھی ہے ۔
ایم ڈی کی طالبہ و مہاراشٹر ہیلتھ یونیورسٹی کی گولڈ میڈلسٹ ڈاکٹر ماریہ انصاری نے کہا کہ ان کے پاس بھی شہری ترمیمی بل اور این آر سی کے خوف کو لیکر مریضوں کی ایک بڑی تعداد آرہی ہے نیز ان کی کاونسلنگ کی جارہی ہے لیکن اس کے باوجود بھی ان میں یہ خوف اب بھی سمایا ہے کہ اگر این آر سی نافذ ہو گیا تو ان کا ملک میں مستقبل کیا ہوگا۔
مسلم محلوں اور علاقوں میں رات دن چاہے وہ چائے کی دوکان ہو یا پان کی دوکان ہو، این آر سی کو لیکر ہی طرح طرح کی باتیں کی جاتی ہیں ۔اسی درمیان ناگپاڑہ میں رہائش پذیر ایک شخص جو غیر تعلیم یافتہ ہے اس کا نام اسلم قریشی ہے لیکن صبح و شام وہ این آر سی کے تعلق سے بات کرتا ہے جس کے سبب اسے لوگ اسلم این آر سی کے نام سے پکارنے لگے ہیں۔

جبکہ مسلم علاقوں میں سجنے والی رات جگے کی محفل، چائے خانوں اور دیگر مقامات پر صرف این آر سی ہی موضوع بحث بنا ہوا ہے۔

مضافات کے کرلا علاقہ میں اپنا مطب چلانے والے ماہر نفسیات ڈاکٹر ساجد خان نے کہا کہ گزشتہ چند دنوں سے ان کے پاس ایسے مریضوں کی ایک بڑی تعداد آ ئی ہے جو این آر سی کے خوف سے ڈپریشن اور بلڈ پریشر کا شکار ہو رہے ہیں اور ایک ایسا انجان خوف ان میں سمایا دکھ رہا ہے جس کا علاج اس وقت ممکن ہے جب سرکاری سطح پر اس بات کی تصدیق نہیں ہو جاتی کہ این آر سی کے نام پر انہیں ملک سے بے دخل نہیں کیا جائے گا ۔

ڈاکٹر ساجد خان نے کہا کہ ان کے پاس این آر سی کو لیکر جتنے مریض اب تک آئے تھے وہ تمام کے تمام متوسط طبقات سے تعلق رکھتے تھے اور اکثریت کا تعلق مسلمانوں سے تھا۔

ہومیوپیتھک معالج ڈاکٹر انور امیر انصاری جو نفسیات دیکھ کر دوائیں تشخیص کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہومیو پیتھی کا نفسیات سے بڑا گہرا تعلق ہے اور یہی وجہ ہے کہ نفسیاتی امراض میں مبتلا افراد کے لیے ہومیوپیتھی دوائیں کارگر ثابت ہوتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ چار پانچ دنوں سے ان کے پاس نفسیاتی امراض کے جو مریض آ رہے ہیں ان پر این آر سی کا ایک خوف طاری ہے اور زیادہ تر کی یہی شکایت ہے کہ اگر ہمیں ملک چھوڑنا پڑا تو ہمارا مستقبل تاریک ہو جائے گا اور ہم جائیں گے کہاں؟

ڈاکٹر انور امیر نے کہا کہ گزشتہ دنوں مہاراشٹر کے وزیر اعلی ادھو ٹھاکرے نے جب مہاراشٹر میں این آر سی نافذ کرنے سے انکار کر دیا تھا تو ایسے مریضوں کی حالت پہلے سے ابتر ہوتی نظر آرہی ہے اور اب ایسا لگ رہا ہے کہ امید کی ایک کرن ان کے مرض کو ختم کرنے کیلئے جاگ اٹھی ہے ۔
ایم ڈی کی طالبہ و مہاراشٹر ہیلتھ یونیورسٹی کی گولڈ میڈلسٹ ڈاکٹر ماریہ انصاری نے کہا کہ ان کے پاس بھی شہری ترمیمی بل اور این آر سی کے خوف کو لیکر مریضوں کی ایک بڑی تعداد آرہی ہے نیز ان کی کاونسلنگ کی جارہی ہے لیکن اس کے باوجود بھی ان میں یہ خوف اب بھی سمایا ہے کہ اگر این آر سی نافذ ہو گیا تو ان کا ملک میں مستقبل کیا ہوگا۔
مسلم محلوں اور علاقوں میں رات دن چاہے وہ چائے کی دوکان ہو یا پان کی دوکان ہو، این آر سی کو لیکر ہی طرح طرح کی باتیں کی جاتی ہیں ۔اسی درمیان ناگپاڑہ میں رہائش پذیر ایک شخص جو غیر تعلیم یافتہ ہے اس کا نام اسلم قریشی ہے لیکن صبح و شام وہ این آر سی کے تعلق سے بات کرتا ہے جس کے سبب اسے لوگ اسلم این آر سی کے نام سے پکارنے لگے ہیں۔

Intro:کرسمَس کا تہوار امن، محبت و درگزر کا پیغام دیتا ہے


Body:
کرسمَس: مختلف مذاہب کے پیروکاروں کے اتحاد کا مظاہرہ

بنگلور: عیسا ابن مریم کی ولادت کے موقع پر عالم بھر میں کرسمَس کا تہوار منایا جاتا ہے. شہر بنگلور کے گرجاگھروں میں بھی کثیر تعداد میں مسیحی برادران نے نہایت عقیدت مندی سے کرسمس منایا.

کرسمَس تہوار کے موقع پر شہر کے گوڈ شیفرڈ گرجاگھر میں
ای. ٹی. وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے فادر بینیڈکٹ نے اس تہوار کے متعلق بتایا کہ کرسمَس محبت بانٹنے اور امن و بھائی چارے کا پیغام دیتا یے. انہوں نے بتایا کہ ملک کے موجودہ پیچیدہ صورتحال کے پیش نظر بلا تفریق و مذہب تمام باشندوں کو اتحاد و اتفاق کا مظاہرہ کرنا چاہئے جیسے کہ عیسا ابن مریم کی تعلیمات ہیں.

اس موقع پر مذہب اسلام سے تعلق رکھنے والے معروف سماجی کارکن صوفی ولی با قادری بھی گوڈ شیفرڈ گرجاگھر میں موجود رہے اور انہوں مسیحی برادران کو کرسمَس کی مبارکباد پیش کی. صوفی ولی با قادری نے بتایا کہ ملک ہند سارے عالم بھر میں تنوع میں اتحاد کا ایک انوکھا نمونہ ہے جس کا کوئی ثانی نہیں ہے.

کرسمَس کے اس موقع پر سکھ مذہب سے تعلق رکھنے والے گرشرن سنگھ بھی گوڈ شیفرڈ گرجاگھر میں تشریف لائے اور سبھی کو تہوار کی مبارکباد دی.

کرسمَس کے اس موقع پر مختلف مذاہب کے پیروکاروں کا گوڈ شیفیرڈ گرجاگھر میں اتحاد کا مظاہرہ ہوا جہاں سبھی نے ملک میں بھائی چارے و فرقہوارانہ ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کا عہد کیا.

بائیٹس...
1. فادر بینیڈکٹ، گوڈ شیفیرڈ چرچ، بنگلورو
2. صوفی ولی با قادری، سماجی کارکن
3. گرشرن سنگھ، سماجی کارکن

Note... The video is being uploaded...


Conclusion:
Last Updated : Dec 25, 2019, 5:33 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.