ممبئی:معتبر ذرائع کے مطابق رضا اکیڈمی کو لیکر مہاراشٹر حکومت نے کمر کس لی ہے۔ قیاس آرائی ہے کہ حکومت جلد ہی رضا اکیڈمی پر پابندی عائد کرے گی ۔Now Planning TO Banned Raza Academy Sources Says
حکومت نے نوراتری کو دیکھتے ہوئے اس معاملے میں کسی طرح کی جلد بازی میں کوئی فیصلہ نہیں کرنے کے بجائے حکومت اس کے بارے میں رضا اکیڈمی کو لیکر ساری جانکاریاں حاصل کر رہی ہے کیونکہ گزشتہ چند برسوں میں رضا اکیڈمی کی سرگرمیوں کو لیکر سوال اٹھتے رہے ہیں۔
ان میں سب سے اہم ہے آزاد میدان فسادات ہیں جن میں رضا اکیڈمی کے صدر سعید نوری سمیت 17 لوگوں کے خلاف نامزد ایف آئی آر ہوئی تھی ۔فسادات میں ہونے والی حکومتی املاک کے نقصان کو لیکر ممبئی کلکٹر نے رضا اکیڈمی سے ساڑھے تین کروڈ روپئے کا جرمانہ عائد کیا تھا لیکن آج تک یہ جرمانہ رضا اکیڈمی نے جمع نہیں کیا.اس کے علاوہ سانگلی میں ہونے والے فسادات میں رضا اکیڈمی کا نام سامنے آیا تھا۔
رضا اکیڈمی کا قیام 1987 میں ہوا تھا۔ اس تنظیم کا آغاز سعید نوری نے کیا تھا ۔نوری ہی اس تنظیم کے صدر ہیں۔ رضا کیڈمی کے ذریعه امام احمد رضا خان اور دیگر علماء کی کتابیں شائع کی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:All India Momin Conference Meeting مالیگاؤں میں آل انڈیا مومن کانفرنس کے زیر اہتمام اجلاس
اس سے پہلے سعید نوری کے ساتھ اسٹیج شیر کرنے پر اودھو ٹھاکرے پر بی جے پی نے جم کر تنقید کی تھی ۔اس وقت مہا وکاس آگھاڈی کی حکومت تھی ۔اسی دوران ملک کے وزیر اعظم نریدنر مودی نے آزاد میدان فسدات کو لیکر کانگریس این سی پی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ فسادیوں کو ان کی پشت پناہی حاصل تھی۔ جس کی وجہ سے آج تک ان کے خلاف کارروائی نہیں ہوئی ۔Now Planning TO Banned Raza Academy Sources Says