یہ اطلاع آج یہاں این سی پی کے قومی ترجمان اور اقلیتی امور کے وزیر نواب ملک نے دی ہے۔ ویکسین کی دوسری خوراک لینے والوں کی تعداد 20 لاکھ ہے جبکہ پہلی خوراک لینے والوں کی تعداد بہت زیادہ ہے۔ویکسین کی دوسری خوراک دستیاب ہے لیکن پہلی خوراک لینے والوں کو انتظار کرنا پڑرہا ہے۔اس لیے ویکسی نیشن مراکز بند ہو رہے ہیں۔
نواب ملک نے کہا کہ 'بدھ کو ہونے والی کیبنیٹ میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ جن پرائیویٹ اسپتالوں میں ویکسین کا اسٹاک موجود ہے اور ہاسپٹل کی انتظامیہ کو یہ خوف ہے کہ اگر ویکسین کی مدت ختم ہوجائے گی، ان سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے ویکسین کا ذخیرہ فوری طور پر حکومت کو دیں تاکہ ویکسین کی جو قلت پیدا ہوئی ہے وہ کم کی جاسکے۔
مزید پڑھیں: مہاراشٹر: سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے مدرسہ بنا مفت سپر مارکیٹ
جب ان ہاسپٹل کو ضرورت ہوگی تو انہیں مرحلہ وار طریقے سے ویکسین واپس کیا جائے گا۔ دریں اثناء نواب ملک نے مرکزی حکومت سے یہ مطالبہ کیا ہے کہ وہ ریاست میں پیدا ہوئی ویکسین کی قلت کے پیشِ نظر فوری طور پر ویکسین فراہم کرے۔
یو این ائی