ETV Bharat / state

این آئی اے نے ثاقب ناچن کے خلاف کاروائی کی - ثاقب کا بیٹا شمل ناچن پہلے ہی گرفتار ہے

این آئی اے نے ملک بھر میں 44 مقامات پر چھاپے مارے، جس میں ثاقب ناچن، جو این آئی اے کے چھاپے میں ممبئی دھماکوں کا ملزم تھا، بعد میں سزا پوری کرنے کے بعد 2017 میں جیل سے رہا ہو گیا تھا، این آئی اے نے اسے حراست میں لے لیا ہے۔ NIA took arrest Saqib Nachan

NIA took arrest Saqib Nachan
این آئی اے نے ثاقب ناچن کے خلاف کاروائی کی
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Dec 10, 2023, 3:55 PM IST

ممبئی: نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے ثاقب ناچن کو حراست میں لے لیا ہے، ثاقب ناچن کو ممبئی میں 03/2002 کے سلسلہ وار ٹرین دھماکوں اور ممبئی دھماکوں کا ملزم مانا گیا ہے، وہ کئی سال قید بھی کاٹ چکے ہیں، واضح رہے کہ این آئی اے نے ثاقب کے ساتھ کئی دیگر مشتبہ افراد کو بھی حراست میں لیا ہے، تمام سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔

این آئی اے نے ناچن کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے، غور طلب ہو کہ ثاقب کو ممبئی میں 2002-03 کے سلسلہ وار ٹرین دھماکوں کے کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ان پر الزام تھا کہ ثاقب ناچن نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر تین بم دھماکے کیے تھے، یہ دھماکے ممبئی کے ممبئی سینٹرل، ولے پارلے اور مولنڈ میں کیے گئے تھے، جس میں ایک درجن سے زائد افراد کی جان گئی تھی، اس کیس میں عدالت نے انہیں 10 سال قید کی سزا سنائی تھی، وہ سزا پوری کرنے کے بعد جیل سے رہا ہو گیے تھے۔

نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے ملک بھر میں 44 مقامات پر چھاپے مارے، ایجنسی نے کرناٹک، تھانے، پونے اور میرا بھیندر سمیت مہاراشٹر کے کئی مقامات پر چھاپے مارے۔ این آئی اے نے صرف تھانہ ضلع میں ISIS سے منسلک سازش کیس میں 41 مقامات پر چھاپے مارے، جن میں 2 مقامات پونے میں ہیں، ایک کرناٹک میں ہے۔ غور طلب ہو کہ ثاقب ناچن، جو این آئی اے کے چھاپے میں ممبئی دھماکوں کا ملزم تھا بعد میں سزا پوری کرنے کے بعد 2017 میں جیل سے رہا ہو گیا تھا۔ این آئی اے نے اسے حراست میں لے لیا ہے۔

واضح رہے کہ ثاقب کا بیٹا شمل ناچن پہلے ہی گرفتار ہے، شمل ناچن پر الزام ہے کہ وہ داعش تنظیم کی سرگرمیوں کو فروغ دینے میں سرگرم ہے۔ ملزم کے والد ثاقب ناچن، جسے حراست میں لیا گیا ہے، ان پر حملے کرنے کے لیے آئی ای ڈیز بنانے کی تربیت دینے اور اس کی ٹیسٹ کرنے میں بھی ملوث ہونے کا الزام ہے۔ شمل ناچن پہلے سے گرفتار ملزمین کے ساتھ کام کر رہا تھا، ان میں ذوالفقار علی بڑودا والا، محمد عمران خان، محمد یونس ساقی، سیماب نصیر الدین قاضی اور عبدالقادر پٹھان سمیت کچھ دیگر ملزمان کے ساتھ کام کر رہے تھے۔ این آئی اے نے کہا کہ دو ملزمین عمران خان اور محمد یونس ساکی 'الصفا گروہ' کے رکن تھے اور مفرور تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ممبئی شہر کے تین مقامات پر بم حملے کی دھمکی

این آئی اے نے شمل کو اسے اپریل 2022 میں راجستھان میں ایک کار سے دھماکہ خیز مواد کی برآمدگی کے معاملے میں 'انتہائی مطلوب' قرار دیا تھا۔ اُسکے خلاف پانچ لاکھ روپے کا انعام رکھا گیا تھا، پونے میں گشت کے دوران فرار ہونے والے مبینہ عسکریت پسند کو بعد میں دہلی اسپیشل سیل نے گرفتار کرلیا۔

ممبئی: نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے ثاقب ناچن کو حراست میں لے لیا ہے، ثاقب ناچن کو ممبئی میں 03/2002 کے سلسلہ وار ٹرین دھماکوں اور ممبئی دھماکوں کا ملزم مانا گیا ہے، وہ کئی سال قید بھی کاٹ چکے ہیں، واضح رہے کہ این آئی اے نے ثاقب کے ساتھ کئی دیگر مشتبہ افراد کو بھی حراست میں لیا ہے، تمام سے پوچھ گچھ کی جارہی ہے۔

این آئی اے نے ناچن کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے، غور طلب ہو کہ ثاقب کو ممبئی میں 2002-03 کے سلسلہ وار ٹرین دھماکوں کے کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ان پر الزام تھا کہ ثاقب ناچن نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر تین بم دھماکے کیے تھے، یہ دھماکے ممبئی کے ممبئی سینٹرل، ولے پارلے اور مولنڈ میں کیے گئے تھے، جس میں ایک درجن سے زائد افراد کی جان گئی تھی، اس کیس میں عدالت نے انہیں 10 سال قید کی سزا سنائی تھی، وہ سزا پوری کرنے کے بعد جیل سے رہا ہو گیے تھے۔

نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے ملک بھر میں 44 مقامات پر چھاپے مارے، ایجنسی نے کرناٹک، تھانے، پونے اور میرا بھیندر سمیت مہاراشٹر کے کئی مقامات پر چھاپے مارے۔ این آئی اے نے صرف تھانہ ضلع میں ISIS سے منسلک سازش کیس میں 41 مقامات پر چھاپے مارے، جن میں 2 مقامات پونے میں ہیں، ایک کرناٹک میں ہے۔ غور طلب ہو کہ ثاقب ناچن، جو این آئی اے کے چھاپے میں ممبئی دھماکوں کا ملزم تھا بعد میں سزا پوری کرنے کے بعد 2017 میں جیل سے رہا ہو گیا تھا۔ این آئی اے نے اسے حراست میں لے لیا ہے۔

واضح رہے کہ ثاقب کا بیٹا شمل ناچن پہلے ہی گرفتار ہے، شمل ناچن پر الزام ہے کہ وہ داعش تنظیم کی سرگرمیوں کو فروغ دینے میں سرگرم ہے۔ ملزم کے والد ثاقب ناچن، جسے حراست میں لیا گیا ہے، ان پر حملے کرنے کے لیے آئی ای ڈیز بنانے کی تربیت دینے اور اس کی ٹیسٹ کرنے میں بھی ملوث ہونے کا الزام ہے۔ شمل ناچن پہلے سے گرفتار ملزمین کے ساتھ کام کر رہا تھا، ان میں ذوالفقار علی بڑودا والا، محمد عمران خان، محمد یونس ساقی، سیماب نصیر الدین قاضی اور عبدالقادر پٹھان سمیت کچھ دیگر ملزمان کے ساتھ کام کر رہے تھے۔ این آئی اے نے کہا کہ دو ملزمین عمران خان اور محمد یونس ساکی 'الصفا گروہ' کے رکن تھے اور مفرور تھے۔

یہ بھی پڑھیں: ممبئی شہر کے تین مقامات پر بم حملے کی دھمکی

این آئی اے نے شمل کو اسے اپریل 2022 میں راجستھان میں ایک کار سے دھماکہ خیز مواد کی برآمدگی کے معاملے میں 'انتہائی مطلوب' قرار دیا تھا۔ اُسکے خلاف پانچ لاکھ روپے کا انعام رکھا گیا تھا، پونے میں گشت کے دوران فرار ہونے والے مبینہ عسکریت پسند کو بعد میں دہلی اسپیشل سیل نے گرفتار کرلیا۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.